| | |

بھارت کو امپائر نے چوکا روک کر بچالیا،آسٹریلیا کو اسی وجہ سے آخری میچ میں شکست

بنگلورو،کرک اگین رپورٹ

بھارت مارکھاتے بچ گیا،آسٹریلیا ا ٹی 20 سیریز میں  ونگ نوٹ کے ساتھ اختتام نہ کرسکا۔۔بنگلورو میں کینگروزکو بھارت نے 6 رنز سے شکست دے دی،بھارتیوں کو 1-4 سے سیریز جیتنے،ٹرافی لہرانے کا مزا دیکھنا آسٹریلیا کیلئے ضروری تھا۔اہم بات یہ ہے کہ آسٹریلیا 40 اوورز کے میچ میں آخری 4 اوورز میں گرفت کھونا شروع ہوا اور آخری 2 اوورز میں بلکہ آخری اوور میں جاکر میچ ہارگیا۔ایسے میں کینگروز بیٹر کی اننگ کی سیکنڈ لاسٹ بال کی شاٹ کو امپائر نے روک کر جیت ناممکن بنادی۔

ٹاس جیت کر آسٹریلیا نے بھارت کو پہلے کھلایا۔55 پر 4 وکٹ کھونے والی بھارتی ٹیم پھر بڑا اسکور نہیں کرسکی اور 20 اوورز میں 8 وکٹ پر 160 اسکور تک محدود رہی۔اتنا اسکور بھی اکسر پٹیل کے آخر میں21 بالز پر 31 رنزبنانے سے ممکن ہوا۔سری یاس ایئر 37 بالز پر 53 کرگئے لیکن کپتان سوریا کمار 5 ہی کرپائے۔جیسن بیرنڈورف اوربین دروشوئس نے 2،2 وکٹیں لیں۔

جواب میں آسٹریلیا نے کم اسکور کے باعث  ایسی پوزیشن کرلی تھی کہ 13 اوورز میں 2 وکٹ پر 100 اسکور مکمل تھا۔بھارت نے واپسی کی اور صرف 27 رنزکے اندر 5 وکٹیں لے کر آسٹریلیا کا اسکور7 وکٹ پر 129 کردیا۔جوش فلپ 4 کرسکے۔ٹریوس ہیڈ28 اور بین میکڈرمٹ54 بناگئے۔ٹم ڈیوڈ 17 اورمیتھیو شاٹ 16 کے ساتھ ایک اور وکٹ گرنے سے آسٹریلیا دبائو میں آگیا۔میتھیو ویڈ نے 18 ویں اوور میں مسلسل 3 چوکے لگاکر واپسی کی۔اب آسٹریلیا کو 12 بالز پر 17 رنزدرکار تھے اور 3 وکٹیں تھیں۔یہ آسان ہدف تھا لیکن 19 ویں اوور میں صرف 7 رنزبنے اور 20 اوور کی پہلی 2 بالیں ضائع کرکے میتھیو ویڈ 15 بالز پر 22 کرکے کیچ ہوگئے۔اب 3 بالز پر 10 رنزباقی تھے۔اگلی بال پر سنگل،اس سے اگلی بار پر کینگرو بیٹر نے تیز سیدھا شاٹ کھیلا جو امپائر بھی اپنی جگہ سے نہ ہل سکے،بال زور سے جاکر امپائر کے نازک پارٹ کےقریب ٹکراکر اپنی سپیڈ کھوگیا،ایسے موقع پر بیٹر کا افسوس بھرا انداز اور باہر بیٹھے کپتان میتھیو ویڈ کی بے بسی قاب ل دید تھی۔ارشدیپ سنگھ نےآخری اوور کامیابی سے مکمل کیا اور صرف 3 رنز دے کر وکٹ لی،مجموعی طور پر 40 رنز دے کر 2 وکٹیں لیں۔میکش کمار نے32 رنزکے ساتھ 3 وکٹ اپنے نام کئے۔آسٹریلیا20 اوورز میں 8 وکٹ پر 154 رنزبناسکا۔آسٹریلیا 6 رنز سے ہارگیا۔بھارت نے سیریز 1-4 سے اپنے نام کرلی۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *