ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن 2023 سے ایک اور قسط پیش خدمت ہے۔عمران عثمانی کی کتاب ورلڈکپ کہانی کا پہلا ایڈیشن 1998 میں شائع ہوا تھا۔اب 7 ویں ایڈیشن سے تفصیلات شائع کی جارہی ہے۔ڈیجیٹل اشاعت کے ساتھ سافٹ کاپی پرنٹنگ کے آخری مراحل میں ہے۔
عمران عثمانی
آسٹریلیا کا 12 سالہ حکمرانی کا خاتمہ……بھارت دوسری مرتبہ ورلڈ چیمپئن بن گیا
ورلڈکپ کہانی،کرکٹ کا دسواں عالمی کپ بھارت کے نام،پہلے پاکستان محروم،پھر خود ہی سائیڈلائن۔نئی روایت شروع۔اس ہیڈر میں آپ کے لئے 3 اہم باتیں ہیں۔ان کا مختصر ذکر یہاں ہوگا۔اسے غور سے پڑھ لیں۔
پہلی بات یہ کہ پاکستان اس ورلڈکپ کی میزبانی میں شامل تھا لیکن وہی سیاسی اور سکیورٹی وجوہ پر محروم کردیا گیا۔اسے آداب بجالایا گیا۔
دوسری بات یہ ہے کہ پاکستان 1999 کے بعد پہلی بار 12 برس بعد سیمی فائنل کھیل رہا تھا لیکن موہالی سیمی فائنل نہایت مشکوک انداز میں کھیلا گیا،اس پر بڑی کہانیاں ہیں،جس کی ان آفیشل تصدیق ہوتی ہے اور یہ سب آداب سے بڑھ کر جھکنے سے بد تر تھا۔
ورلڈکپ 2023 شیڈول،ٹائمنگ اور اہم تفصیلات
تیسری بات یہ کہ اس ورلڈکپ سے پہلی بار نئی روایت نے جنم لیا۔میزبان ملک ورلڈکپ جیتنے لگا،اب ایسا مسلسل تیسری بار ہوچکا ہے۔کیا یہ روایت اب بھی ہوگی،اس کا ذکر الگ الگ اگلی اقساط میں ہوگا۔
دسواں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 19فروری سے2اپریل 2011 ء تک بھارت ،سری لنکا اور بنگلہ دیش میں کھیلا گیا، ایشیاء کی مضبوط ٹیم پاکستان بھی ابتدائی طورپر اس میزبانی میں شامل تھا، مگر سیکورٹی وجوہ کی بناء پر پاکستان سے تمام میچوںباقی ملکوں میں منتقل کردیئے گئے، اس طرح 1987ء اور1996ء کے بعد پاکستان تیسری مرتبہ ورلڈ کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل کرنے میں ناکام رہا، برصغیر میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں ایشیائی ٹیمیں اگر چہ فیورٹ تھیں ، تاہم 1987ء کے چوتھے عالمی کپ میں آسٹریلیا کی فتح بھی سب کو یا دتھی، 1996ء کے عالمی کپ فائنل میں آسٹریلیا ،سری لنکا سے ہارا تھا، تاہم کسی بھی غیر ایشیائی ٹیم کی ایشین وکٹوں پر فائنل تک رسائی برقررارہی تھی، اس مرتبہ بھی توقع کی جارہی تھی کہ آسٹریلیا او رجنوبی افریقہ سخت خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں، خاص کر آسٹریلیا جو 1999ء سے ورلڈ چیمپئن چلا آرہا تھا ، کرکٹ پر بلاشرکت غیرے حکمرانی کرتے ہوئے اس سے 12سال کا عرصہ گذرگیا تھا ، اس مرتبہ 14ٹیمیں عالمی کپ میں شامل کی گئیں۔
گروپ اے میں پاکستان، سری لنکا، آسٹریلیا ،نیوزی لینڈ اور زمبابوے کے ساتھ کینیڈا اور کینیا کی آئی سی سی ایسوسی ایٹ ٹیمیں شامل تھیں جب کہگروپ بی میں جنوبی افریقہ ، بھارت ، انگلینڈ ، ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے ساتھ آئرلینڈ اور ہالینڈ کی ٹیمیں کھیل رہی تھیں ،ماضی کے قریب کے 3 ٹورنامنٹ میں سپر6 اور سپر8 کے قابل بحث طریقۂ کار کو تبدیل کرتے ہوئے آئی سی سی نے ایک بار پھر یہ ٹورنامنٹ 1996ء کے طریقۂ کار کے مطابق ترتیب دیا ، دونوں گروپ میں ٹیسٹ کھیلنے والے 4’4 ممالک شامل تھے ، اگر اپ سیٹ نہ ہوتے تو تمام8 ٹیسٹ ٹیمیں کوارٹر فائنل مرحلے میں داخل ہوتیں، سابقہ ٹورنامنٹ میں بڑی بڑی ٹیموں کے ابتدئی طورپر ہی باہر ہوجانے کی وجہ سے آئی سی سی اور میزبان ممالک کو بڑے پیمانے پر خسارے کا سامنا رہا تھا ، اس لیے بھی موجودہ ٹورنامنٹ کا فارمیٹ تبدیل کیا گیا 13مقامات پر 42 رائونڈ میچوں سمیت 49میچ کھیلے گئے ، اس ورلڈ کپ کے آغاز میں بھارت اور بنگلہ دیش کے میچ کے ساتھ ڈھاکہ میں بھارت کی 87رنز سے فتح کے ساتھ ہوا ۔