کرک اگین رپورٹ
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان جمعہ سے ٹیسٹ سیریز شروع ہورہی ہے۔یہ ہے وہ وقت جو پاکستان کی انٹرنیشنل کرکٹ کی اپنے ملک میں 100 فیصد بحالی کا شروع ہونے والا ہے۔اتفاق سےآئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023 کے لئے فائنل پوزیشن کی جانب پیش قدمی بھی یہاں سے شروع ہوگی۔
اس سال پاکستان کو ہوم گرائونڈز پر 3 ٹیسٹ سیریز ملیں گی،باہر کی دنیا میں اسے ایک سیریز سری لنکا میں کھیلنی ہے۔اتفاق سے اس کے پاس ایک بنیادی اور مضبوط فارمولہ موجود ہے کہ ہوم سیریز میں جیتے،ناقابل شکست رہے اور ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کی سیٹ کنفرم کرلے۔
پہلے ٹیسٹ کےلئے آسٹریلین ٹیم،سیریز کس کی،کرکٹ کے 4 بڑے ایکسپرٹ نےبتادیا
گزشتہ سال نیوزی لینڈ نے پہلی ٹیسٹ چیمپئن شپ جیت لی تھی۔اس نے فائنل میں بھارت کو ہرایا تھا۔اس بار اس کی کارکردگی خراب جارہی ہے۔ہوم میدانوں میں بنگلہ دیش اور جنوبی افریقا سے وہ جیت نہیں سکا۔سیریز ڈرا کھیلی ہیں۔اس طرح ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن کیویز کا اس وقت پوائنٹس ٹیبل پرچھٹا نمبر ہے۔
پاکستان سال کے آغاز کی پہلی ٹیسٹ سیریز سے ہی پوائنٹس ٹیبل پر اپنا پہلا نمبر بناسکتا ہے۔وہ کیسے؟اسے سمجھنے کے لئے پہلے موجودہ پوزیشن جان لیں۔
سری لنکا اس وقت 100 فیصد پوائنٹس شرح کے ساتھ پہلے،آسٹریلیا 86.66 فیصد کے ساتھ دوسرے اور پاکستان 75 فیصد پوائنٹس شرح کے ساتھ تیسرےنمبر پر ہے۔جنوبی افریقا 60 کے ساتھ چوتھے اور بھارت49 فیصد کے ساتھ 5ویں،کیویز 38 فیصد کے ساتھ چھٹے،بنگلہ دیش 7ویں اورویسٹ انڈیز 25،25 فیصد پوائنٹس شرھ کے ساتھ 8ویں نمبر پر ہیں۔انگلینڈ 10سے بھی کم شرح پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر موجود ہے۔
کراچی کی بجائے راولپنڈی سے ٹیسٹ سیریز کا آغاز،آسٹریلیا کی چال یا پاکستان کی حماقت ،بڑا خطرہ
پاکستان اور آسٹریلیا کے ساتھ ساتھ 4 ہی مارچ سے بھارت اور سری لنکا پہلا ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔سری لنکا ،بھارت کی سیریز 2میچزپر مشتمل ہے۔پاکستان اور آسٹریلیا نے 3 ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں۔
پاکستان اگر آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ جیت گیا تو پاکستان کی پوائنٹس شرح75 سے بڑھ کر 80 فیصد ہوجائے گی۔آسٹریلیا شکست کے باعث 86 فیصد سے گرکر73 فیصد سے تھوڑا زائد پر آجائے گا۔ادھر سری لنکا اگربھارت سے ہارگیا،جس کے امکانات زیادہ ہیں تو وہ بھی 100 فیصد سے گر کر66 فیصد پر چلاجائے گا۔بھارت جیت کے بعد بھی54 سے 55 فیصد پوائنٹس شرح تک بڑھے گا،نتیجہ میں راولپنڈی ٹیسٹ کے بعد پاکستان کی فتح کی صورت میں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستان نمبر ون ہوچکا ہوگا۔
فرض کریں کہ پاکستان تینوں میچز جیتے تو 85 اعشاریہ 71 فیصد پوائنٹس شرح کے ساتھ اس کا پہلا نمبر مستحکم ہوجائے گا۔آسٹریلیا تینون میچز ہارکر56 فیصد شرح کے ساتھ بہت نیچے چلاجائے گا۔سری لنکا بھارت سے دونوں میچز ہارنے کی صورت میں 50 فیصد شرح پر ہوگا۔
پاکستان اگر تینوں میچز ہارگیا تو آسٹریلیا پہلے نمبر پر آجائے گا۔پاکستان اس صورت میں 45 فیصد شرح سے بھی نیچے ہوکر بہت زیادہ پستی کا شکار ہوگا۔
پاکستان اگر سیریز 1-1 سے برابر کرے تو اس کنڈیشن میں اس کی اور آسٹریلیا کی پوائنٹس شرح 63 اور 65 فیصد کےدرمیان آگے پیچھے ہوگی۔پاکستان 2-1سے جیتنے کی حالت میں71 فیصد شرح کے ساتھ آسٹریلیا سے آگے ہوگا۔اس صورت میں سری لنکاکی بھارت سے ایک شکست ضروری ہوگی،تاکہ وہ بھی اس کے آس پاس ہو،پاکستان کی پہلی پوزیشن کا چانس رہے گا۔پاکستان اگر 1-2 سے ہارگیا تو پھر 60 فیصد سے بھی کم شرح ہوجائے گی۔
پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیسٹ سیریز میں گرین کیپس کا شکست سے بچنا ضروری ہے۔ایک میچ کی فتح،2 ڈرا میچز بھی اسے نمبر ون بناسکتے ہیں۔