لندن،دبئی:کرک اگین رپورٹ
آئی سی سی ورلڈکپ 2023 شیڈول کے حوالہ سے اہم کرکٹ بریکنگ نیوز آگئی ہے۔ساتھ میں پاکستانی مطالبہ کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔پی سی بی کی جانب سے 2 میچزکے مقامات کی تبدیلی کے مطالبہ کو تاحال پذیرائی نہیں ملی ہے۔ بی سی سی آئی 27 جون کو ورلڈ کپ کے شیڈول کی نقاب کشائی کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہےجو کہ 5 اکتوبر کےحوالہ سے 100 دن قبل ہو گا۔آئی سی سی نے ابھی تک فکسر لسٹ کی منظوری نہیں دی ہے،اس لئے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے تحفظات موجود ہیں۔
آئی سی سی کو اپنے ای میل میں پی سی بی نے زور دیا کہ پاکستان حکومت کی جانب سے تمام مقامات کے لیے کلیئرنس دینے کی ضرورت ہوگی۔ معلوم ہوا ہے کہ پی سی بی کے ردعمل نے آئی سی سی کوشیڈول کی تیاری میں ناکامی جیسا کردار ادا کیا ہے۔پی سی بی کے اگلے چیئرمین، جو ممکنہ طور پر ذکا اشرف ہوں گے، کو حکومت پاکستان کے ساتھ فوری بات چیت کرنے کی ضرورت ہوگی۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ آئی سی سی نے پی سی بی کو مطلع کیا ہے کہ وہ شیڈول جاری کرنے سے پہلے زیادہ انتظار کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔
ورلڈکپ شیڈول،پاکستان کے تحفظات پر آئی سی سی کا جواب،شیڈول رونمائی سیٹ
پی سی بی کے داخلی نوٹ میں سیکیورٹی خطرے کا کوئی ذکر نہیں ہے، جو ورلڈ کپ کے دوران ان میدانوں کے جائزے کے حصے کے طور پر تیار کیا گیا تھا جہاں وہ کھیل رہے ہیں۔ الٹا اس نے کہا ہے کہ پاکستان کے تین میچوں کے علاوہ باقی تمام میچوں کا مقام تبدیل کیا جائے، جس میں 15 اکتوبر کو بھارت کے خلاف میچ بھی شامل ہے۔پاکستان کے کولکتہ میں 31 اکتوبر کو بنگلہ دیش کے خلاف اور 12 نومبر کو لیگ مرحلے کا آخری میچ، دفاعی چیمپئن انگلینڈ کے خلاف کے مقامات بدلنے کا کہا ہے۔پی سی بی کے اندرونی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ “بنگلورو میں آسٹریلیا اور چنئی میں افغانستان وہ دو میچ ہیں جنہیں ہمیں زیادہ سے زیادہ تبدیل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔پاکستان کو آسٹریلیا سے 20 اکتوبر کو بنگلورو میں اور پھر افغانستان سے 23 اکتوبر کو چنئی میں کھیلنا ہے لیکن انہوں نے افغانستان سے بنگلورو میں اور آسٹریلیا سے چنئی میں کھیلنے کی جگہ تبدیل کرنے کو کہا ہے۔