اس میچ میں بھارت نے 370/4رنز بنائے ، جو ٹورنامنٹ میں کسی بھی اننگز کا بڑا مجموعہ رہا ، دوسرے نمبرپر نیوزی لینڈ رہا، جیسے 13مارچ کو کینیڈا کے خلاف358/6 رنز بنائے ،19فروری کو بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکہ کے مقام پر بھارت کے وریندر سہواگ نے140 گیندوں پر 175 رنز کی اننگز کھیلی، جو پورے ٹورنامنٹ کی بہترین انفرادی اننگز قرار پائی ، دوسرے نمبرپر انگلینڈ کے اینڈریوسٹائرس رہے، جنہوں نے 158رنز بنائے، سب سے بڑی پارٹنرشپ پہلی وکٹ پر بنی سری لنا کے ترنگا اور دلشان نے زمبابوے کے خلاف 10 مارچ کو پالے کیلے میں282 رنز کی اوپننگ شراکت قائم کی ، 2011 ء کی عالمی کپ میں سری لنکا کے دلشان 9میچوں میں 62.50 کی اوسط سے 482 رنز بناکر دوسرے نمبر پر رہے ، بھارت کےسچن ٹنڈولکر 9میچوں میں 53.58 کی اوسط سے 482 رنز بناکر دوسرے نمبر پر رہے ۔بائولنگ میں پاکستان کے شاہد آفریدی اور بھارت کے ظہیر خان نے9 میچ کھیلے ، سری لنکا کے وکٹ کیپر سنگاکارا 14شکار کے ساتھ تمام ہم عصر وکٹ کیپر سے آگے رہے ، 27 فروری کو بنگلور کے مقام پر بھارت اور انگلینڈ کا میچ ڈرامائی رہا ،بھارت نے پہلے کھیل کر 338رنز بنائے، جواب میں انگلش ٹیم مقرر اوور میں اتنے ہی رنز بنانے میں کامیاب رہی اور ایک سنسنی خیز مقابلہ کے بعد یہ میچ ٹائی ہوگیا ، انگلینڈ نے اس کارکردگی کے ساتھ بھارت سمیت تمام ممالک کے لیے خطرہ کا الارم بجادیا ، تاہم کچھ ہی دنوں کے بعد 2مارچ کو بنگلور میں جو کچھ ہوا، وہ پورے انگلش کیمپ اور قوم کے لیے ناقابل یقین تھا ، سابقہ روایات کے مطابق آئرلینڈ ایک مرتبہ پھر تاریخ لکھنے میں کامیاب ہوگیا، انگلینڈ کو اس مرتبہ اس نے3 وکٹوں سے ہرادیا ، انگلش ٹیم کے327 رنز اس کے لیے ایسے ہی ثابت ہوئے جیسے چند دن قبل بھارت کے لیے 338رنز ثابت ہوئے تھے، یہ ایک ناقابل یقین نتیجہ تھا ۔سری لنکا ک ہرانے والی بنگلہ دیش کے ہاتھوں باطانوری ٹیم کی شکست ورلڈ کپ کی تاریخ کا ایک اور دھماکہ خیر نتیجہ تھا، اس ورلڈ کپ میں اگر چہ3سے 4 غیر متوقع تنائج دیکھنے کو ملے ، تاہم ورلڈ کپ کوارٹر فائنل مرحلے کے لیے کوئی بڑا اپ سیٹ نہیں ہوا ، تمام بڑی ٹیسٹ کھیلنے والی ٹیمیں کوالیفائی کرگئیں، گروپ اے سے پاکستان 10 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست رہا، سری لنکا ، آسٹریلیا نے 9’9 جب کہ نیوزی لینڈ نے8پوائنٹس حاصل کیے ، گروپ بی میں جنوبی افریقہ 10 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر رہا ، بھارت کے 9 اورانگلینڈ کے7پوائنٹس تھے، ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے6’6پوائنٹس رہے، تاہم نیٹ رن ریٹ بہتر ہونے کی وجہ سے ویسٹ انڈیز پر منڈلاتا خطرہ ٹل گیا۔
ورلڈکپ کا5 واںروز،شکست پر ہیڈکوچ کی موت،کرکٹرزفکسنگ الزامات پر پولیس کے پاس،پاکستان کرکٹ کا جنازہ
