عمران عثمانی
ایشیا کپ ہسٹری،پاکستان اپنی میزبانی میں ایشیا کپ نہ کرواسکا،منسوخ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا۔2023 آگیا۔پاکستان میں ایشیا کپ 2023 کے حوالہ سے جو ابتدائی خبریں چلیں اور بعد میں جو کنفرم ہوا۔وہ درست تھا کہ ایک موقع پر بھارت نے اپنے ساتھ باقی ایشیائی ممالک کو ملالیا تھا اور ایونٹ ختم کئے جانے کی اطلاعات تھیں۔یہ تو اوپر سے بھارت میں ورلڈکپ 2023 شیڈول تھا،اس لئے بھارت کو اس حد تک جانا نہیں پڑا۔اس سے قبل ایسا ہوچکا تھا۔
ایشیا کپ تاریخ یہ ہے کہ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا 5 واں ایڈیشن 1993 میں پاکستان میں شیڈول تھا۔اس بار کیا ہوا؟پاکستان پہلی بار ایونٹ کی میزبانی کرنے جارہا تھا۔یہ وہ دور تھا جب پاکستان اور بھارت ٹورنٹو میں ہرسال ایک روزہ سیریز کھیل رہے تھے لیکن ایک دوسرے کے ہاں آناجانا بند تھا۔اصولی طور پرتو یہ ہونا چاہئے تھا کہ بھارت ایونٹ کا بائیکاٹ کرتا۔جیسا کہ اس نے 1986 میں سری لنکا میں نہیں کھیلا۔پاکستان نے 1990 کا ایونٹ بھارت میں نہیں کھیلا تھا لیکن ایونٹ دونوں سال ہوا تھا۔
ایشیا کپ تاریخ،پاکستان نے 1990 میں چوتھا ایشیا کپ کھیلنے سے انکارکردیا
پاکستان اور بھارت کے سیاسی تعلقات خراب تھے،بھارت نہیں آیا تو کم سے کم باقی 2 ممالک سری لنکا اور بنگلہ دیش پاکستان آتے اور ایشیا کپ کھیلتے،مگر ایسا نہیں ہوا۔یہ ایک دلچسپ سوال ہے،اسے آج سمجھنا ہوگا،اس وقت شاید کسی کو سمجھ نہ آئی ہو۔بھارت نہیں آیا۔باقی ممالک بی نہیں آئے تو ایونٹ منسوخ کیا گیا۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایک ملک کا باقی ممالک پر اثر رسوخ تھا۔پاکستانی حکام نے اگر اس وقت یہ سمجھا ہوتا تو پاکستان اس کے بعد آج تک کرکٹ میں اتنا تنہا نہ ہوتا جو ہے۔
اس سوال کو ہر فورم پر اٹھانے کی ضرورت تھی کہ 1986 میں بھارت سری لنکا نہیں جاتا تو بھی سری لنکا پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ مل کر ایشیا کپ کروالیتے ہیں۔1990 میں پاکستان بھارت نہیں جاتا تو بھی بھارت اپنے ہاں ایشیا کپ کرواتا ہے۔پاکستان کی میزبانی کی جب باری آتی ہے تو بھارت نہیں آتا،سمجھ میں آتا ہے۔باقی ممالک کیوں نہیں آئے۔ایونٹ منسوخ کیوں کیا گیا۔یہ اس وقت کسی کو سمجھ نہیں آیا۔اب تو آگیا ہوگا۔
ایشیا کپ 2023 کا مکمل شیڈول،ملتان سے آغاز