عمران عثمانی کا خصوصی تجزیہ
دونوں ٹیموں نے اپنے تیر ترکش میں سجالئے،اظہار میں بخل ہے۔ٹیسٹ کرکٹ میں آسٹریلین اسٹائل واضح ہوتا ہے لیکن ایشیائی پچز کا خوف،ملک سے باہر 30 ماہ بعد پہلا ٹیسٹ،پاکستان جیسے ملک میں 24 برس بعد یاترا جیسے مسائل نے اسے بھی ایشیائی رنگ میں بدل دیا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ کے آسٹریلیا جیسے ممالک اپنے 12 کھلاڑیوں کو 24 گھنٹے قبل ہی میدان میں اتاردیتے ہیں لین راولپنڈی میں یہ سب نہیں ہوا۔پچ دیکھنے کے بعد ٹیمیں کسی طور پر بھی اپنے پلیئرز کی رونمائی کو تیار نہیں ہوئی ہیں۔ایک بار پھر ایک ہی تکرار کہ ایک بار پچ اور دیکھیں گے۔
تاریخی دن آگیا،پاک آسٹریلیا بڑا ٹیسٹ آج سے،قومی ٹیم میں اچانک نئی انٹری کی باز گشت۔جمعرات کی بارش کے سبب گرائونڈ جانا نصیب نہ ہوا۔اب بات جمعہ کی صبح ٹاس سے قبل کے وقت پر چلی گئی ہے۔آسٹریلیا اس مخمصے میں ہے کہ 2 اسپنرز کھلائے یا ایک۔2017 میں جب اس نے بنگلہ دیش میں ٹیسٹ میچ کھیلا تھا تو 3ا سپنرز کھلائے تھے۔
پاکستان میں اسے 2 اسپنرز کی اہمیت کا اندازا ضرور ہے لیکن 2019 سے یہاں ہونے والے ٹیسٹ میچز کے نتائج اسے مخمصے میں ڈال رہے ہیں یہ پچ تو پیسرز کے لئے مددگار رہی ہے۔اس سیریز میں وارنر اور شاہین میں کڑا جوڑ پڑے گا۔گزشتہ 10 اننگز میں وارنر پاکستان کے خلاف 100 سے زائد کی اوسط سے بیٹنگ کرچکے ہیں۔پاکستان کے لئے لبوشین بڑا خطرہ ہونگے۔
پاکستانی ٹیم میں 2 اسپنرز کی اہمیت واضح ہے۔ساجد خان اور نعمان علی کھیلیں گے۔گزشتہ روز ہم نے ممکنہ 12 پلیئرز بیان کئے تھے،ان میں سے 11 کھلاڑی بھی واضح ہوگئے تھے لیکن سوشل میڈیا پر جاری ایک اور خبر نے چونکادیا ہے کہ اوپنر کے لئے شان مسعود کی جگہ امام االحق کوکھلائے جانے کی اطلاعات ہیں۔سچ یہ ہے کہ شان قائد اعظم ٹرافی سے مسلسل اسکور کررہے ہیںاس سیریز کے بعدا نہوں نے ڈربی شائر کے لئے کھیلنے انگلینڈ جانا ہے،ان کی فارم کا تقاضا یہ ہے کہ ان کو ہی کھلایا جائے ۔باقی منیجمنٹ کی سوچ کاکیا کہا جاسکتا ہے۔کرکا گین ابھی بھی امام الحق کی سلیکشن سے اتفاق نہیں کرتا ہے۔
یہ زیادہ بہتر ہوگا کہ عبد اللہ شفیق کی جگہ امام الحق کھیلیں۔اوپنرز امام اور شان مسعود ہوں۔عبد اللہ شفیق کو 2 میچز کے تجربہ کی بنیاد پر پیٹ کمنز اور ہیزل ووڈ یا مچل سٹارک کے سامنے نہ ہی اتارا جائے۔
آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ،پاکستان کی 11 رکنی ٹیم ،اعدادوشمار پریشان کن
باقی پلیئرز میں اظہر علی،فواد عالم،بابر اعظم،محمد رضوان،شاہین آفریدی،نسیم شاہ ،ساجد خان اور نعمان علی کنفرم ہیں۔وسیم جونیئر کو ٹیسٹ کیپ مل سکتی ہے،ان کی جگہ دوسرے امیدوار افتخار احمد بھی ان کی ہی طرح ہیں۔
کرک اگین کا یہ بھی ماننا ہے کہ نسیم شاہ سے بہتر محمد عباس ہوتے،اس لئے کہ فہیم اشرف اور حسن علی کے نہ ہونے کے بعد نسیم شاہ کو لینا بہتر تھا۔اسی طرح یاسر شاہ کے ساتھ ایک اسپنر نعمان یا ساجد ہوتے تو اور بہتر ہوسکتا تھا۔
آسٹریلیا کی ٹیم وہی ہے جس نےا یشز کھیلی ہے۔زیادہ خیال یہی ہے کہ مچل سٹارک،ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز کے ساتھ نیتھن لائن اور ایک اسپنر اور ہونگے۔عثمان خواجہ،وارنر،لبوشین،سمتھ،ٹریوس ہیڈ،کیمرون گرین،ایلکس کیری،پیٹ کمنز،مچل سٹارک،نیتھن لائن اورہیزل ووڈ ہونگے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین پہلا ٹیسٹ میچ جمعہ 4 مارچ کو پنڈی میں صبح 10 بجے شروع ہوگا۔محکمہ موسمیات کے مطابق آج اور کل موسم بہتر ہوگا۔تیسرے اور چوتھے روز بارش کی پیش گوئی ہے۔وکٹ بیٹنگ کے لئے سازگار،پیسرز کو مدد دے گی،آخری روز اسپنرز کے لئے مدد مل سکتی ہے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر آسٹریلیا دوسرے اور پاکستان تیسرے نمبر پر ہیں،جیت ان میں سے کسی ایک کو نمبر ون بنادے گی،اس حوالہ سے تفصیلی تجزیہ دیا جاچکا ہے،اس کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ،پاکستان آسٹریلیا کو ہراکر نمبر ون بن سکتا،ممکنہ کنڈیشنز