پہلے کوارٹر فائنل میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو بآسانی ہرادیا ، دوسرے کوارٹر فائنل میں بھارت بآسانی آسٹریلیا کو ہرانے میں کامیاب رہا، تیسرے کوارٹر فائنل میں نیوزی لینڈ نے حیران کن طورپر جنوبی افریقہ کو49رنز سے شکست دیدی ، چوتھے کوارٹر فائنل میں سری لنکا نے انگلینڈ کو 10 وکٹوں سے عبرتناک شکست دی ۔2007 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں یہی نتیجہ نکلا تھا،30 مارچ کو پاکستان روایتی حریف بھارت کے خلاف ورلڈ کپ مقابلوں میں چھمی مرتبہ سامنے آیا اور ہارنے کی روایت نہ بدل سکا، پاکستان نے ورلڈ کپ سیمی فائنل 29 رنز سے ہارگیا ، کرکٹ پر نظر رکھنے والوں کو یہ شکست کس طرح ہضم نہیں ہوئی، فائنل میں سری لنکابھارت کو ٹف ٹائم دینے میں ناکام رہا اور 6وکٹوں سے ہارگیا، پورے ٹورنامنٹ میں محض 22کی اوسط سے سکور کرنے والے دھونی کے91 رنز سری لنکا کی موت ثابت ہوئے اور وہ مسلسل دوسرا ورلڈ کپ فائنل ہارگیا ، بھارت دوسری مرتبہ ورلڈ چیمپئن بننے میں کامیاب رہا ، سچن ٹنڈولکر اس میچ میں اگر چہ ناکام رہا ،تاہم ان کے 21سالہ کیرئیر میں یہ ایک بہترین لمحہ آیا جب وہ ورلڈ چیمپئن ٹیم کے رکن بنے، شعیب اختر کے لیے یہ ٹورنامنٹ فل سٹاپ ثابت ہوا ، یوراج سنگھ کا چیخیں مارنا اور رونا بھی خبروں میں رہا ، پاکستانی کپتان مصباح الحق کی حکمت عملی بھی مشکوک رہی۔
پاکستان کا ورلڈکپ میں پہلی بارشروع سے ہی بوریا بستر گول،ٹوڈبلیوز سمیت بڑے نام ہمیشہ کیلئے آئوٹ
دسواں ورلڈ کپ 2011 ء……بمقام :سری لنکا،بھارت،بنگلہ دیش…19فروری سے 2 اپریل 2011ء
گروپ اے گروپ بی
پاکستان، سری لنکا، آسٹریلیا ،نیوزی لینڈ ،زمبابوے ،کینیڈا ،کینیا جنوبی افریقہ ، بھارت ، انگلینڈ ، ویسٹ انڈیز ،بنگلہ دیش آئرلینڈ ،ہالینڈ
ٹورنامنٹ کا فاتح :بھارت رنراپ : سری لنکا
تمام میچوں کی مختصر سکور کارڈ سمری
1
بھارت
بمقابلہ
بنگلہ دیش
ڈھاکہ
19فروری11ء
370/4(50اوورز)
283/9 (50اوورز)
بھارت 87 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
وریندر سہواگ 175رنز
…………………………………………………………………………
2
کینیا
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
چنائی
20فروری11ء
69/10(50اوورز)
72/0(8اوورز)
نیوزی لینڈ10وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایچ کے بینٹ 4/16
…………………………………………………………………………
3
سری لنکا
بمقابلہ
کینیڈا
ہمبنٹوٹا
20فروری11ء
332/7(50اوورز)
122/6(36.5اوورز)
سری لنکا210 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جے وردھنے 100 رنز
…………………………………………………………………………
4
آسٹریلیا
بمقابلہ
زمبابوے
احمد آباد
21فروری11ء
262/6 (50اوورز)
171/10 (46.4اوورز)
آسٹریلیا 91رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
شین واٹسن 79 رنز
5
ہالینڈ
بمقابلہ
انگلینڈ
ناگ پور
22فروری11ء
292/6(50اوورز)
296/4(48.4اوورز)
انگلینڈ6وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
دسچارٹ(ہالینڈ)119رنز
…………………………………………………………………………
6
پاکستان
بمقابلہ
کینیا
ہمبٹونا
23فروری11ء
317/7 (50اوورز)
112/10 (33.1اوورز)
پاکستان 205 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
عمر اکمل171رنز
…………………………………………………………………………
7
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
جنوبی افریقہ
دہلی
24فروری11ء
222/10(47.3اوورز)
223/3(42.5اوورز)
جنوبی افریقہ 7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
اے بی ڈی ویلیئر107 رنز
………………………………………………………………………
8
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
آسٹریلیا
ناگ پور
25فروری11ء
206/10(45.1اوورز)
207/3(34اوورز)
آسٹریلیا7وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
جانسن 4/33
…………………………………………………………………
9
بنگلہ دیش
بمقابلہ
آئرلینڈ
ڈھاکہ
25فروری11ء
205/10(49.2اوورز)
178/10(45اوورز)
بنگلہ دیش 27رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
