کرک اگین رپورٹ
کرکٹ ورلڈکپ 2023،آج ایک ٹیم سیمی فائنل سے باہر،دوسری اخراج کے قریب،افغانستان کو 2 شعبوں میں پاکستان پر برتری۔آپ کو یاد ہوگا،گزشتہ آئی سی سی ورلڈکپ 2019۔پاکستان جب افغانستان کے مقابل آیا تو شکست کا مطلب سیمی فائنل سے اخراج تھا۔پاکستان بڑی مشکل سے جیت پایا تھا۔آج بھی وہی حالات ہیں،بے شکست سیمی فائنل سے سیدھاباہر تو نہیں کرے گی لیکن سیمی فائنل کاسفر نہایت ہی دشوار گزار بنادے گی۔شاداب خان کے معاملہ پر شاید پاکستان افغانستان کو سرپرائز دینا چاہتا ہے اور یا پھر منقسم ہے،کلیئرنس نہیں ہے۔صبح ٹاس سے قبل مشاوت ہوگی۔
اچھے وقتوں کی بات ہے۔جب پاکستان کا سکہ تھا۔چنائی میں پاکستان نے 2 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیل رکھے ہیں۔دونوں بھارت کے خلاف ہیں۔1997 اور 2012 میں کھیلے گئے دونوں میچزپاکستان نے میزبان بھارت کو ہراکر جیتے تھے۔اب تو سامنے افغانستان ہے۔
ایک ٹیم کی شکست ورلڈکپ سے اخراج کی سند ہوگی۔دوسری ٹیم کی شکست کے بعد اس کے باقی میچزمیں غلطی کی گنجائش ختم اور اگر مگر سے بھی مشروط ہوجائے گی۔
افغانستان کو اپنے زیادہ سخت مخالفین پر2 شعبوں میں برتری حاصل ہے: ٹاپ آرڈر فائر پاور اور عالمی معیار کی اسپن باؤلنگ۔اس ورلڈ کپ میں اب تک اکیلے رحمان اللہ گرباز نے پاور پلے میں سات چھکے مارے ہیں، جبکہ پاکستان پورے 2023 میں ایک بھی چھکا نہیں لگا سکا ہے۔راشد خان اور مجیب الرحمان عالمی کرکٹ کے دو سب سے زیادہ قیمتی اسپنرز ہیں، جب کہ محمد نبی کو درمیانی اوورز کے ذریعے اپوزیشن کی رفتار سے فائدہ اٹھانے کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کیا گیا ہے۔
افغانستان کے خلاف اہم میچ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم میں لڑائی،دست وگریباں ہونے کا دعویٰ
پچ وہی ہو گی جو ایک پندرہ دن پہلے آسٹریلیا اوربھارت کھیل کے لیے استعمال کی گئی تھی، جس کا مطلب ہے کہ دونوں فریق کافی توقع کر سکتے ہیں۔کل چنائی میں حد سے زیادہ گرمی کی وارننگ ہے، حالات خاص طور پر دوپہر کے دوران سخت رہنے کی توقع ہے۔ اس کا مطلب ٹاس جیتنے والی ٹیم کے لیے پہلے بیٹنگ کرنا ممکن ہو سکتا ہے۔یاد رہے کہ آسٹریلیا بھی بھارت کے خلاف سخت گرمی میں پہلے کھیلا تھا۔وکٹ اتنی مشکل تھی کہ بمشکل 199 اسکور کرپایاتھا۔ہارگیا تھا۔
کرکٹ ورلڈکپ 2023،پاکستان افغانستان کو ہرادے تو کیاہوگا،ہارا تو کیابنے گا
عبداللہ شفیق ، امام الحق ، بابر اعظم،محمد رضوان، سعود شکیل ، محمد نواز / شاداب خان ، افتخار احمد اسامہ میر حسن علی ، شاہین شاہ آفریدی ، حارث رؤف ۔یہ ٹیم ہوگی لیکن ذرائع کے مطابق محمد نوازکا کیس لیفٹ ہینڈ ہونے کے سبب اب زیادہ تگڑا ہے۔