لاہور،کرک اگین رپورٹ۔پاکستانیوں کیلئے 8 فروری بھیانک خواب،نیوزی لینڈ کے ہاتھوں عبرتناک شکست۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم قذافی سٹیڈیم کی از سر نو تعمیر کے بعد، یہاں کے ڈیبیو میچ میں ہار گئی ۔اسے شکست دینے والی دنیا کی کوئی نمبر ایک ٹیم نہیں، اس کے رینک سے بھی نچلی ٹیم نیوزی لینڈ تھی ،جس نے پاکستان کے دل قذافی سٹیڈیم لاہور میں گھس کے پاکستان کو ٹرائی نیشن کرکٹ سیریز کے پہلے میچ میں عبرت ناک شکست سے دوچار کیا ۔
یوں 8 فروری کوپاکستان آج ہار گیا۔ 8 فروری کے روز پاکستان کی عوام کی امنگوں کے خلاف فیصلہ آیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیم جیت گئی۔ایک بات سمجھنے کی ہےْ۔ ایک وقت تھا۔ نیوزی لینڈ کے پانچ کھلاڑی 200 پر آؤٹ ہوئے تو پاکستان کے بھی 200 رنز تک پانچ ہی آؤٹ تھے لیکن کیوی ٹیم جو کہ مہمان ٹیم ہے، اس کے سکواڈ میں اتنی پاور تھی کہ اس کے باقی بیٹرز نے اپنے مجموعے کو 330 تک پہنچایا لیکن ایک پاکستان کی ٹیم جیسے پینک بٹن دب گئے ہوں۔ اوپر تلے وکٹیں دیتے گئے ۔میچ کو مزیدار سے بے مزہ بنانا کوئی ان سے سیکھے۔ قذافی سٹیڈیم لاہور میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اس کا آغاز کچھ زیادہ اچھا نہ تھا۔ ابتدائی دو وکٹیں 39 رنز پر گر گئیں اور اس میں راچن راوندرا 25 اور ول ینگ چار رنز بنا سکے،دونوں میں سے ایک کو شاہین آفریدی اور دوسرے کو ابرار نے آؤٹ کیا اس کے بعد تیسری وکٹ کی شراکت میں نیوزی لینڈ کو مدد ملی۔
کین ولیمسن کے بارے میں ایک اہم بات بتا دیں ان کا اکثر وقت ان فٹ حالت میں گزرا لیکن انہوں نے آخری ون ڈے میچ ورلڈ کپ 2023 کا سیمی فائنل کھیلا تھا۔ آپ سوچ لیں کہ 14 سے 14 مہینے کے بعد 13 سے 14 مہینے کے بعد وہ ون ڈے میچ کھیلے اور ہاف سنچری سے کم پہ وہ راضی نہیں ہوئے۔ انہیں شاہین افریدی نے آئوٹ کیا،وہ 58 کرگئے۔ ٹام لیتھم صفر پر چلے گئے ۔ان کی وکٹ حارث روف نے حاصل کی۔ یہاں پاکستان کو ایک دھچکا اس وقت لگا جب حارث ساتواں اوور کر رہے تھے ،ان کی پسلیوں میں درد ہوا اور وہ فیلڈ سے چلے گئے۔ ۔ پاکستان نے چار وکٹیں 135 پر اور پانچ وکٹیں 200 پہ لے لی تھیں ۔ڈیرل مچل 81 رنز بنا کے آؤٹ ہوئے تھے لیکن اس کے بعد گلین فلپس اور مچل پریسویل نے وہ لاٹھی چارج کیا کہ سب کچھ بھول کے رہ گئے۔ 74 بالز پر فلپس کی 106 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کی وجہ سےنیوزی لینڈ کی ٹیم کو بڑی مدد ملی کہ وہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 330 رنز بناگئے۔
کار ڈرائیونگ یا موٹر سواری،قذافی سٹیڈیم میں کیوی فیلڈر کو بڑا حادثہ