تمیم اقبال 44 رنز
…………………………………………………………………………
10
پاکستان
بمقابلہ
سری لنکا
کولمبو
26فروری11ء
277/7(50اوورز)
266/10(50اوورز)
پاکستان 11رنز وں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
شاہد آفریدی4/34
11
بھارت
بمقابلہ
بنگلہ دیش
بنگلور
27فروری11ء
338/10 (49.5اوورز)
338/8(50اوورز)
میچ برابر
مین آف دی میچ :
اینڈریوسٹائرس158رنز
…………………………………………………………………………
12
زمبابوے
بمقابلہ
کینیڈا
ناگ پور
28فروری11ء
298/9(50اوورز)
123/10(42.1اوورز)
زمبابوے175 رنزوںسے جیت گیا
مین آف دی میچ :
تائبو98رنز
…………………………………………………………………………
13
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
ہالینڈ
دہلی
28فروری11ء
330/8(50اوورز)
115/10 (31.3اوورز)
ویسٹ انڈیز215رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
کے رائوچ 6/27
…………………………………………………………………………
14
کینیا
بمقابلہ
سری لنکا
کولمبو
01 مارچ 11ء
142/10 (43.4اوورز)
146/1 (18.4اوورز)
سری لنکا9وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
ملنگا6/38
…………………………………………………………………………
15
انگلینڈ
بمقابلہ
آئرلینڈ
بنگلور
02 مارچ 11ء
327/8(50اوورز)
329/7(49.1اوورز)
آئرلینڈ 3 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
کے جے اوبرایٔ113 رنز
…………………………………………………………………………
16
جنوبی افریقہ
بمقابلہ
ہالینڈ
موہالی
03 مارچ 11ء
351/5(50اوورز)
120/10 (34.5اوورز)
جنوبی افریقہ231 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ:
اے بی ڈی ویلیئر134 رنز ناٹ آئوٹ
…………………………………………………………………………
17
پاکستان
بمقابلہ
کینیڈا
کولمبو
03 مارچ 11ء
184/10 (43اوورز)
138/10 (42.5اوورز)
پاکستان 46رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
شاہد آفریدی5/23
…………………………………………………………………………
18
زمبابوے
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
احمد آباد
04 مارچ 11ء
162/10(46.2اوورز)
166/10(33.3اوورز)
نیوزی لینڈ10وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایم جے گپٹل86 رنز
…………………………………………………………………………
19
بنگلہ دیش
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
ڈھاکہ
04 مارچ 11ء
58/10 (18.5اوورز)
59/1 (12.2اوورز)
ویسٹ انڈیز9 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
کے اے جے رائوچ3/19
…………………………………………………………………………
20
سری لنکا
بمقابلہ
آسٹریلیا
کولمبو
06 مارچ 11ء
146/3(32.2اوورز)
بارش کی وجہ سے میچ نہ ہوسکا
…………………………………………………………………………
21
انگلینڈ
بمقابلہ
جنوبی افریقہ
چنائی
06 مارچ 11ء
171/10(45.4اوورز)
165/10(47.4اوورز)
انگلینڈ6 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
بوپارما60رنز
22
آئرلینڈ
بمقابلہ
بھارت
بنگلور
06 مارچ 11ء
207/10(47.5اوورز)
210/5(46اوورز)
بھارت 5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
یوراج سنگھ 50 رنز
………………………………………………………………………
23
کینیا
بمقابلہ
کینیڈا
دہلی
07 مارچ 11ء
198/10(50اوورز)
199/5(45.3اوورز)
کینیڈا 5وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایچ او سند4/26
………………………………………………………………………
24
نیوزی لینڈ
مقابلہ
پاکستان
پالکے لے
08 مارچ 11ء
327/6(50اوورز)
192/10(41.4اوورز)
نیوزی لینڈ110 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایل آر ٹیلر131 رنز
…………………………………………………………………………
25
ہالینڈ
بمقابلہ
