کرائسٹ چرچ،کرک اگین رپورٹ
کیا کوئی تسلیم کرے گا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف کسی بھی ٹیسٹ ملک کا ریکارڈ ایسا ہوسکتا ہے؟آسٹریلیا،انگلینڈ اور بھارت سمیت تمام ممالک کو ایسے اعدادوشمار حاصل نہیں ہیں جو جنوبی افریقا کے پاس ہیں۔اس بات کا تذکرہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی نہایت دلچسپ اور سنسنی خیز ٹیسٹ سیریز شروع ہورہی ہے۔
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے سلسلہ میں جنوبی افریقا کی ٹیم نیوزی لینڈ کے دورے پر ہے۔پہلا ٹیسٹ میچ کل 17 فروری،پاکستان میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب 3 بجے شروع ہورہا ہے۔کرائسٹ چرچ کے ہاگلے اوول میں نیوزی لینڈ کو اس جنوبی افریقا کا چیلنج درپیش ہے ،جس کے خلاف اس کا ٹیسٹ ریکارڈ بد ترین ہے۔
اب تک دونوں ممالک کے مابین جو 45 ٹیسٹ میچز ہوئے ہیں۔،کیویز کو محض 4 میں کامیابی نصیب ہوئی ہے۔25 ٹیسٹ میچز میں پروٹیز کامیاب ہوئے۔جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ میں باقی کے 16 ٹیسٹ ڈرا ہوئے ہیں۔کیا ہی اتفاق ہے کہ دونوں ممالک کی ٹیسٹ تاریخ فروری 1932 سے شروع ہوتی ہے۔پہلا ٹیسٹ میچ کرائسٹ چرچ میں ہی کھیلا گیا تھا۔نیوزی لینڈ نے ہوم گرائونڈ میں شکست سے یہ سلسلہ شروع کیا جو اب بھی جاری ہے۔
نیوزی لینڈ کی جوبی افریقا کے خلاف 2 ٹیسٹ فتوحات 1962 اور ایک 1994 میں ہوئی۔اب تک کی چوتھی مگر آخری ٹیسٹ فتح 2004 میں آک لینڈ میں ممکن ہوسکی ہے۔18 سال ہوگئے ،کیویز کی پروٹیز کے خلاف سنگل فتح بھی نہیں ہے۔اب تک 16 ٹیسٹ میچز ایسے ہی گزر گئے۔دونوں ممالک آخری بار 2017 میں ہملٹن میں کھیلے تھے۔میچ ڈرا رہا تھا۔
دوسری حیران کن کہانی یہ ہے کہ بلیک کیپس جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ کی ہسٹری میں ایک بھی ٹیسٹ سیریز جیت نہیں سکے ہیں۔دونوں کی 90 سالہ ٹیسٹ تاریخ میں 16 ٹیسٹ سیریز ہوئی ہیں۔3 ڈرا ہوئی ہیں۔13 میں جنوبی افریقا کامیاب رہا۔آخری سیریز 2004 میں ڈرا کھیل سکا تھا۔
اپنے ملک میں ایشیائی ٹیموں کے خلاف ہر وقت جیت کر جشن منانے والی کیوی ٹیم کی ہوم گرائونڈز میں پروٹیز کے خلاف پرفارمنس یہ ہے کہ سنگل ٹیسٹ ہی جیت سکے ہیں۔20 میچز میں سے 8 میں ناکامی مقدر بنی۔11 میچز ڈرا کھیل سکے۔نیوزی لینڈ اپنے ملک میں جنوبی افریقا سے کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت سکا۔8 سیریز میں سے 2 ڈرا کیں۔6 میں ناکامی کو گلے کا ہار بنایا ۔
آسٹریلیا کا بہت بڑا کھلاڑی میکسویل دورہ پاکستان سے باہر،وجہ دلچسپ
اب 2022 میں نیوزی لینڈ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن ہے،کیا اس ٹائٹل کی لاج رکھ سکے گا۔یہ اہم سوال ہے،اس لئے بھی ہے کہ 2008 کے بعد 117 ٹیسٹ کا عرصہ نکالنے کے بعد کیویز پہلی بار بیک وقت کین ولیمسن اور روس ٹیلر کے بغیر کوئی ٹیسٹ میچ کھیلیں گے۔ویسے یہ الگ بات ہے کہ ان دونوں کے ہوتے ہوئے بھی بلیک کیپس کون سی چمکدار کیپس میں بدل سکیں تھیں۔
کیوی ٹیم کو ٹرینٹ بولٹ کی خدمات بھی حاصل نہیں ہونگی،ان کی جگہ میٹ ہنری کو شامل کیا گیا ہے۔ٹام لیتھم کپتانی کریں گے۔پروٹیز ڈین ایلجر کی قیادت میں اتریں گے۔آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لئے دونوں ممالک کی اہم ترین سیریز ہوگی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق موسم کرکٹ کے لئے آئیڈیل ہوگا،تیسرے روز بارش کی توقع ہے۔وکٹ پیسرز کو مدد دے گی۔ایک تیز رفتار ٹیسٹ کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