کرک اگین اسپیشل ڈیسک رپورٹ
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف آفیشل شکایت کردی گئی ہے۔پی سی بی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنے عمل سے پاکستان کرکٹ کا مستقبل تاریک کرنے کی کوشش کی ہے۔یہی نہیں نلکہ اس نے ملکی وقار خراب کیا ہے۔کیوی بورڈ نے پاکستان کا دورہ عین اس لمحہ منسوخ کیا جب میچ کا دن تھا۔ٹیم کئی روز سےراولپنڈی میں آزادانہ پریکٹس کر رہی تھی۔ایسے میں کوئی ٹھوس وجہ بتائے بغیر دورہ منسوخ کرنا آئی سی سی قوانین کی بھی خلاف ورزی تھا۔اسی طرح باہمی سیریز کے طے کردہ قواعد کی خلاف ورزی تھی۔یہی نہیں بلکہ نیوزی لینڈ کو منانے کے لئے ہر طرح کی آفرز کی گئیں۔صدارتی سکیورٹی فراہم کی گئی۔،اسی طرح اسے ہر ممکنہ پیشکش کی گئی جس میں گرائونڈ اور اسکے رہائشی ہوٹل کے چاروں جانب کسی کو بھی داخل نہ ہونے کا کہا گیا۔اس کے باوجود کیویز نے دورہ ختم کیا۔یہ کچھ اور معاملہ تھا۔پی سی بی نے ملین ڈالرزہرجانے کا دعویٰ بھی ساتھ میں دائر کیا ہے اور کہا ہے کہاس کیس کو فوری دیکھا جائے۔
اسی طرح انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے خلاف بھی الگ سے کیس تیارکیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ جس بنیاد پر انگلینڈ نے دورہ ختم کیا،اس کی لاجک ہی نہیں بنتی تھی۔پی سی بی کے مطابق انگلینڈ بورڈکو یہاں تک کہا گیا تھا کہ وہ اپنی دوسرے درجہ کی ٹیم بھیج دے۔ای سی بی نے اس پر بھی انکار کردیا،اس معاملہ کو بھی سیاسی اور کسی انہونی کہانی کی وجہ قرار دے کر یہاں بھی بھاری ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس کے علاوہ بھی ایک مربوط پلان تیار کیا ہے کہ آئی سی سی کی نومبر کی بورڈ میٹنگ میں سامنے رکھا جائے گا۔پی سی بی کی جانب سے چیئرمین رمیز راجہ اور چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان شامل ہونگے۔یہ بھی علم ہوا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کچھ ایسے ناقابل تردید ثبوت بھی حاصل کر لئےہیں جنہیں آئی سی سی اجلاس میں تمام رکن ممالک کے سامنے رکھا جائے گا اور وہاں اس پر گرما گرم بحث ہونے کی امید ہے۔