کرک اگین تجزیہ
پاکستان سپر لیگ 7 ختم ہونے کے قریب ہے۔کراچی کنگز کی عملی مہم تو کب کی تمام ہوچکی ہے،۔رسمی کارروائی باقی ہے۔8 مسلسل ناکامیوں کے بعد اتفاق سے جمعہ کو اس نے لاہور قلندرز کے خلاف کامیابی بھی حاصل کرلی۔ناکامیوں کے دامن سے پیچھا چھڑوانے کا عملی مظاہرہ بھی کردیا۔بطور کپتان بابر اعظم کا جاتا اعتماد بھی واپس آیا ہوگا۔اس فتح کے ساتھ ہی کراچی کنگز اور فرنچائز کے صدر سابق کپتان وسیم اکرم کو ضرورت بھی پیش آئی کہ وہ ایسی تصویر جاری کریں،جس سے گزشتہ میچ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا بیک اپ ممکن ہو۔وسیم اکرم اور بابر اعظم کی کھلکھلاتی تصویر شیئر کرکے یہ بتایا گیا ہے کہ کیمپ میں سب اچھا ہے۔کسی کو کسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔آخری میچ کی ڈانٹ ڈپٹ معمول کی بات تھی۔اچھی بات ہے۔ایسا ہی ہونا چاہئے۔
آخر،آخرکار کراچی کنگز فاتح،لاہور قلندرز جیتا ہوا میچ وسیم اکرم کی وجہ سے ہارگیا
یہاں کچھ اور ذکر ہورہا ہے۔آسٹریلیا کرکٹ ٹیم پاکستان آنے والی ہے۔پہلےٹیسٹ کے آغاز میں اب قریب 2 ہفتہ کا وقت باقی ہے۔قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا تربیتی کیمپ لاہور میں جاری ہے۔تاریخی ٹیسٹ سیریز ہے۔پاکستان 24 برس قبل اپنے ملک میں آخری ٹیسٹ سیریز ہارگیا تھا۔اس طرح آسٹریلیا کی موجودہ ٹیم بھی تگڑی ہے۔اس کے بائولنگ اٹیک کے سامنے ہمارا پورا اسکواڈ کم تجربہ کار ہے،سخت محنت کی ضرورت ہے۔ایک ماہ تک پی ایس ایل مقابلوں کے فوری بعد آسٹریلیا سے محدود اوورز سیریز پہلے اور ٹیسٹ سیریز بعد میں ہونا چاہئے تھی لیکن الٹا ہوا۔ٹیسٹ سیریز پہلے ہوگی،ایسے میں وہ پلیئرز جو فائنل تک پی ایس ایل میں مصروف ہونگے،ان کو ٹیسٹ پریکٹس کا موقع نہیں ملے گا۔یہ ایک غلطی تھی۔دوسری غلطی بابراعظم کی شکل میں ہورہی ہے۔اصولی طور پر جب کراچی کنگز اپنے ابتدائی 6 سے 7 میچز ہارکر پلے آف ریس سے باہر ہوئی تھی،بابر اعظم کو پی ایس ایل چھوڑ کر ٹیسٹ اسکواڈ کو جوائن کرلینا چاہئے تھا۔اپنا پورا فوکس ٹیسٹ پریکٹس پر کرتے،پہلے ٹیسٹ میں سنچری کے ساتھ واپسی کرتے،سب پی ایس ایل کی ناکامی بھول جاتے،وہ ابھی تک پی ایس ایل کھیلنے میں لگے ہیں۔
آسٹریلیا کا آخری دورہ پاکستان بھاری،39 سال بعد کینگروز فاتح،وجہ کپتانی
پی سی بی اور کراچی کنگز منیجمنٹ خاص کر وسیم اکرم کو اس پر غور کرنا چاہئے تھا۔اب بھی وقت نہیں گزرا۔کراچی کا آخری میچ کل 20 فروری کو ہونا ہے،اس کے بعد اس کی مہم ختم ہوجائے گی۔بابر اعظم کا کھیلنا ضروری نہیں ہے۔اس میچ کو چھوڑیں اور ٹیسٹ اسکواڈ جوائن کریں۔بابر اعظم اس سال لیگ کے پہلے نہیں 5 ویں ٹاپ اسکورر ہیں،آگے جاکر وہ ٹاپ 10 میں بھی نہیں رہیں گے،انہوں نے 9 میچز میں 38 کی اوسط سے 307 اسکور کیا۔سٹرائیک ریٹ بھی کم 120 رہا،2 ہی ففٹیز کرسکے،ان کی فارم کا مسئلہ بھی چل رہا ہے،جتنا جلد ممکن ہو،وہ اس تیز کرکٹ سے دور ہوں اور ٹیسٹ سیریز کی تیاری کرلیں ،یہ بہتر ہوگا۔
بابر کا فوری کیمپ جوائن کرنا اس لئے بھی اچھا رہے گا کہ ٹیم منیجمنٹ ایک جگہ ہوگی،پلیئرزکی روزانہ کی پریکٹس اور تیزی دیکھ کر پلاننگ کے لئے اچھا وقت ملے گا۔پاکستان کے لئے یہ سیریز اس لئے بھی اہم ہے کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کا حصہ ہے،اپنے ملک میں اگلے 11 ماہ میں شیڈول 3 بڑی سیریز جیتنے کاموقع ہے،اس سے اس بار فائنل کی ٹکٹ مل سکتی ہے۔