تجزیہ:عمران عثمانی
پاکستان کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی کے ساتھ کچھ رکن ممالک میں بحث چل رہی ہے۔رمیز راجہ مسلسل ہمسایہ ممالک بورڈز حکام سے رابطے میں ہیں لیکن تاحال کچھ فائدہ نہیں ہوا۔طاقتور ممالک نے پہلے ہی نیوزی لینڈ،ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کو اگلے ایف ٹی پی میں خوش کرکے اپنے ساتھ ملالیا ہے،تاکہ یہ ممالک کسی اور کے ساتھ مل کر کسی مہم یا ووٹنگ میں اکثریتی گروپ نہ بن جائیں۔
یہ پالیسی ایسی ہے کہ اس کے بعد بگ تھری اپنے مفادات کی تکمیل بڑے اطمینان سے مکمل کرلیں گے،ان میں بھارت کی آئی پی ایل کے لئے اڑھائی ماہ کی ونڈو،انگلینڈ کےدی ہنڈرڈ کے لئے 3 ہفتے اور بگ بیش لیگ کے لئے آسٹریلیا نے ایک ماہ کی ونڈو بک کرلی ہے۔اب اس کی رسمی منظوری باقی ہے۔سال کے4 ماہ اس لیگز میں گزریں گے،ان 4 ماہ میں کوئی ملک انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلےگا۔باقی 8 ماہ میں پاکستان کے 45 روز کی پی ایس ایل ونڈو رسمی رہ گئی ہے،اس میں طاقتور ممالک کی سیریز ہوئیں تو ان کے کھلاڑی نہیں آئیں گے۔ویسٹ انڈیز،سری لنکا اور بنگلہ دیش کی بھی اپنی لیگز ہیں۔جنوبی افریقا بھی شروع کرنے جارہا ہے۔
ایف ٹی پی پر رمیز برہم،3 ملکی کپ ڈیماند،ایک اور کڑی شرط
ہر ملک کی ایک ایک ماہ کی ونڈو بک کی جائے تو سال کے8 ماہ پھر انٹرنیشنل کرکٹ ہی نہیں ہونی چاہئے مگر پیسہ ہے تو طاقت ہے،بھارتی بورڈ نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کے ساتھ مل کر یہ کام بھی تمام کردیا یے۔پی سی بی کی جانب سے لابنگ کا چونکہ امکان تھا،اس لئے اگلے 4 سالہ ایف ٹی پی میں انہوں نے بنگلہ دیش،ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کو ٹیسٹ میچز سےلے کر محدود اوورزکے میچ تک زیادہ دے ڈالے ہیں۔پاکستان جو اس وقت ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل ریس میں شامل ہے،اس کے پلیئرز آئی سی سی رینکنگ میں جگہ بنارہے ہیں،اس کے لئے ان ممالک سے بھی کم میچز ہے۔
آئی سی سی ایف ٹی پی میں بنگلہ دیش پاکستان سے کیسے آگے،میچزکی بھرمار
ایسے میں بھارت،آسٹریلیا،انگلینڈ،ویسٹ انڈیز،بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے ساتھ جنوبی افریقا تو ایک لائن پر ہوگئے۔پاکستان کس کے ساتھ مل کر کیا کرسکے گا،نوشتہ دیوار سامنے ہے،چنانچہ ایک چھوٹے سے مقصد آئی پی ایل ونڈو کے لئے 15 دن کے اضافہ کی منظوری کے ساتھ آسٹریلیا،انگلینڈ کے فوائد کے سامنے پورے کرکٹ نظام کا دورانیہ دائو پر لگادیا ہے۔
کرکٹ کے یہ بڑے ممالک دولت اور طاقت کے نشہ میں انٹرنیشنل کرکٹ کا مستقبل خراب کررہے ہیں۔بین صتوکس جیسے پلئرز 31 سال کی عمر میں ریٹائر ہورہے ہیں تو وسیم اکرم جیسے لیجنڈری پلیئرز ون ڈے کرکٹ سکریپ کرنے کا بولنے لگے ہیں۔
ہاتھ ہوگیا،آئی سی سی ایف ٹی پی میں پاکستان کے کم میچز
پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ کے بارے میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ جے شاہ کہتے ہیں کہ وہ نہایت شریف آدمی ہیں،اپنے میڈیا کو خوش کرنے کے لئے بولتے ہیں۔آئی سی سی اجلاس میںہمارے ساتھ ہونگے،اس کے بعد پیچھے کیا بچے گا۔ویسے یہ اطلاعات بھی ہیں کہ جے شاہ اگلے آئی سی سی چیئرمین بننے کے لئے پرتول رہےہیں۔
آئی سی سی کے نئے چیئرمین کا انتخاب سال کے آخر میں ہوگا،ایک بار پھر بھارتی جھولی میں یہ سیٹ گرے گی،رہی سہی کسر بھی وہ پوری کرلیں گے،۔آئی سی سی کرکٹ ممالک کی رینکنگ کے حساب سے میچز شیڈول کرتا تو بھی انصاف ہوتا،انصاف نہیں ہے۔