گال،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے دونوں روز دفاعی بلکہ خسارے کی پوزیشن میں رہی۔ابتدائی روز 6 وکٹ پر 315 اسکور بنوائے۔دوسرے روز سری لنکا کا ٹوٹل 378 اسکور تک کروایا۔پھر اپنی بیٹنگ لائن بکھرسی گئی۔191 رنزتک جاتے 7 کھلاڑی آئوٹ تھے۔دوسرا ٹیسٹ کھلنے والے آغا سلمان علی نے ہاف سنچری بناکر یہ ٹوٹل کروایا۔یاسر شاہ کے ساتھ اب باقی کھلاڑیوں میں نعمان علی،نسیم شاہ اور حسن علی بچتے ہیں۔
نعمان علی بھی اچھی بیٹنگ کرتے ہیں ۔حسن علی بھی بیٹنگ تو خوب جانتے ہیں لیکن ایک عرصہ سے ہرفارمیٹ میں ناکام ہیں۔کسی بھی پلیئر کو جانچنا ہو کہ وہ کتنا بڑا پلیئر ہے،مشکل وقت میں بحران سے نکالنے یا فتح گر پرفارمنس ہی اسے بڑا بناتی ہے۔مثال کے طور پر آغا سلمان ایسی درجنوں ففٹیز بنادیں لیکن پاکستان کو شکست ہوجائے یاپاکستان کے لئے غیر مفید ہوتو وہ کس کام کی۔اسی طرح حسن علی اور نسیم شاہ ہیں۔سمجھ سے بالاتر ہے کہ یہ کس بنیاد پر ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے ہیں۔آغا سلمان دن کا آخری اوور نہ گزارسکیں اور وکٹ دے دیں تو کیا بڑا پن کہلائے گا۔
فل بنچ کے شور میں پاکستان کا فل بیٹنگ بینچ بکھر گیا،سری لنکا حاوی
صورتحال یہ ہے کہ نعمان علی،یاسر شاہ اور حسن علی مل کر کھیلیں اور سب سے بڑی بات مقدر اچھے ہوں تو یہ 100 رنزکا اضافہ کرسکتے ہیں۔پاکستان تب واپس فائنٹنگ پوزیشن میں آسکتا ہے۔آپ کویاد ہوگا،کبھی ان ہی نمبرز پر وسیم اکرم،سٹورٹ براڈ جیسے بائولرز نے ریکارڈ ساز اننگز اپنے ملک کے لئے کھیلیں۔تو یہ بھی ہیروبن سکتے ہیں۔
گال میں اب بارش کی پیش گوئی بھی معمولی سی ہے۔چوتھے اور پانچویں روز زیادہ وقت ضائع نہیں ہوگا۔پاکستان کے پاس پلٹنے کا پہلا موقع پہلی اننگ میں ممکنہ اسکور ہے۔دوسرا موقع سری لنکا کو جلد شکار کرنا ہے۔تیسرا موقع بڑا ہی ٹف ہوگا۔ہدف کا تعاقب۔