کرک اگین رپورٹ
پاکستانی حکومت نے نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان کی منسوخی کا اصل سراغ لگالیا،کہانی کہاں ڈیزائن کی گئی۔فلم کدھر سے آپریٹ ہوئی اور کیویزنے کیوں ایسا کیا۔پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے اصل کہانی کا پتا لگالیا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کل بدھ کو پریس کانفرنس میں اس کاانکشاف کریں گے۔دوسری جانب نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے فیصلوں پر کڑی تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کی منسوخی کی شرمندگی تو انگلینڈ کو ہے۔انسان جب جان بوجھ کر منافقت کرے تو باڈی لینگویج بہت کچھ بتادیتی ہے۔انگلینڈ کرکٹ پر جتنی تھوہ اور تھو ہورہی ہے۔اس کے بعد اب صفائیاں بھی ویسی آنے لگی ہیں۔اب اس معاملہ میں برطانوی ہائی کنمشنر کرسچن ٹرنر بھی کود پڑے ہیں۔پاکستانی میڈیا پر آکر انہوں نے بہت کچھ بتانے کی کوشش کی ہے۔
ٹرنر کہتے ہیں کہ رمیزراجہ کی مایوسی اور غصہ کو سمجھ سکتا ہوں،میں مانتا ہوں کہ آج ایک افسوسناک دن ہے۔میں دنیا کو بتلانا چاہتا ہوں کہ انگلینڈ نے دورہ پاکستان سکیورٹی کی وجہ سے منسوخ نہیں کیا۔یہ دورہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے ختم کیا ہے۔انہوں نے تھکاوٹ کو جواز بنادیا ۔سکیورٹی کا کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ٹرنر کہتے ہیں کہ پاکستانی کرکٹ سے سچا پیار کرتے ہیں۔میں خود کو محفوظ سمجھتا ہوں۔پورا پاکستان گھومتا ہوں۔یہاں کسی کو کوئی مسئلہ نہیں تھا۔
ٹرنر نے کہا ہے کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ انگلینڈ کی ٹیم اگلے برس پاکستان کا دورہ کرے گی،میں مانتا ہوں کہ کوئی اس پر یقین نہیں کرے گا لیکن میں سفیر ہوں اور میرا کام ہے کہ دونوں ممالک کو قریب کروں۔میں اس کے لئے بھر پور کام کروں گا اور میں پورے یقین سے کہتا ہوں کہ انگلینڈ ٹیم 2022 میں مکمل سیریز کے لئے پاکستان کا دورہ کرے گی۔رمیز راجہ اور وسیم خان نے پاکستان کرکٹ کے لئے بہت کام کیا ہے۔