پاکستان کی جانب سے شاہین افریدی کو بڑی مار پڑی۔ 10 اووروں میں 88 رنز دے کر تین وکٹیں لے سکے۔ نسیم شاہ کو 10 اوور میں 70 رنز کی مال پڑی۔ ابرار احمد کو 10 اوور میں صرف 41 رنز کی مار پڑی۔ دو وکٹیں لے گئے،اس سے ثابت ہوا کہ پاکستان کی سلیکشن کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ،جہاں سپنرز کی مدد ملتی ہے۔ حارث روؤف نے 6.2 اور میں 23 رنز دیے وہ بھی اچھے رہے ان کو ایک وکٹ ملی۔ ان کے علاوہ خوش دل شاہ کے نو اوورز میں 66 اور سلمان علی آغا کے 4.4 اوور میں 31 رنز بنے اور دونوں کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔
پاکستان نے جب اپنی اننگز کا اغاز کیا تو پہلی بار بابرعظم کو اوپننگ کے لیے بھیجا گیا ان کے ساتھ فخر زمان تھے جو بڑے عرصے بعد ٹیم میں واپس آئے لیکن بابرعظم اس نئی پوزیشن پہ سیٹ نہ ہو سکے اور 10 رنز بنا کر بریسویل کی گیند پرفلپس کو کیچ دے گئے۔ اس وقت پاکستان کا سکور 52 تھا ،یعنی فخر زمان اسکور کر رہے تھے، کامران غلام بھی تھوڑی دیر کے بعد 18 رنز بنا کے جب آؤٹ ہوئے تو پاکستان کا اسکور 19 اوور میں 103 رنز ہو گیا تھا۔ یعنی 19 اوور میں سے ایک گیند پہلے 103 تک ایک ہی آؤٹ تھا۔ کامران غلام کے آؤٹ ہونے کے فوری بعد کپتان محمد رضوان آئے اور 117 کے مجموعے پر وہ وہ بھی چلتے بنے۔ انہوں نے تین رنز بنائے ۔انہیں سینٹنر نے ایل بی ڈبلیو کیا ۔فخر زمان جو پاکستان کی ایک امید بنے ہوئے تھے ۔وہ اگلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی تھے 119 کے مجموعے پر جب وہ آؤٹ ہوئے تو وہ 84 رنز بنا گئے ۔انہوں نے 69 گیندیں کھیلیں۔ چار چھکے اور 7 چوکے لگائے ۔اس کے بعد سلمان علی آغا 40 طیب طاہر 30 خوش دل شاہ 15 اور شاہین شاہ آفریدی 10 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو پاکستان کی وکٹوں کی پوزیشن یہ تھی کہ 119 تک چار 172 تک پانچ ،چھٹی وکٹ 205 پرگری ۔ساتویںاسی سکور پہ گری اور 8ویں وکٹ 222 پر چلی گئی۔ یوں پاکستان کی ٹیم کے جیتنے کے امکانات کم سے کم ہوتے چلے گئے۔نسیم شاہ جب13 رنزبناکر گئے تو پاکستان کی اننگ 9 وکٹ پر 252 رنزکے ساتھ تمام ہوگئی۔حارث رئوف انجری کی وجہ سے بیٹنگ کیلئے نہ آسکے۔ابرار احمد 23 پر ناقابل شکست تھے۔پاکستان78 رنز سے ہارگیا۔47.5 اوورز کھیلے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے مچل بریسویل نے 10 اوورز میں 41 رنز دے کے دو وکٹیں حاصل کیں۔ مچل سیٹنر نے 10 اووروں میں 41 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ اور اس کے علاوہ بھی میٹ ہنری نے53 رنز دے کر3 کھلاڑی آؤٹ کیے اور ایک وکٹ گلین فلپس نے لی۔ انہوں نے 18 رنز کے عوض ایک وکٹ بھی لے لی اور سینچری بھی بنائی ۔ ٹرائی نیشن سیریز کا پہلا میچ پاکستان کے لیے ایک بھیانک خواب ثابت ہوا ۔نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم نے78 رنز سے کامیابی حاصل کی۔
گلین فلپس پلیئر آف دی میچ رہے۔