عمران عثمانی کی خصوصی رپورٹ
پاکستان اور سری لنکا کے مابین 2 میچزکی ٹیسٹ سیریز 16 جولائی سے شروع ہونے والی ہے۔آسٹریلیا کے خلاف سری لنکا کی حالیہ ٹیسٹ کامیابی اور سیریز ڈرا کرنے کے بعد پاکستان کو سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔یہ وہی پیٹ کمز الیون ہے جس نے چند ماہ قبل پاکستان میں 3 میچزکی ٹیسٹ سیریز اپنے نام کی تھی۔ایسی ٹیم جو پاکستان آکر جیت گئی ہو اور سری لنکا میں وہ جیتے جائے تو اس کا مطلب یہاں تک تو یہ ہوا کہ پاکستان بڑے خطرے میں ہے۔آسٹریلیا گزشتہ 6 سال میں ملک سے باہر ایشیا میں ایک ہی ٹیسٹ سیریز جیتا،اتفاق سے یہ فتح پاکستان میں ہی ممکن ہوئی۔
کرکٹ رائونڈ اپ،ونر پلیئر،پی سی بی چیئرمین اور ویرات کوہلی اپ ڈیٹ
یہ بھی یاد ہونا چاہئے کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ دوسرے سال میں داخل ہوگئی ہے۔فائنل لائن اپ کے لئے اب 8 ماہ ہی باقی ہیں۔ایسے میں ہر سیریز ہی نہیں،ہر ٹیسٹ میچ اہم ہے۔
مجموعی ٹیسٹ میچز
پاکستان اور سری لنکا کے اب تک کے مجموعی ٹیسٹ میچزکے نتائج دیکھے جائیں تو سری لنکا نے ہمیشہ پاکستان کو ٹف ٹائم دیا ہے۔1952 سے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز کرنے والی پاکستانی ٹیم اور 1982 سے ٹیسٹ رکن بننے والے سری لنکا میں کچھ تو بڑا فرق ہونا چاہئے تھا،ایسا نہیں ہے،اس لئے کہ اب تک کھیلے گئے 55 ٹیسٹ میچز میں سے پاکستان اگر 20 میں کامیاب ہوا ہے تو سری لنکا نے بھی 16 میں جیت نام کی ہے۔19 میچز ڈرا کھیلے گئے ہیں۔ویسے ایک جانب پاکستان نے سری لنکا کے خلاف ریکارڈ 765 رنزبنارکھے ہیں تو کم اسکور 100 سے بھی زائد نہیں بلکہ 90 رنز ہے۔
باہمی مجموعی ٹیسٹ سیریز
دونوں ممالک کے درمیان 1982 سے اب تک 20 ٹیسٹ سیریز کھیلی جاچکی ہیں۔اس کے علاوہ 2 بار ایشین ٹیسٹ چیمپئن شپ بھی کھیلی ہیں لیکن باہمی سیریز وہی ہوتی ہے جو آپس میں کھیلی جاتی ہیں،ان کی تعداد 20 ہے۔پاکستان نے 9 ٹیسٹ سیریز جیتی ہیں۔سری لنکا 6 میں کامیاب ہوا۔5 سیریز ڈرا ہوئی ہیں۔یہاں پاکستان کو قدرے بہتر سبقت حاصل ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نےپہلے 13 برس سری لنکا کو کہیں بھی جیتنے نہ دیا،اپنے ملک میں بھی اور سری لنکا میں جیت رقم کی۔سری لنکا نے بھی پہلی فتح چھپر پھاڑ سیریز کی صورت میں پاکستان میں اپنے نام کی،اس نے 1995 میں پاکستان کو اس کے ہوم گرائونڈز میں 1-2 سے شکست دے دی۔
دونوں ممالک کی باہمی ٹیسٹ سیریز کا خلاصہ
پہلی سیریز،سری لنکا کا دورہ پاکستان 1982،تین میچزکی سیریز پاکستان 0-2 سے اپنے نام کرگیا
دوسری سیریز،سری لنکا کا دورہ پاکستان 1985،تین میچزکی سیریز پاکستان 0-2 سے جیتا
تیسری سیریز،پاکستان کا دورہ سری لنکا 1986،تین میچزکی سیریز 1-1 سے ڈرا رہی
چوتھی سیریز،سری لنکا کا دورہ پاکستان 1991،تین میچزکی سیریز پاکستان 0-1 سے جیتا
پانچویں سیریز،پاکستان کا دورہ سری لنکا1994،دو میچزکی سیریز پاکستان 0-2 سے جیت گیا
چھٹی سیریز،سری لنکا کا دورہ پاکستان 1995،تین میچزکی سیریز سری لنکا 1-2 سے جیت گیا
ساتویں سیریز،پاکستان کا دورہ سری لنکا 1997،دو میچزکی سیریز0-0 سے ڈرا رہی
آٹھویں سیریز،سری لنکا کا دورہ پاکستان فروری 2000،تین میچزکی سیریز سری لنکا 1-2 سے جیتا
نویں سیریز،پاکستان کا دورہ سری لنکا جون 2000،تین میچزکی سیریز پاکستان 0-2 سے جیتا
دسویں سیریز،سری لنکا کا دورہ پاکستان 2004،دومیچزکی سیریز 1-1 سے برابر رہی
سیریز نمبر 11 ،پاکستان کا دورہ سری لنکا 2006،دو میچزکی سیریز پاکستان 0-1 سے جیت گیا
بارہویں سیریز،سری لنکا کا دورہ پاکستان 2009،دو میچزکی سیریز 0-0 سے ڈرا رہی،دورہ سری لنکن ٹیم پر اٹیک کی وجہ سے ختم ہوا
تیرہویں سیریز،پاکستان کا دورہ سری لنکا2009،تین میچزکی سیریز سری لنکا 0-2 سے جیتا
چودہویں سیریز،سری لنکا کا دورہ پاکستان2011،یہ 3 میچزکی سیریز عرب امارات میں کھیلی گئی،پاکستان 0-1 سے اپنے نام کرگیا
پندرہویں سیریز،پاکستان کا دورہ سری لنکا 2012،تین میچز کی سیریز سری لنکا 0-1 سے جیتا
سولویں سیریز،سری لنکا کادورہ پاکستان 2013،تین میچزکی سیریز عرب امارات میں 1-1 سےبرابر رہی
ستارویں سیریز،پاکستان کا دورہ سری لنکا 2014،دو میچز کی سیریز سری لنکا 0-2 سے اپنے نام کرگیا
اٹھارویں سیریز،پاکستان کا دورہ سری لنکا 2015،پاکستان 3 میچزکی سیریز 1-2 سے جیت آیا
انیسویں سیریز،سری لنکا کا دورہ پاکستان2017،عرب امارات میں سری لنکا 2 میچزکی سیریز 0-2 سے جیتا
بیسویں سیریز،سری کا دورہ پاکستان 2019،پاکستان 2 میچزکی سیریز 0-1 سے جیتا
ان باہمی سیریز سے سمجھنے کی ایک بات یہ ہے کہ سری لنکا نے پاکستان کو اپنے ملک،پاکستان اور متحدہ عرب امارات تک میں بارہا شکست دی ہے۔وجہ اس کی اس کا اسپن ڈیپارٹمنٹ کا مضبوط ہونا ہے۔یہ چیلنج اب بھی ہوگا۔
اکیسویں سیریز،پاکستان کا دورہ سری لنکا 2022،دو میچز شیڈول ہیں۔پہلا ٹیسٹ 16 جولائی اور دوسرا 24 جولائی سے کھیلا جائے گا۔