کرک اگین انویسٹی گیشن رپورٹ
Getty Images
آسٹریلیا کرکٹ ٹیم پاکستان کے دورے پر پہنچنے والی ہے۔دونوں ممالک کے مابین پاکستان میں 1998 کے بعد پہلی ٹیسٹ سیریز ہونے جارہی ہے۔کرک اگین تاریخی مناسبت کے حوالہ سے اہم ترین معلوماتی سلسلہ گزشتہ کئی ایام سے شروع کرچکا ہے،اس سلسلہ میں پاکستان میں ہونے والی 8 ٹیسٹ سیریز کا مکمل ذکر کیا جاچکا ہے،اس آرٹیکل میں پاکستان کی ان سیریز کا ذکر ہوگا جو اس کی ہوم سیریز تو تھیں،لیکن پاکستانی میدانوں کی بجائے نیوٹرل مقام پر ہوئی ہیں۔
آسٹریلیا کا تاریخی دورہ،پاکستان کی سب سے زیادہ ٹیسٹ ناکامیاں کس کے خلاف
دونوں ممالک کے درمیان 4 سیریز ایسی ہوئی ہیں جو پاکستان کی تھیں لیکن آسٹریلیا کے پاکستان نہ آنے پر باہر ہوئی ہیں۔ان میں سے ایک سیریز سری لنکا اور متحدہ عرب امارات میں مشترکہ طور پر ہوئی۔ایک سیریز انگلینڈ میں کھیلی گئی۔2 سیریز مکمل طور پر متحدہ عرب امارات میں ہوئی ہیں۔ان میں سے 2 پاکستان جیتا۔ایک میں آسٹریلیا فاتح رہا۔ایک سیریز ڈرا رہی۔
اب پاکستان کی ٹوٹل ہوم سیریز کا جائزہ لیا جائے تو یہ 12 بنتی ہیں۔پاکستان نے 7 جیتی ہیں۔آسٹریلیا 3 میں کامیاب رہا۔2 سیریز ڈرا رہی ہیں۔تذکرے کے طور پر آسٹریلیا میں کھیلی گئی 13 ٹیسٹ سیریز کا بھی جائزہ لیتے ہیں۔پاکستان ایک بھی نہیں جیت سکا۔10 میں شکست ہوئی ہے۔
اس طرح دونوں ممالک کے مابین کھیلی گئی 25 ٹیسٹ سیریز میں پاکستان 7 میں کامیاب ہوسکا۔آسٹریلیا 13 میں فاتح بنا۔5 ٹیسٹ سیریز ڈرا پر تمام ہوئی ہیں۔پاکستان آسٹریلیا میں مکمل ناکام ہوا۔نیوٹرل مقام پر اسے سبقت ملی۔ساتھ میں اپنے ملک میں مکمل بتری ضرور ملی لیکن کمزور پہلو یہ ہے کہ آسٹریلیا پاکستان میں 2 بار اور نیوٹرل مقام پر ایک بار سہی،ٹیسٹ سیریز جیتا تو ہے۔یہ اعزاز پاکستان کو آسٹریلیا کبھی حاصل نہیں ہوسکا۔
نیوٹرل مقام کی 4 ٹیسٹ سیریز کا مختصر تعارف کچھ یوں بنتا ہے۔
یہ 03-2002 کی بات ہے،اس سیزن میں پاکستان نے اپنی ہوم ٹیسٹ سیریز سری لنکا اور عرب امارات میں کھیلی۔تمام 3 میچز ہارے۔اس کے بعد 2010 میں 2 میچزکی ٹیسٹ سیریز انگلینڈ میں کھیلی گئی جو 1-1 سے ڈرا رہی تھی۔2014 میں عرب امارات میں پاکستان 2 میچز کی سیریز 0-2 سے جیتا اور 2018 میں اسی مقام پر 2 میچزکی سیریز میں 0-2 سے کامیاب رہا۔
اس ساری بحث کا خلاصہ یہ نکلا ہے کہ پاکستان اپنے ملک میں آسٹریلیا کے خلاف تگڑا رہا ہے۔1980 سے 1996 تک دونوں ممالک میں 8 سیریز ایسی بھی ہوئی ہیں کہ ہر ایک اپنی جگہ ناقابل شکست تھا۔باری باری اپنے ملک میں جیت رہا تھا،اس طرح ایک سیریز آسٹریلیا،ایک پاکستان کے نام ہوا کرتی تھی۔گویا دونوں برابر تھے۔اپنے ملک میں شیر،ایک دوسرے کے ہاں ناکام۔اس کے بعد جب پاکستان کی ہوم سیریز باہر ہونے لگیں تو اس دوران کینگروز کو 2 اضافی مواقع مل گئے۔
بابر اعظم الیون کے لئے اہم چیلنج یہ ہوگا کہ وہ 1998 کی آخری پاکستان میں ہونے والی سیریز کی ناکامی کا زخم بھی بھریں،ساتھ میں ایک بار پھر کم سے کم اپنے ملک میں جیتنے کا پرانا سلسلہ جوڑیں۔