کراچی،کرک اگین رپورٹ
twitter Image
کراچی میں ٹیسٹ کرکٹ کا سنسنی خیز شو،پاکستان میچ بچاگیا،تاریخ بھی محفوظ۔پاکستان اور آسٹریلیا کاسنسنی خیز ٹیسٹ میچ ڈرا ہوگیا،قومی کرکٹ ٹیم نے اپنے اوپر چھائے شکست کے بادل شاندار بیٹنگ سے دور کردیئے۔ٹیم کی کوشش میں عبداللہ شفیق،بابر اعظم،محمد رضوان کا مرکزی کردار رہا۔رضوان نے آخری لمحات میں سنچری مکمل کی۔3 میچزکی سیریز تاحال برابر ہے،آخری میچ لاہور میں ہوگا۔
پاکستانیوں اور عبداللہ شفیق کے دل ٹوٹ گئے،کراچی ٹیسٹ میں امیدیں اب بھی باقی
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پاکستان کے ناقابل شکست رہنے کا اعزاز بھی برقرار رہا۔بدھ کو بڑا ڈرامہ ہوا۔پہلے عبد اللہ شفیق 96 کرکے گئے،بابر اعظم کے ساتھ ان کی تیسری وکٹ پر 228 رنزکی شراکت ٹوٹی تو آسٹریلیا کو بڑی امیدیں ہوگئیں،دونوں نے85 اوورز سے زائد بیٹنگ کی۔آسٹریلیا کے لئے چونکہ بڑا وقت باقی تھا،اسے پھر سے امیدیں ہوگئیں۔ایسے میں محمد رضوان آئے۔اس کے ساتھ ہی دونوں میں شاندار شراکت بنی۔چائے کاوقفہ گزر گیا،آخری گھنٹہ شروع ہوگیا،۔تمام لوگ اب کسی بھی وقت میچ ختم ہونے کا سوچ رہے تھے،زیادہ سے زیادہ بابر اعظم کی ڈبل سنچری کی امید تھی۔
کراچی میں ہمیشہ ناکام رہنے والا آسٹریلیا اس بار بھی نامراد ہوسکتا،پاکستان کو کیسی مدد حاصل
ایسے میں دوسرا بڑا ڈرامہ ہوا،جب پاکستانی کپتان ڈبل سنچری کے قریب آکر ہمت ہارگئے۔425 بالز کھیلنے والے بابر اعظم 196 پر نیتھن لائن کا شکار بنے،لبوشین نے ان کا کیچ پکڑا۔آسٹریلیا کے لئے یہ بڑی کامیابی تھی،نیتھن لائن نے اگلی ہی بال پر فہیم اشرف کو سلپ میں کھڑے سٹیون سمتھ کے ہاتھوں کیچ کروادیا،وہ کوئی اسکور نہ کرسکے،یہاں سے آسٹریلین جوش میں آگئے۔بابر اعظم نے بطور کپتان چوتھی اننگ میں بڑا اسکور کیا لیکن وہ 492 بالیں کھیلنے کا ورلڈ ریکارڈ نہ توڑسکے
نئئے بیٹر محمد ساجد خان آئے،انہوں نے رسکی شاٹس کھیلے،وہ بھی 9 رنزبناکرلائن اور سمتھ کا گٹھ جوڑ بن گئے۔پاکستان کی 7 وکٹیں414 اسکور پر گرگئی تھیں۔9 اوورز اورورز کا کھیل ابھی باقی تھا۔
آسٹریلیا کسی بھی وقت نئے ڈرامے کی امید کررہا تھا کہ نعمان علی اور ساجد خان نے 4 اوورز گزار دیئے۔
اگلے اوور کی آخریبال پر عثمان خواجہ نے محمد رضوان کا کیچ ڈراپ کرکے آسٹریلین کیمپ کو مایوسی کے گہرے اندھیروں میں دھکیل ڈالا۔یہ گولڈن چانس تھا جو رضوان ہی نہیں ،پاکستان کو حاصل ہوگیا۔رضوان نے دن کا سیکنڈ لاسٹ اوور کھیلا۔2 چوکے لگاکر اپنی سنچری کی جانب پیش قدمی۔اس وقت 8 بالیں باقی تھیں۔انہوں نے اگلی بال پر باہر نکل کرشاٹ مارنے کی کوشش کی،بائولر کے واپسی تھروپر رن آئوٹ سے بچ گئے۔اگلی بال پر کیریئر کی دوسری سنچری بنالی۔رضوان 100 پر ناٹ آئوٹ گئے۔
پاکستان نے 506 رنزکے تعاقب میں 7 وکٹوں پر 443 رنزبنائے۔172 اوورز کی بیٹنگ کی۔