لندن،کرک اگین رپورٹ۔پی ایس ایل اور آئی پی ایل،انگلینڈ سے پاکستان اور بھارت میں موجود کرکٹرزکیلئےنئے احکامات،کئی باغی،کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان بھارت کی مبینہ جنگ اور اگلے ممکنہ منظرنامہ کے تناظر میں انگلینڈ کے کرکٹرز کا بھارت اور پاکستان میں رہنے کے حوالہ سے مختلف رد عمل سامنے آیا ہے۔پاکستان میں موجود انگلینڈ کھلاڑیوں اور کوچز سٹاف کی جانب سے ملاجلا رد عمل ہے لیکن بھارت میں کھیلنے والے انگلش پلیئرز کا اتفاق کے ساتھ ایک ہی جواب آیا ہے۔
بھارت کے پاکستان پر حملہ کے بعد انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ اور پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کی ہنگامی میٹنگ اب سے کچھ دیر قبل ختم ہوئی ہے۔وٹس ایپ گروپ کی مدد سے ٹرائی نیشن پلیئرز ایسوسی ایشن،ایسی بی اور انگلش پلیئرز کا تبادلہ خیال ہوا۔پاکستان میں موجود انگلش کھلاڑیوں کا ملا جلا رد عمل آیا ہے۔کئی کھلاڑی ایسی آپشنز پر ہیں کہ پہلی فلائٹ سے پاکستان چھوڑدیں۔زیادہ تر فی الحال پاکستان کو محفوظ جانتے ہیں لیکن کل کا علم نہیں کہ فیصلہ بدل دیں۔
میٹنگ کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ،پلیئرز ایسوسی ایشن نے حکومت انگلینڈ کی جانب سے پاکستان میں رہنے کا مشورہ دیا ہے اور کھیل جاری رکھنے کو بولا ہے لیکن کئی پلیئرز نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔جیمز ونس، ٹام کرن، سیم بلنگز، کرس جارڈن، ڈیوڈ ولی، لیوک ووڈ اور ٹام کوہلر کیڈمور اس سال کے پی ایس ایل میں کھیل رہے ہیں، جو کہ 18 مئی کو ختم ہونے والا ہے۔روی بوپارا اور الیگزینڈرا ہارٹلی سمیت انگلش کوچز کا بھی حصہ ہیں۔
بدھ 7 مئی انگلینڈ کے وقت 11 اور پاکستان کے وقت سہہ پہر 3 بجے تک کافیصلہ
اکثر پلیئرز پاکستان رکیں گے۔پی ایس ایل جاری رکھیں گے۔پی سی اے حکومتی مشورے کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے اور سکیورٹی حکام سے رابطہ کر رہا ہے۔ کھلاڑیوں کے ساتھ ان کے انفرادی حالات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کام کر رہا ہے اور گھر جانے کا فیصلہ کرنے والے کسی بھی کھلاڑی کے ساتھ لاجسٹک میں مدد کرے گا۔ٹورنامنٹ جلد چھوڑنے والے کو بڑا نقصان نہیں ہوگا،فی میچ کے حساب سے رقم کٹے گی،ویسے بھی ایک سے 2،2 میچز باقی ہیں۔
ادھر 25 مئی تک جاری رہنے والی انڈین پریمیئر لیگ میں جوفرا آرچر، جیکب بیتھل اور جوس بٹلر سمیت 10 انگلش کھلاڑی بھی کھیل رہے ہیں۔اس مرحلے پر آئی پی ایل میں کسی بھی غیر ملکی کھلاڑی کے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ملک چھوڑنے پر غور کرنے کا کوئی اشارہ نہیں ہے۔