چنائی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقا۔آئی سی سی ورلڈکپ 2023،چنائی۔وترلڈکپ تاریخ کا چھٹا باہمی میچ۔دونوں ممالک کا رواں ایونٹ میں چھٹا مقابلہ۔پروٹیز 8 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور پاکستان 4 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔
حالیہ ورلڈکپ میں کوئی مقابلہ نہیں بن رہا ہے۔پروٹیز کے ایک ایک سے بڑھ کر ایک بیٹر کی فارم بہتر ہے۔پاکستانی ٹیم توڑ پھوڑ کا شکار ہے۔ردھم سیٹ نہیں۔کمبی نیشن ڈسٹرب ہے اور سب سے بڑھ کر فرام نہیں ہے اور ہم آہنگی کا بھی فقدان ہے تو کون جیتے گا۔سادہ ساجواب ہوگا۔پروٹیز لیکن اگر کوئی یہ کہے کہ نہیں پاکستان جیتے گا اور 80 فیصد جیت چکا ہے تو کون یقین کرے گا لیکن دونوں ممالک کی ورلڈکپ تاریخ کچھ ایسی ہے۔ناقابل یقین۔
پہلی حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کی تاریخ دیکھیں تو وہی موڑ ہے،جہاں سے وہ کئی بار کرکٹ ورلڈکپ میں واپسی کرتا ہے۔گزشتہ 2 ورلڈکپ تو تازہ ترین مثال ہیں،ایسےمیں جنوبی افریقا بھی ان 2 یا 3 ٹیموں میں ہوتا ہے جو رگڑا جاتا ہے۔آخری 2 ورلڈکپ میں اس کے ساتھ ایسا ہوچکا۔
دوسری حقیقت یہ ہے کہ آئی سی سی ورلڈکپ 2023 میں اب اگلا مقابلہ پاکستان اورجنوبی افریقا کے درمیان آج 27 اکتوبر بروز جمعہ ہے۔شکست کی گنجائش نہیں لیکن فتح کیلئے صرف ورلڈکپ روایت کافی ہوگی کہ جنوبی افریقا ورلڈکپ تاریخ میں پاکستان کے خلاف گزشتہ 24 برسوں سے ناکام ہے۔اس دوران جو 2 میچز ہوئے۔پاکستان نے جیتے۔جنوبی افریقا نے جو ورلڈکپ میچ جیت رکھے ہیں ،وہ 1992 سے 1999 کے درمیان ہیں۔دونوں ٹیموں کی5 ورلڈکپ میٹنگز کا خلاصہ بھی ہی ہے کہ جنوبی افریقا 2-3 سے تھوڑا آگے ہے۔کل 26 اکتوبر کو سری لنکا نے بھی انگلینڈ کے خلاف 24 سالہ اعزاز برقرار رکھا ہے۔انگلینڈ جیسے 1999 سے سری لنکا سے ہار رہا تھا،وہ آج بھی ہارگیا،مسلسل 5 ویں ورلڈ کپ شکست۔تو جب سری لنکا 24 سالہ ہسٹری کو ساتھ لے سکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں،اس کے لئے پرفارمنس بھی درکار ہوگی،جیسے سری لنکا نے انگلینڈ کو 156 پر فارغ کیا اور 8 وکٹ سے میچ جیتا۔ویسے نہ سہی لیکن کچھ تو سہی۔
تیسری حقیقت یوں بنتی ہے کہ جنوبی افریقا کے کپتان تیمبا باووما کی واپسی ہوگئی ہے۔وہ قیادت کریں گے،کہیں نہ کہیں ہاف نیند میں چلے جاتے ہیں۔آنکھوں سے نہ سہی۔دماغی طور پر ضرور۔
پی سی بی کا نیا حکم،رضوان سمیت سب پریشان،میڈیا منیجربرطرف،واپس طلب
چوتھی حقیقت یہ ہے کہ اب تک کے ورلڈکپ مقابلوں میں پاکستان جنوبی افریقا سے 5 میں سے 4 بار ٹاس جیتا ہے اور اب جیتنا شاید زیادہ مفید نہ رہے۔ممکن ہے کہ بابر اعظم ٹاس ہارجائیں اور سامنے سے وہی فیصلہ صادر ہو،جوپاکستان کے مفاد میں جاتا ہے۔
پانچویں حقیقت یہ ہے کہ پچ سرپرائزنگ ہوگی۔جنوبی افریقا کیلئے پریشان کن ہوسکتی ہے،یا ان سے پچ ریڈنگ میں غلطی بھی ممکن ہے۔
جنوبی افریقا جیب میں شکست کے چانسز رکھ کر آرہاہے۔پاکستان مارو یا مرجائو پالیسی پرہوگا۔وسیم جونیئرکی سلیکشن مفید ہوسکتی ہے۔