بھارت
دہلی
09 مارچ 11ء
189/10(46.4اوورز)
191/5(36.3اوورز)
بھارت5وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
یوراج سنگھ51رنز + 2/43
…………………………………………………………………………
26
سری لنکا
بمقابلہ
زمبابوے
پالے کیلے
10 مارچ 11ء
327/6 (50اوورز)
188/10 (39اوورز)
سری لنکا139رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
دلشان144رنز
…………………………………………………………………………
27
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
آئرلینڈ
موہالی
11 مارچ 11ء
275/10(50اوورز)
231/10 (49اوورز)
ویسٹ انڈیز44رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
پولارڈ94رنز
28
انگلینڈ
بمقابلہ
بنگلہ دیش
چٹاگانگ
11 مارچ 11ء
225/10(49.4اوورز)
227/8(49اوورز)
بنگلہ دیش 2 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
امرؤالقیس60رنز
…………………………………………………………………………
29
بھارت
مقابلہ
جنوبی افریقہ
ناگ پور
12 مارچ 11ء
296/10 (48.4اوورز)
300/7(49.4اوورز)
جنوبی افریقہ3وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ڈیل سٹین5/50
…………………………………………………………………………
30
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
کینیڈا
ممبئی
13 مارچ 11ء
358/6(50اوورز)
261/9(50اوورز)
نیوزی لینڈ 97 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
میک کولم101 رنز
…………………………………………………………………………
31
آسٹریلیا
بمقابلہ
کینیا
بنگلور
13 مارچ 11ء
324/6(50اوورز)
264/6 (50اوورز)
آسٹریلیا60 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
اوبایا98رنز
…………………………………………………………………………
32
ہالینڈ
بمقابلہ
بنگلہ دیش
چٹاگانگ
14 مارچ 11ء
160/10 (46.2اوورز)
166/4 (41.2اوورز)
بنگلہ دیش 6 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
امرؤالقیس73 رنز
…………………………………………………………………………
33
زمبابوے
بمقابلہ
پاکستان
پالے کے لے
14 مارچ 11ء
151/7(39.4اوورز)
164/3(34.1اوورز)
پاکستان7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
عمر گل3/36
34
جنوبی افریقہ
بمقابلہ
آئرلینڈ
کولکتہ
15 مارچ 11ء
272/7(50اوورز)
141/10(33.2اوورز)
جنوبی افریقہ131رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جے پی ڈومینی99 رنز
…………………………………………………………………………
35
کینیڈا
مقابلہ
آسٹریلیا
بنگلور
16 مارچ 11ء
211/10 (45.4اوورز)
212/3(34.5اوورز)
آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
شین واٹسن94رنز
36
انگلینڈ
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
چنائی
17 مارچ 11ء
243/10(48.4اوورز)
225/10(44.4 اوورز)
انگلینڈ18 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جیمز ٹریڈ ویل4/48
…………………………………………………………………………
37
ہالینڈ
بمقابلہ
آئرلینڈ
کولکتہ
18 مارچ 11ء
306/10(50اوورز)
307/4 (47.4اوورز)
آئرلینڈ6 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
آرسٹرلنگ101 رنز
…………………………………………………………………………
38
سری لنکا
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
ممبئی
18 مارچ 11ء
265/9 (50اوورز)
153/10(35اوورز)
سری لنکا112 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
سنگاکارا111 رنز
39
جنوبی افریقہ
بمقابلہ
بنگلہ دیش
ڈھاکہ
19 مارچ 11ء
284/8(50اوورز)
78/10 (28اوورز)
جنوبی افریقہ206 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ٹسوبے3/14
40
آسٹریلیا
بمقابلہ
پاکستان
کولمبو
19 مارچ 11ء
176/10(46.4اوورز)
