کرک اگین اسپیشل رپورٹ۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل،3 ٹیمیں حتمی باہر،5 میں مقابلہ،پاکستان کہاں،بھارت کیوں خطرے میں۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023 سے 2025 اختتامی مراحل میں داخل ہوکر فائنل کی صف بندی میں پلچل مچادی ہے۔بھارت کی شکست،پاکستان کی ڈرامائی جیت نے حالات یکسر بدلے ہیں۔کلکولیٹر کی جمع تقسیم اور ضرب منفی کے تمام اعدادوشمار کے ساتھ اب یہ بات حتمی ہوگئی ہے کہ 9 میں سے 3 ٹیمیں ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل سے باہر ہوگئی ہیں۔
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف سیریز میں 2-1 سے جیت نے انہیں لارڈز میں ہونے والے شو پیس فائنل میں شرکت کرنے کا ایک موقع فراہم کر دیا ہے۔ ویسٹ انڈیز، انگلینڈ اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں دوڑ سے باہر ہو گئی ہیں۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 سائیکل میں ٹاپ ٹو میں پہنچنے کی دوڑ مزید تیز ہے۔ بھارت ٹیبل میں اپنی ٹاپ پوزیشن پر برقرار ہے ۔ آسٹریلیا سے اب معمولی آگےہے۔ اور اس کی قسمت ان کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ نیوزی لینڈ کی جیت اور جنوبی افریقہ کی بنگلہ دیش کے خلاف سات وکٹوں سے جیت نےفائنل میں جگہ کیلئے پانچ ٹیموں کو مقابلہ میں ڈال دیاہے۔
آگے بڑھنے سے قبل ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پوزیشن
بھارت۔62.82 فیصد۔پہلی پوزیشن
آسٹریلیا۔62.50فیصد۔دوسری پوزیشن
سری لنکا،55.56 فیصد۔تیسری پوزیشن
نیوزی لینڈ۔50 فیصد۔چوتھی پوزیشن
جنوبی افریقا 47.62 فیصد ۔پانچویں پوزیشن۔
انگلینڈ 40.79۔چھٹی پوزیشن
پاکستان۔33.33 فیصد ۔ساتویں پوزیشن
بنگلہ دیش ۔30.56 فیصد۔آٹھویں پوزیشن
ویسٹ انڈیز18.52 فیصد۔نویں پوزیشن
بھارت کے کیا امکانات،کیا خطرات
بھارت کا ایک میچ نیوزی لینڈ سے باقی ہے اور آسٹریلیا میں 5 ٹیسٹ،کل ملا کر 6 میچز باقی ہیں۔بھارت کے لیے دوسرے نتائج پر انحصار کیے بغیر فائنل میں جگہ کی تصدیق کے لیے آسان یہ ہے کہ بقیہ چھ میں سے کم از کم چار ٹیسٹ جیتیں۔ مثالی طور پر ممبئی میں اگلا ٹیسٹ نیوزی لینڈ سے جیتیںاور 64.03 فیصد تک آجائیں گے، اگر وہ ممبئی ٹیسٹ جیت جاتے ہیں اور پانچ میچوں کی بارڈر-گواسکر سیریز کسی بھی مارجن سے جیت لیتے ہیں تو فائنل پکا ہے ۔اس سے کم میں اس کا انحصار دوسرے ممالک کے نتائج پر ہوگا۔اگلا ٹیسٹ ہاریں اور آسٹریلیا میں بھی ہارے تو پھر عملی طور پر فائنل سے باہر لیکن دوسروں کے نتائج اسے آگے لے جاسکیں گے۔اگر بھارت 3-3 سے6 میچز ختم کرتا ہےتو وہ 58.77 فیصد پر سائیکل کی ریس پر بریک لگائے گا،اور اسے آسٹریلیا، سری لنکا، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کوئی بھی پیچھے چھوڑ سکتاہے۔
نیوزی لینڈ کی زبردست واپسی،امکانات
سری لنکا میں شکست کے بعد نیوزی لینڈ کی زبردست واپسی نے انہیں سٹینڈنگ میں جنوبی افریقہ کو پیچھے چھوڑنے میں مدد کی ہے اور ان کے بقیہ چار میچز ہیں،ایک بھارت سے اور 3 انگلینڈ سے اپنی ہوم سرزمین پر۔اگر وہ یہ تمام 4 میچز جیت لے تو انہیں 64.29 فیصد تک کا راستہ ملے گا۔پھر بھی یہ کافی نہیں ہو گا کیونکہ دیگر چار ٹیموں میں سے دو اس سے آگے نکل سکتے۔ اس منظر نامے میں نیوزی لینڈ کے لیے ٹاپ ٹو میں ختم ہونے کے لیے ضروری ہے کہ جنوبی افریقہ بمقابلہ سری لنکا سیریز کلین سویپ میں ختم ہو۔بھارت یا آسٹریلیا کی سیریز ففٹی ففٹی رہے تو وہ 57.14% تک ہونگے۔
