| | | |

ایشیاکپ فائنل،سری لنکا نے گرنے کے باوجود بڑا ٹوٹل سیٹ کردیا

دبئی،کرک اگین رپورٹٍ

ایشیاکپ فائنل،سری لنکا نے گرنے کے باوجود بڑا ٹوٹل سیٹ کردیا۔سری لنکا نے گر کر بھی کھڑا ہونا سیکھ لیا۔58 پر 5 وکٹ گنواکر آدھا میچ ہارنے والی ٹیم نے پاکستان کو جیت کے لئے  171 رنز کا ہدف دے دیا۔لنکن نے ٹاس ہارکر پہلے بیٹنگ کی۔ہاسا رنگا ڈی سلوا اور راجاپکاسا  کی ذمہ دارانہ اننگ کی بدولت ٹوٹل 170 تک پہنچادیا۔میچ دلچسپ  ہوگیا ہے۔

پاکستانی ٹیم کی شاندار بائولنگ تھی،جب سری لنکا کی آدھی ٹیم قریب 9 اوورز میں 58 رنزپر پویلین لوٹ چکی تھی۔ایک بار پھر ہاسارنگا ڈی سلوا اور راجا پکاسا نے شراکت داری شروع کردی،یہ وہی پیئر تھا جس نےا فغانستان کے جبڑوں سے فتح چھین لی تھی۔دونوں نے چھٹی وکٹ پر  اگلے 5 اوورز میں 50 کے قریب کی شراکت داری کرکے پاکستان کے لئے الارم بجادیا۔58 رنز 5 وکٹ سے اسکے ڈبل مزید 58 رنز ایڈ کرنے سے اسکور 116 رنز5 وکٹ ہوگیا تھا،یہاں پاکستان کو اہم ترین کامیابی حارث رئوف نے دلوادی،ہاسارنگا ڈی سلوا 21 بالز پر 36 رنزکرکے گئے۔پاکستان کو یہ کامیابی 15 ویں اوور میں ملی۔ان سے قبل سری لنکن اننگ کا آغاز اچھا نہ تھا۔پہلے اوور میں کوشال مینڈس نسیم شاہ کی بال پر بولڈ ہوگئے،کھاتہ نہ کھول سکے۔چوتھے  اوور میں دوسرے اوپنر پتھم نشانکا 8 رنزبناکر بابر اور حارث کا گٹھ جوڑ بنے۔36 کے مجموعہ پر گونو تھیکا بھی حارث کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوئے۔وہ ایک رن کرسکے۔53 اور 58 کے مجموعہ پر مزید 2 وکٹیں گریں۔دھھن جایا ڈی سلوا 28 اورکپتان دشان سناکا صرف 2 رنزبناکرپویلین لوٹ گئے۔

میں چیئرمین ہوں،ٹکٹ ماسٹر نہیں،رمیز راجہ کادبئی اسٹیڈیم کے باہرتعارف

سری لنکن اسکور کی رفتار میں پھر بھی کمی نہیں تھی۔17 اوورز میں 136 اسکور ہوگیا تھا۔160 سے 170 کی امیدیں روشن تھیں۔18 ویں اوور کے اختتام پر اسکور 6 وکٹ پر 147 ہوگیا تھا۔راجاپکاسا 35 بالز پر ففٹی مکمل کرچکے تھے۔

اگلے اوور کی آخری بال پر جو ڈرامہ ہوا،وہ پاکستانی فیلڈ کا تماشاتھا۔شاداب اور افتخار کیچ لیتے ٹکراگئے،کیچ اچھل کر چھکے کی شکل میں بدل گئی۔سری لنکا نے آخری اوور میں 15 رنزجوڑے۔راجاپکاسا نے 45 بالز پر 71 رنزکی ناقابل شکست اننگ کھیلی۔3 چھکے،6 چوکے شامل تھے۔حارث رئوف 29 رنز دے کر 3 وکٹ کے ساتھ کامیاب رہے۔نسیم، شاہ کو ایک  وکٹ کے لئے 40 رنزپڑے۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *