لکھنو،کرک اگین رپورٹ
کرکٹ ورلڈکپ یا ہزیمت ورلڈکپ،چھت فینز پر آگری،درجنوں اگلے ممکنہ واقعات،آئی سی سی پرسٹیبلشمنٹ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کی اوقات ایک پرزے سے زیادہ کی نہیں رہ گئی ہے۔بھارتی کرکٹ بورڈ کے ساتھ مل کر اپنے گلوبل ایونٹ ورلڈکپ کا مذاق اڑوادیا ہے۔یہی نہیں اس کےساتھ اور بھی کئی واقعات ہیں جو ہوئے ہیں اور ابھی مزید ہونے ہیں۔
تازہ ترین واقعہ لکھنو کے ایکانا اسٹیڈیم میں پیش آیا۔آسٹریلیا اور سری لنکا میچ کے دوران سٹینڈ کی چھت فینز پر آگری،ورلڈکپ کے لگے بینرز اکھڑ کرہوا میں لہرانے لگے۔خوب عزت افزائی ہے۔ایسی کہ پوری دنیا تماشہ دیکھ رہی ہے۔
ورلڈ کپ نہیں ،بھارت کا کوئی میچ،مکی آرتھر بیان پر دھواں،آئی سی سی کا رد عمل آگیا
اس سےقبل کبھی لائٹس بند ہوتی ہیں تو اندھیرے میں پریس کانفرنس ہے۔کبھی سیٹیں پرندوں کی بیٹھ سے بھری ملتی ہیں۔کبھی گرائونڈز خالی ہیں تو کبھی دھرم شالہ جیسے میدان کی آئوٹ فیلڈ قاتلانہ ہے۔احمد آباد میں پاکستانی فینز پر گالیوں کی بوچھاڑ ہے تو اسٹیڈیم میں پاکستان سے کوئی فین نہیں۔کبھی ویزا ایشوز ہیں تو کبھی کیا۔
اس سے آگے بھی معاملات خراب ہونے لگے ہیں۔بنگلور اور چنائی کی پچز پاکستان کےخلاف ہونگی۔وہاں ایسے حالات ہونگے کہ کھلاڑیوں کیلئے سکون کم ہوگا۔ویسے پاکستان کرکٹ بورڈ پر آفرین ہے کہ اس نے ایک بھی کلمہ منہ سے نہیں نکالا۔اصل میں یہ بھی غلامی کی ایک مثال ہے۔اس سے زیادہ کیا اشارہ ہو۔
ڈیوڈ وارنر آگ بگولہ ،امپائر کو کھلی گالیاں،بیٹ کہاں دے مارا
مکی آرتھر چونکہ غیر ملکی ہیں۔انہوں نے احمد آباد میں یہ بات نوٹ کی اور کہدیا کہ یہ بھارت کا باہمی سیریز کا کوئی میچ تو ہوسکتا ہے لیکن آئی سی سی گلوبل ایونٹ نہیں۔
ادھر آئی سی سی کے چیئرمین جارج بارکلے نے بھی کمال ملازمت دکھائی ہے کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے،تنقیدتو ہرباری ہوتی ہے،۔دیکھیں گے۔
ایسالگتا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اورا نٹرنیشنل ایونٹس بھی کوئی عالمی سٹیبلشمنٹ چلارہی ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس والی بات ہے۔
ہجوم کی طرف سے زہریلے تبصرے اور ٹرولنگ،پاکستان میں اعلیٰ سطحی اجلاس،آج بڑا فیصلہ
محمد رضوان اور ٹی وی پریزنٹر زینب عباس پر مقدمے بنتے ہیں۔زینب ڈر کے مارے بھارت چھوڑ جاتی ہیں،کتنی سنگین اور سطحی حرکات اور مثالیں ہیں لیکن آئی سی سی کا کہنا ہے کہ بہت اچھا چلا رہا ہے۔یہی تو سٹیبلشمنٹ ہوتی ہے۔
آئی سی سی بھارت کے ساتھ،پی سی بی بے بس،اسٹیڈیم میں سیاسی بینرز،قومی کرکٹرزکو گالیاں