جنوبی افریقا کہاں،امکانات کیا
جنوبی افریقہ اس وقت 47.61% کے کے ساتھ سٹینڈنگ میں پانچویں نمبر پر ہے۔ اگر وہ اپنے بقیہ پانچ ٹیسٹوں میں سےتمام جیتتے ہیں، تو وہ 69.44 فیصد پر ختم کریں گے، جس سے ان کی ٹاپ ٹو میں کامیابی کی تصدیق ہو جائے گی۔ پانچ میں سے چار جیت انہیں 61.11% تک لے جائے گی، پھر بھی ان کے پاس ایک ٹھوس موقع ہے، دوسرے نتائج پر منحصر ہے جس میں بھارت، آسٹریلیا اور سری لنکا شامل ہیں۔
سری لنکا کہاں اور کیا کرسکتا
باقی میچز: 2 ٹیسٹ بمقابلہ جنوبی افریقا)؛ 2 ٹیسٹ بمقابلہ آسٹریلیا ۔سری لنکا کی پچھلے تین ٹیسٹوں میں تین جیت نے انہیں ایک بہترین موقع فراہم کیا ہے اور اس جیت کے سلسلے کو سات تک بڑھانا انہیں 69.23٪ تک لے جائے گا، جس سے صرف بھارت اور آسٹریلیا میں سے ایک کو پیچھے چھوڑا جا سکتا ہے۔ تین جیت انہیں 61.53 فیصد تک لے جائیں گی اور اس صورت میں، وہ صرف یہ چاہیں گے کہ نیوزی لینڈ اپنے بقیہ چار میچوں میں سے کم از کم ایک کو چھوڑ دے تاکہ بارڈر-گواسکر سیریز کا نتیجہ غیر اہم ہو۔ اگر جنوبی افریقہ بمقابلہ سری لنکا سیریز 1-1 سے برابری پر ختم ہوتی ہے، اور دونوں ٹیمیں اپنے بقیہ میچ جیت لیتی ہیں، تو سری لنکا پھر بھی (61.53% بمقابلہ 61.11%) کے ساتھ پروٹیز کو معمولی طور پر پیچھے چھوڑ دے گا۔
آسٹریلیا بہت مضبوط،پھر بھی خطرات
باقی میچز: 5 ٹیسٹ بمقابلہ بھارت ، 2 ٹیسٹ بمقابلہ جنوبی افریقا۔آسٹریلیا، جو فروری،مارچ میں نیوزی لینڈ کو 2-0 سے کلین سویپ کرنے کے بعد سے ٹیسٹ میں ایکشن سے باہر ہے، بقیہ میچوں میں سرفہرست ہندوستان (5 ٹیسٹ) اور تیسرے نمبر پر موجود سری لنکا (2 ٹیسٹ) کا سامنا کرے گا۔ سات میں سے پانچ جیت انہیں 65.79% تک لے جائے گی، جو ان کے لیے فائنل میں جگہ حاصل کرنے کے لیے کافی ہوگی۔ چار جیت انہیں 60.52% تک لے جائے گی، اور انہیں نازک طور پر رکھا جائے گا کیونکہ اسے ہندوستان، سری لنکا اور جنوبی افریقہ میں سے دو بہتر کر سکتے ہیں۔ کچھ بھی کم ہونے سے وہ دوسرے نتائج پر مزید انحصار کریں گے۔
پاکستان کیلیے اگر مگر کے ساتھ نہ ہونے کے امکانات
باقی میچزمیں 2 جنوبی افریقا میں اور 2 پاکستان میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ہونگے۔پاکستان نے اپنے گھر پر انگلینڈ کو 2-1 سے شکست دینے کے لیے ایک تبدیلی کا اسکرپٹ بنایا، سائیکل کی مایوس کن شروعات کے باعث ان کے لیے بہت دیر ہو سکتی ہے۔ چار جیت انہیں 52.38 پر ختم کرنے میں مدد کرے گی، اور یہ صرف اس صورت میں کافی ہو سکتا ہے جب کئی دوسرے نتائج اپنے راستے پر آجائیں، جس میں پوائنٹس کے تنازع میں متعدد ٹیموں کو محروم کرنے کے لیے چند ڈراز بھی شامل ہیں۔نتائج یہ فرض کرتے ہوئے کیے گئے ہیں کہ ٹیمیں سست اوور ریٹ کے لیے پوائنٹس سے محروم نہیں ہوں گی، جوحتمی سٹینڈنگ میں اہم ثابت ہو سکتا ہے.
رمیز راجہ نے فتح کے باوجود اہم سوالات اٹھادیئے،شان مسعود انٹرویوپر بھی تفصیلی بات کردی
بھارت ہوم گراؤنڈز میں کیویز کیخلاف پہلی ٹیسٹ سیریز ہارگیا ،پاکستان کی جیت سے ایک ربط
پاکستان ہوم گرائونڈ میں ساڑھے3 برس،انگلینڈ کے خلاف 9 سال بعد ٹیسٹ سیریز جیت گیا،کئی نئے ریکارڈز ساتھ