لاہور 29 ستمبر۔پی سی بی میڈیا ریلیز،کرک اگین رپورٹ
دبائو یا حکم،ذکا اشرف نے اپنا کہا دشمن ملک لپیٹ دیا۔وضاحتی بیان جاری۔کرکٹ کی تازہ ترین نیوز یہ ہے کہگزشتہ رات ایک تقریب میں اپنے ملک سے دشمن ملک نکلنے کے بعد ذکا اشرف اپنے کہے پر کھڑے نہ رہ سکے اور لمبا چوڑا وضاھتی بیان جاری ہوگیا ہے۔سوال یہ ہے کہ وہ ایک فی البدیہ جملہ تھا،کہدیاگیا،اسے کور کرنے کے لئے کیا کوئی دبائو آگیا ہے یا حکم آیا ہے۔کیا یہ دشمن ملک جیسا سلوک نہیں ہے کہ پاکستان کی نیشنل کرکٹ ٹیم کو اس کے ویزے تاخیر کے ساتھ ملے،خوب مذاق اڑا۔کیا یہ دشمنوں جیسا سلوک نہیں ہے کہ میڈیا کو تاحال ویزے جاری نہیں ہوئے۔کیا یہ دشمنی نہیں ہے کہ کرکٹ فینز کو بھی کوئی ویزا نہیں مل رہا۔یہاں اگر منہ سے اچانک ایک جملہ نکل بھی گیا ہے تو اس کی وضاحت کیلئے اتنی لمبی کتاب کی ضرورت ہی کیا تھا۔باقی رہ گئی دونوں ملک کی عوام کی بات،تو وہ نہ ہی کریں۔بہتر ہے۔اسے سنتا،سمجھتا اور اہمیت دیتا ہی کون سا ملک ہے۔حالات اور مثالیں سامنے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کے موقع پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کی انڈیا آمد پر اس کا جو زبردست استقبال ہوا ہے وہ اس بات کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ دونوں ملکوں کے عوام ایک دوسرے کے کھلاڑیوں سے کتنی زیادہ محبت کرتے ہیں جس کی ایک جھلک حیدرآباد دکن ائرپورٹ پر نظر آئی ہے جس پر وہ ذاتی طور پر انڈین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی انڈیا اور پاکستان کرکٹ کے میدان میں اترتے ہیں یہ دونوں کرکٹ کے روایتی حریف کے طور پر ہی نظر آتے ہیں دشمن کے طور پر نہیں۔
بابر اعظم کے شوز پر ایموجی کس کے لئے،عبداللہ شفیق بھی گئے
ذکا اشرف نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ پورے ورلڈ کپ کے دوران پاکستانی کرکٹرز کو اسی طرح پذیرائی ملے گی اور انڈین شائقین کو پاکستانی کرکٹرز کی طرف سے بہترین کرکٹ بھی دیکھنے کو ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم جب بھی انڈیا گئی ہے وہاں کے لوگوں نے اس کا والہانہ استقبال کیا ہے اسی طرح انڈیا کی ٹیم جب بھی پاکستان آئی ہے اسے یہاں ہمیشہ پذیرائی ملی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس نے ہمیشہ دونوں ملکوں کے درمیان محبت اور دوستی کے ُپل کا کردار ادا کیا ہے اور دونوں ملکوں کے کرکٹرز ایک دوسرے کے یہاں ہمیشہ مقبول اور پسندیدہ رہے ہیں۔
ذکا اشرف نے بھارت کو دشمن ملک قرار دے دیا،شاہد آفریدی کابھی بڑا اعلان
ذکا اشرف نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والی کرکٹ ہمیشہ سے دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انڈیا پاکستان کرکٹ کو ایشیز سے بھی بڑھ کر سمجھا جاتا ہے۔ذکا اشرف نے کہا کہ وہ اس بات کے خواہشمند ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ کرکٹ روابط بحال ہوں تاکہ دونوں ملکوں کے کروڑوں کرکٹ شائقین کو ان کرکٹرز کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملے۔