لاہور،کرک اگین رپورٹ
امام الحق کی خود غرضانہ اننگز پر اب انضمام کیا کہتے،حسن علی کس کی پرچی۔انضمام الحق کا بابر اعظم سمیت تمام پلیئرز پر ہمیشہ ایک موقف رہا ہے کہ پلیئر صرف سنچری کے لئے مت کھیلے بلکہ ثابت کرے کہ وہ فنشر بھی ہے۔سابق کپتان نے اپنے اس موقف میں گزشتہ 2 سال میں بابر اعظم کو بھی نہیں بخشا تھا جو ٹی 20 جیسے فارمیٹ میں 70 سے 85 کے درمیان آئوٹ ہوا کرتے تھے اور پاکستان کو مشکلات پیش آتی تھیں۔
لاہور،آسٹریلیا کا بھی پاکستان کو 24 برس قبل جتنا ہدف
منگل کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں امام الحق نے بھی ایک ایسی سنچری بنائی جو ذاتی اننگ تھی۔سنچری کے لئے 91 بالیں کھیلنا کوئی معمولی بات نہیں ہے،انضمام سٹرائیک ریٹ کو لے کر جس طرح تمام پاکستانی پلیئرز کو ہدف تنقید بناتے آئے ہیں،انہیں آسٹریلیا کے خلا شکست کے مرکزی کردار کو بھی ٹارگیٹ کرنا ہوگا،یہ اس لئے کہ بھی کہ ایک ایسی اننگ میں جب وہ اکیلے سیٹ ہوکر کھڑے ہوں۔انہیں سنچری کے بعد جانا چاہئے تھا۔دیکھتے ہیں کہ انضمام کا کیا رد عمل سامنے آتا ہے۔
بڑے فخریہ انداز میں دنیا کو بتایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کے لیفٹ ہینڈ اوپنر نے 8 ویں سنچری کرلی،ایک روزہ کرکٹ میں 51 کی شاندار اوسط ہے۔غور سے پڑھ لیں ،پھر غور سے پڑھ لیں کہ پورے کیریئر میں 80 کا سٹرائیک ریٹ ہے۔کیا جدید کرکٹ میں یہ اچھا ہے۔
دوسرا کریکٹر حسن علی کا ہے،دنیا کا کوئی بھی ناکام ترین شخص سلیکٹ کرنا ہو،اسے پاکستانی ٹیم میں شامل کرلیں،گزشتہ سال کی قائد اعظم ٹرافی میں کیا ایک اننگ کھیل لی تھی کہ اس بنیاد پر 2019 سے ٹیم سے ڈراپ یہ نام نہا د آل رائونڈر لایا گیا،جنوبی افریقا کے خلاف ہوم کنڈیشن میں ایک ٹیسٹ میں کیا چند آئوٹ کردیئے،وہ تینوں فارمیٹ کے لئے لازم وملزوم بنادیا گیا۔زیادہ دور مت جائیں ،آسٹریلیا کی حالیہ ایشز میں سکاٹ بولینڈ کو ٹیسٹ کیپ دی گئی،اس نے ایک نہیں،ایشز میں 3 اننگز میں انگلینڈ کی اننگ کی کمر توڑ ڈالی،وہ دورہ پاکستان میں تینوں ٹیسٹ میں سائیڈ لائن بیٹھا رہا،اس سے بھی بہت اوپر آجائیں،ٹیسٹ رینکنگ کے نمبر ون گیند باز جوش ہیزل ووڈ کو آسٹریلیا نےپاکستان میں2 میچز سے باہر کردیا۔
ایک اور کپتان پر استعفے کا دبائو،کرکٹرز کا استقبال،پاک آسٹریلیا میچ کی اہم خبر
یہاں کیا پیمانہ ہے۔کوئی خاص پیمانہ ہے۔کوئی خاص شناخت ہے۔سوال ہوگا۔رمیز راجہ سے بھی اس کا سوال ہوگا کہ حسن علی کس بنیاد پر کھیل رہا ہے۔
حسن علی 58 ایک روزہ میچز میں 14 کی اوسط سے 355 اسکور کرسکا ہے۔آسٹریلیا کے خلاف 2017 سے 2022 تک 7 میچزمیں اس کے56 رنز ہیں۔آخری 18 ایک روزہ میچزمیں صرف 14 وکٹیں ہیں۔57 میچزمیں 89 وکٹیں ہیں۔ٹیسٹ میچز میں بھی یہی حال ہے۔19 میچز میں 74 وکٹیں رکھتے ہیں۔
حسن علی کس بنیاد پر تتینوں فارمیٹ میں کھلائے جاتے ہیں۔ان کے کیریئر کے جائزے کے لئے بہت کچھ موجود ہے۔زمبابوے اور بنگلہ دیش کے خلاف حاصل کردہ وکٹیں نکال لیں،باقی ہر جانب تباہی ہے۔