سنچورین،کرک اگین رپورٹ
Image Source Twitter
باکسنگ ڈے ٹیسٹ شروع ہونے والے ہیں،ایک میچ میلبورن میں ہوگا۔دوسرا میچ سنچورین میں کھیلا جائے گا،یہاں سنچورین ٹیسٹ پر بات ہوگی۔بھارتی ٹیم جنوبی افریقا کے دورے پر ہے۔کورونا کے گہرے سائے تلے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی اہم سیریز کھیلی جارہی ہے۔طیارے ایئرپورٹ پر ریڈی ہیں،ہسپتال بھی تیار ہیں۔کسی بھی ناگہانی صورتحال میں سب کچھ لپیٹ دیا جائے گا۔امید پر دنیا قائم ہے۔فی الحال سیریز شیڈول ہے۔3 میچزکی سیریز کا پہال ٹیسٹ 26 دسمبر اتوار سے سنچورین میں شروع ہوگا۔
باہمی ریکارڈ
بھارتی ٹیم اب تک جنوبی افریقا میں ٹیسٹ سیریز جیت نہیں سکی ہے،اس کے باوجود دونوں ممالک کے مابین کھیلے گئے 39 میچز میں سے بھارت نے14 میں کامیابی حاصل کی ہے اور صرف ایک زائد مطلب 15 میچزمیں شکست ہوئی ہے۔بھارت کا یہ ریکارڈ صرف اس لئے برابری کررہا ہے کہ اس نے اپنے ملک میں پچھاڑا ہے،ورنہ جنوبی افریقا میں ااس کے حالات نہایت ہی خراب رہے ہیں۔20 میچزمیں سے گنتی کی صرف 3 فتوحات ہیں۔10 میں ناکامی ہے اور 7 میچز ڈرا کھیل سکے ہیں،ایک اور بات بھی قابل غور ہے۔وہ یہ کہ بھارتی ٹیم سنچورین میں کبھی بھی ٹیسٹ میچ جیتی نہیں ہے۔2 میچز یہاں کھیلے ہیں۔دونوں میں ہی ناکامی مقدر بنی ہے۔
جنوبی افریقا میں بد ترین ریکارڈ
بھارت کے لئے لمحہ فکریہ یہ بھی ہوگا کہ 1992 سے 2021 آگیا۔جنوبی افریقا میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی۔2006 میں پہلی بار میچ جیتا۔2010 میں دوسری اور 2018 کے آخری دورے میں ایک میچ جیتا تھا۔اس کی کامیابیاں 2 جوہانسبرگ اور ایک ڈربن میں رہی ہیں۔
بھارتی اسکواڈ
یہاں تک کی کہانی نہایت منفی ہے۔مایوس کن نتائج ہیں۔اس سے آگے کی بات کریں تو موجودہ اسکواڈز میں کوہلی الیون تگڑی لگتی ہے۔سامنے فاف ڈوپلیسی ہیں نہ ہی اے بی ڈی ویلیئئرز،اسی طرح ڈیل سٹین بھی نہیں ہیں اور ویرنن فلینڈر بھی ماضی بن چکے،یہاں ویرات کوہلی خود موجود ہیں،ان کے ساتھ کئی ینگ اور پرانے نام ہیں۔بھارتی ٹیم بیٹنگ میں کے ایل راہول،میانک اگروال،چتشور پجارا،کوہلی اوراجنکا رہانے کے ساتھ انومان وہاری اور سری یاس بھی امیدوار ہیں۔محمد سراج اور ایشانت شرما میں سے ایک ہوگا۔شردول ٹھاکر بھی پیس کا حصہ ہونگے۔ایشون کے ساتھ ویسے کسی دوسرے اسپنر کی ضرورت نہیں ہے۔
پروٹیز اسکواڈ
اس کے مقابلہ میں پروٹیز ٹیم کو دیکھاجائے تو کوئنٹن ڈی کاک،ڈین ایلجر،ایڈن مارکرم اور ڈیئر ڈوسین بیٹنگ کا بوجھ اٹھائیں گے۔ کاگیسو ربادا اور لنگی نگیڈی کے پیس اٹیک مین ایک اور اضافہ ایک بار پھرڈوون اولیور کا ہوگا،وہ دوسرا ٹیسٹ کیپ لیں گے،اس سے قبل انہوں نے اگلش کائونٹی کے ساتھ کولپاک ڈیل کی تھی،جس کا مطلب تھا کہ جنوبی افریقا سے انٹر نیشنل کیریئر ختم،کوروناکی وجہ سے رکاوٹ آئی،وہ دوبارہ اپنے اصل ملک کی نمائندگی کریں گے،کیشو مہاراج اسپن ڈیپارٹمنٹ سنبھالیں گے۔
موسم وپچ
سنچورین میں پہلے 3 روز بارش کی پیش گوئی ہے۔وکٹ گراسی ہے۔اچھال ہے۔شاٹ پچ بالز سے اٹیک ہوگا،بہت کم امکان ہے کہ اسپنرز تک کسی بھی ٹائپ کی نوعیت جائے گی۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2 کے لئے بھی یہ سیریز اہم ہے۔اتفاق دیکھیں کہ چیمپئن شپ کی 9 ویں وآخری ٹیم جنوبی افریقا کی بچی تھی،اس کا سسٹم بھی اب کھلے گا،تاحال اس نے ایک بھی میچ نہیں کھیلا ہے۔ادھر بھارت کی یہ تیسری سیریز ہے۔پوائنٹس ٹیبل پر اس کی چوتھی پوزیشن ہے۔