پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز ۔ملتان دھند کی لپیٹ میں،ہیٹرز،پنکھے بے اثر،پچ پیسرزکیلئے مددگار،پاکستان خطرے میں۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ملتان میں پہلا ٹیسٹ۔ پہلے دن ہے وہ ہو گیا جس پر کرک اگین نے چند دن قبل اپنے تبصرے میں واضح کیا تھا کہ ملتان کے موسم کا کوئی اعتبار نہیں ہے ۔جنوری کا مہینہ ہو اور دھند نہ ہو اور فضا میں نمی نہ ہو۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے اگرچہ کچھ دن ایسے ضرور گزرے کہ جس میں سورج کی تپش بھی اچھی تھی اور سردی توقع سے کم تھی لیکن یہ موسم کسی بھی کروٹ لے سکتا تھا جیسا کہ لکھا تھا کہ اگر ایسا ہوا تو پج پر نصب خیمے اور پچ پر چلتے بڑے بڑے پنکھے اور لگے ہیٹرز کی ساری اہمیت ختم ہو کر رہ جائے گی، تو اب ایسا ہو چکا ہے۔
صبح دس بجکر 45 منٹ کی اپ ڈیٹ۔دھند مسلسل ہے۔دھوپ نہیں ہے اور اندھیراسا ہے۔کورز آن ہیں،امپائرز اور ٹیمیں میدان سے غائب ہیں۔لنچ ٹائم 12 بجے کا ہے۔جمعہ کی وجہ سے وقفہ وقت سے قبل ممکن نہیں ہے۔کھانے کے بعد دوپہر ایک بجے تک کی امید ہی کی جاسکتی ہے۔دونو ں بائولنگ ایندز دور تک کورز کوردیئے گئے۔اپ ڈیٹ10 بجکر55 منٹ
دوسرا نقطہ یہ لکھا تھا کہ پاکستان کی ٹیم مینجمنٹ سپنرز کے ساتھ جا رہی ہے لیکن اگر ملتان کے موسم نے ایسی انگڑائی لیے تو یہ سپنرز بے فائدہ ہو سکتے ہیں اور پے سیمرزکے لیے پچ جنت بن سکتی ہے۔ اب پاکستان نے صرف ایک پیسر رکھا ہے اور 3 سپنرز ڈالے ہیں۔ کل تک سورج چمک رہا تھا، اب جب تاخیر کے ساتھ ملتان کرکٹ ٹیسٹ شروع ہوگا تو ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کو اگر بولنگ کا موقع ملا تو اس کے پاس پیسرز موجود ہیں اور وہ ایک سوئنگ کا نظاراہمیں دکھا سکتے ہیں۔ اس موسم میں فاسٹ باؤلرزکا کیا کردار ہو سکتا ہے تو پاکستان ویسٹ انڈیز کی کرکٹ تاریخ میں فاسٹ بولرز کی ایک بڑی تاریخ ہے۔ اس کی ایک پرانی چھلک نظر آ سکتی ہے جس کا پاکستان کو نقصان ہو سکتا ہے۔
کرک اگین نے14 جنوری کو لکھا تھا کہ
ملتان سٹیڈیم کی پچ پر گرم خیمہ،آگ نما ہیٹرز آن،جنوری کے موسم میں پالیسی گلے پڑسکتی
پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابقہ انگلینڈ کے خلاف ملتان میں کھیلی گئی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں جو پچ تبدیل کرنے کی پالیسی اختیار کی تھی، اسی پروہ کاربند ہیں۔ اسی پالیسی کو سامنے رکھتے ہوئے فاسٹ بولرز کو باہر نکالا گیا اورایک بار پھر سپنرز پر انحصار کیا گیا ہے۔ اب چونکہ ملتان کے موسم میں اتنی گرمی نہیں ہے جتنی اکتوبر کے مہینے میں تھی تو اب پچ اتنی خشک نہیں ہو سکتی جو کہ گرمی میں ہوسکتی ہے ۔ ایسے میں اب اپنی پالیسی کو جاری رکھنے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ ملتان کرکٹ سٹیڈیم کی پچ کو عجب انداز سے تیار کر رہا ہے۔ خیمہ لگ گیا ہے۔ ایسا خیمہ کہ تمام اطراف سےجیسے ہر چیز چیز چھپائی ہوئی ہو ا،ور اس کے اندر بڑے بڑے آگ نما گرم ہیٹر رکھے گئے ہیں اور دن رات وکٹ کو خشک کیا جا رہا ہے، تاکہ سپنرز کو مدد مل سکے۔ پاکستان کرٹ بورڈ نے اگرچہ یہ پالیسی اختیار کی ہے اور اگر ملتان کے موسم نے جیسا کہ پچھلے آٹھ دن سے ہو رہا ہے کہ کوئی دن اور کوئی رات بہت زیادہ سرد ہوتی ہے ،ایسی ہوئی تو یہ ساری کوششیں فلاپ ہو جائیں گی اور سپنرز کی پالیسی اس موسم میں پاکستان کے الٹا گلے بھی پڑ سکتی ہے ۔دیکھنا ہوگا کہ آنے والے دنوں میں موسم کیسا برتاو کرےگا