سینٹ جارج،کرک اگین رپورٹ
Twitter Image
پاکستان کے لئے ایک اور منہ چڑاتا نتیجہ،ویسٹ انڈیز انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز جیت گیا۔پاکستان تو اپنے میزبان ہونے کا فائدہ نہ اٹھاسکا،یہ ثابت نہ کرسکا کہ وہ میزبان ملک ہے اور اسے جیتنا ضروری ہے۔ادھر ویسٹ انڈیز نے یہ ثابت کردیا ہے ۔اس نے انگلینڈ کے خلاف تیسرا ٹیسٹ 10 وکٹ کے بھاری مارجن سے جیت کر سیریز 0-1 سے اپنے نام کرلی۔
آسٹریلیا کا 15 ماہ بعد کون سا ون ڈے میچ، ورلڈکپ سپرلیگ کے لئے پاکستانی سیریز اہم
کھیل کے چوتھے روز رسمی کارروائی ہی ہوسکی۔اانگلش ٹیم اپنی دوسری اننگ میں صرف 120 رنزبناسکی۔کیل میئرز نے 18 رنز دے کر 5 وکٹیں لیں۔اس طرح ویسٹ انڈیز کو جیت کے لئے28 رنزکا ہدف ملا،جو اس نے بناکسی نقصان کے پوراکرلیا ہے۔اس طرح 10 وکٹ کی کامیابی بڑی بات بنی۔
انگلش ٹیم پہلی اننگ میں 204 اور دوسری میں 120 کرسکی۔ویسٹ انڈیز نے 297 رنزبنائے اور دوسری اننگ میں اسے صرف 28 رنزکی ہی ضرورت پڑی۔پہلی اننگ میں ویسٹ انڈیز کے لئے مشکل حالات میں سنچری بنانے والے جاشووا ڈی سلوا مین آف دی میچ رہے۔کریگ بریتھویٹ سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ ابتدائی دونوں میچز ڈرا رہے تھے۔پاکستان اور آسٹریلیا کے 2 میچز بھی ڈرا ہوئے۔ویسٹ انڈیز نے اپنے پرانے زمانہ کی پچ بنائی،ٹیم جیت گئی،پاکستان باز نہ آیا اور اسے تنقید کے باوجود پچ تبدیل کرنے کی ہمت نہ ہوئی۔نتیجہ میں مہمان آسٹریلیا ٹیم لاہور ٹیسٹ جیت کر سیریز 0-1 سے اپنے نام کرگئی۔انگلینڈ مہمان ہوکر ہارگیا۔پاکستان میزبان ہونے کے باوجود ہارگیا۔ویسٹ انڈیز اسی سیٹ میزبانی میں رہ کر فاتح بناہے۔