178/6(41اوورز)
پاکستان4 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
عمر اکمل44رنز
…………………………………………………………………………
41
زمبابوے
مقابلہ
کینیا
کولکتہ
20 مارچ 11ء
308/6 (50اوورز)
147/10 (36اوورز)
زمبابوے161رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
سی آر ایرون66 رنز
42
بھارت
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
چنائی
20 مارچ 11ء
268/10(49.1اوورز)
188/10(43اوورز)
بھارت80 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
یوراج سنگھ113رنز
{کوارٹر فائنل}
1
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
پاکستان
ڈھاکہ
23 مارچ 11ء
112/10 (43.3اوورز)
113/0 (20.5اوورز)
پاکستان10 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
محمد حفیظ61 رنز+ 2/16
…………………………………………………………………………
2
آسٹریلیا
بمقابلہ
بھارت
احمد آباد
24 مارچ 11ء
260/10(50اوورز)
261/5 (47.4اوورز)
بھارت5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
یوراج سنگھ57 رنز
3
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
جنوبی افریقہ
ڈھاکہ
25 مارچ 11ء
221/8(50اوورز)
172/10(43.2اوورز)
نیوزی لینڈ49رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ:
جیکب اورم4/39
4
انگلینڈ
بمقابلہ
سری لنکا
کولمبو
26 مارچ 11ء
229/6 (50اوورز)
231/0 (39.3اوورز)
سری لنکا10 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
دلشان108رنز
………………………………………………
{پہلا سیمی فائنل}
1
نیوزی لینڈ
مقابلہ
سری لنکا
کولمبو
29 مارچ 11ء
217/10(48.5اوورز)
220/5(47.5اوورز)
سری لنکا5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
سنگاکارا54 رنز
………………………………………………………………………
{دوسرا سیمی فائنل}
2
بھارت
مقابلہ
پاکستان
موہالی
30 مارچ 11ء
260/9(50اوورز)
231/10( 49.5اوورز)
بھارت29 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ٹنڈولکر85 رنز
………………………………………………………………………
{فائنل}
سری لنکا بمقابلہ بھارت ممبئی 02 اپریل2011ء
ٹاس : آسٹریلیا
یہ دونوں ٹیموں کا ورلڈ کپ فائنل میں پہلا مقابلہ تھا، اس سے قبل بھارت 1983ء کے عالمی کپ کے فائنل میں مدمقابل آکر جیتا تھا ، جب کہ آسٹریلیا1987 میں انگلینڈ کو ہراکر چیمپئن بنا تھا، 1996 ء کے ورلڈ کپ فائنل میں سری لنکا سے ہارا تھا، تاہم 1999ء کے عالمی کپ فائنل میں پاکستان کو ہراچکا تھا ، اس طرح آسٹریلیا مسلسل یہ تیسرا فائنل تیسری ایشیائی ٹیم بھارت کے خلاف کھیل رہا تھا ۔
ورلڈکپ کہانی نہیں، عمران خان کہانی،پاکستان 5 ویں ورلڈکپ کا چیمپئن،مائنس کرنے والے جہلا،حمقا
آسٹریلیا نے پہلے بلے بازی کی اور ایڈم گلگرسٹ کے 57 اور ہائیڈن کے37 رنز کی بدولت تیزترین آغاز کیا ، رکی پونٹنگ کے 121گیندوں پر بنائے گئے 140 اور مارٹن کے 88رنزکی بدولت آسٹریلیا نے ورلڈ کپ فائنل کا ریکارڈ ہندسہ 259/2 سیٹ کردیا تمام بھارتی بائولرز پٹتے رہے ، سری ناتھ کے 10 اوورز میں87رنزبنے ، ہربجھن سنگھ نے 49کے عوض 2 وکٹیں حاصل کیں ۔
جواب میں بھارتی اننگز کے وریندرسہواگ کے 82 رنز کے علاوہ قابل ذکر کارکردگی پیش نہ کرسکی اور پوری ٹیم40ویں اوورز میں234 رنز پر ڈھیر ہوگئی ، میک گراتھ نے 52رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں ۔سچن ٹنڈولکر محض4رنزبناسکے ۔
نتیجہ : آسٹریلیا 53رنزوں سے جیت گیا مین آف دی میچ :گلگرسٹ149رنز
ورلڈکپ کہانی،چھٹا عالمی کپ 1996،بھارت میں آگ،پاکستان میںسری لنکا ورلڈچیمپئن