لاہور،کرک اگین رپورٹ
کڑے وقت میں کوچز کے ساتھ کیا مشاورت ہوئی،رضوان نے بتادیا،پہلی بار غصہ کا راز بھی آشکار۔یہ ملتان سلطانز کا حسن ہے۔سینئر کوچنگ اسٹاف کے ساتھ سنجیدہ اور نہایت بردبار کپتان محمد رضوان کی شاندار کارکردگی ہے،کھلاڑیوں کی مسلسل پرفارمنس ہے،سب سے بڑھ کر تکبر کی کوئی بات نہیں۔سول کرنے اور سیکھنے میں کوئی عار نہیں۔یہی وجہ ہے کہ 163 کے نسبت کم اسکور کے باوجود اس نے لاہور قلندرز کو آئوٹ کلاس کردیا۔مسلسل دوسری بار فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔
لاہور قلندرز کی اننگ میں جب فخرزمان کا بیٹ گھوم رہاتھا۔14 اوورز میں 100 سے زائد اسکور ہوچکا تھا۔فخرایک اوور میں 3 چھکے لگاکر وکٹ پر موجود تھے۔یہ ایک مشکل وقت تھا،ایسے میں کوچنگ اسٹاف گرائونڈ میں اتر آیا۔اس وقت کپتان محمد رضوان کے ساتھ لمبی مشاورت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق وہاں یہ فیصلہ ہوا کہ پیسرز ہی مسلسل اوورز کریں گے۔پھر پیسرز کو ڈائریکشن دی گئی کہ بال کہاں اور کیسے کرنے ہیں۔نتیجہ میں ایسا ہی ہوگیا۔
پی ایس ایل 7،رضوان کا اعزاز ،بیٹ دوسرے بیٹر کے پاس چلا گیا،حفیظ کے ساتھ ڈرامہ
محمد رضوان کسی بھی ایک لیگ میں 10 میچز جیتنے والے پہلے کپتان بن گئے ہیں۔میچ کے بعد فاتح کپتان نے کہا کہ ہم نے پلان کیا تھا کہ وکٹ ہاتھ میں رکھنے ہیں،اس میں کامیاب رہے۔اسکور بڑا نہیں ہوسکا۔میرا یقین تھا کہ 170 اسکور اس وکٹ پر جیتنے والے تھا۔
وقفہ میں کیا بات ہوئی۔رضوان نے بتایا کہ چیمپئن ٹیم کے لئے تقاضا یہ تھا کہ اسی مشکل کنڈیشن میں ثابت کیا جاتا۔ایک بار میں غصہ میں ضرور آیا،وہ وقت ایسا تھا،پلان سے ہٹ کر جانہیں سکتے تھے،ویسے بھی غصہ کی بات پر غصہ کرنا ہی چاہئے،ویسے میں نے شروع میں تھنڈا رہ کر ایکٹنگ کی اور یہ ثابت کیا کہ 163 اسکور جیتنے والا ہے،پھر جاکر ساتھی پلیئرز کو یقین آگیا،جان ماری۔میچ جیت گئے۔حالانکہ 2 آئوٹ ہوتے ہوئے 200 اسکور ہونا چاہئے تھا جو نہیں ہوا۔شکر ہے کہ جیت گئے۔
ملتان سلطانز نے پی ایس ایل 7 میں لاہور قلندرز کو 28 رنز سے ہراکر مسلسل دوسری بار فائنل کا ٹکٹ کٹوالیا ہے۔