کرک اگین خصوصی رپورٹ
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن فائنل،بھارت خطرے میں،پاکستان کے ممکنہ امکانات،مکمل جائزہ۔بھارت ڈو آر ڈائی پر چلا گیا ہے۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل تک رسائی کے لئے اسے اپنے باقی ماندہ تمام 6 میچز جیتنے ہونگے،ساتھ میں اپنے سے اوپر آسٹریلیا،جنوبی افریقا اور پاکستان کی شکستوں کی امید کرنی ہوگی۔شکست تو دور کی بات،ایک ڈرا ٹیسٹ بھی اسے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل ریس سے باہر کردے گا۔اچھی بات یہ ہے کہ اس کے تمام 6 میچز اپنے ہوم میدانوں میں ہیں۔ان میں سے 2 میچز بنگلہ دیش اور 4 آسٹریلیا سے ہونے ہیں۔
بھارت تیسری پوزیشن سے محروم ،پاکستان قابض
پاکستان کرکٹ ٹیم کے 7 میچز باقی ہیں۔3 سیریز ہیں۔سری لنکا کے خلاف اس ماہ 2 میچز ہونگے۔پھر سال کے آخر میں انگلینڈ کے خلاف 3 ٹیسٹ اور نیوزی لینڈ کے خلاف 2 میچز ہونے ہیں۔پاکستان کے پاس 1 سے 2 میچز میں ناکامی یاڈرا ہونے کی گنجائش موجود ہے لیکن 5 میچز جیتنے ہونگے۔
آسٹریلیا کو بھی بہتر فائدہ یہ ہے کہ اس کے باقی میچزمیں سے ایک سری لنکا میں باقی ہے۔اس کے بعدہوم میدانوں میں ویسٹ انڈیز سے 2 اور جنوبی افریقا سے 3 باقی ہیں۔اس کے بعد بھارت میں 4 میچز ہونگے۔
جنوبی افریقا کا مشکل چیلنج انگلینڈ میں ہے۔3 میچز ہیں۔اس کے بعد آسٹریلیا میں ہیں۔یہ دونوں سیریز وہ ہارجائے تو اس کا فائدہ پاکستان یا بھارت میں سے کسی ایک کو ہوگا۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کو انگلینڈ کے خلاف ایجبسٹن میں پانچویں ٹیسٹ میں 7 وکٹوں سے بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس چوٹ میں مزید اضافہ سست روی کے باعث اس وقت ہوا جب ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے 2 پوائنٹس سے بھی محروم کر دیا گیا۔
آئی سی سی ایلیٹ پینل میچ ریفری ڈیوڈ بون نے یہ پابندی اس وقت لگائی جب ٹیم انڈیا مقررہ وقت کے ااندر ہدف سے دو اوور کم تھی۔ بھارتی کپتان جسپریت بمراہ نے جرم کا اعتراف کیا اور مجوزہ سزا کو قبول کرلیا، اس لیے رسمی سماعت کی ضرورت نہیں تھی۔
چوتھی اننگز میں انگلینڈ کو 378 رن کا ہدف دینے کے بعد، ٹیم انڈیاپرامید تھی کیونکہ یہ انگلش ٹیم کے لئے ان کی تاریخ کا سب سے زیادہ تعاقب کرنے والا ہدف تھا لیکن بین اسٹوکس کی زیر قیادت کھیلنے والی ٹیم نے تاریخ رقم کی۔ چوتھی اننگز میں جو روٹ اور جونی بیئرسٹو کی ناقابل شکست سنچریوں اور چوتھی وکٹ کے لیے 269 رنزکی ناقابل شکست شراکت نے بھارتیوں کو دنگ کر دیا۔میزبان ٹیم میچ سات وکٹوں سے ہار گئی۔
بھارت 4 چیزیں کھوگیا،انگلینڈ کی تاریخی فتح،سیریز ڈرا
بھارت اور انگلینڈ کے درمیان پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا اختتام ہوا، ٹیم انڈیا 52.08 فیصد پوائنٹس کے ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل میں چوتھے مقام پر پہنچ گئی۔ اس نے میچز 6 جیتے، 4 ہارے اور 2 ڈرا کھیلے، ہندوستان کے 75 پوائنٹس ہیں، جس میں 5 پوائنٹس کی سزا بھی شامل ہے۔
آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون ٹیم، آسٹریلیا 77.78 فیصد پوائنٹس کے ساتھ سٹینڈنگ میں سرفہرست ہے۔ آسٹریلین ٹیم کے 3 ٹیسٹ سیریز میں 6 فتوحات اور 3 ڈرا کے ساتھ 84 پوائنٹس ہیں۔
جنوبی افریقہ نے اس سال کے شروع میں تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں بھارت کو 2-1 سے شکست دی تھی – 71.43 فیصد پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
پاکستان سٹینڈنگ میں پاکستان 52.38 فیصد پوائنٹس کے ساتھ بھارت سے اوپر ہے۔ بابر اعظم کی قیادت میں ٹیم کے 3 ٹیسٹ سیریز میں 44 پوائنٹس ہیں۔ انہوں نے اس چکر میں اب تک 3 ٹیسٹ جیتے، 2 ہارے اور 2 ڈرا ہوئے۔
ٹیم انڈیا کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے اب اپنے باقی تمام ٹیسٹ جیتنے ہوں گے اور امید کرنی ہوگی کہ اسٹینڈنگ میں ان سے اوپر کی ٹیمیں یعنی آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور پاکستان اپنے کچھ میچ ہار جائیں۔ ٹیم انڈیا کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ وہ گھر پر مزید دو ٹیسٹ سیریز کھیلے گا۔ بنگلہ دیش کے خلاف دو ٹیسٹ اور میزبان آسٹریلیا کے خلاف 4 ٹیسٹ کھیلنے ہیں۔ روہت شرما کی قیادت والی ٹیم کو باقی تمام 6 میچ جیتنے ہوں گے۔ یہاں تک کہ ایک ڈرا بھی فائنل میں جگہ بنانے کے ان کے امکانات کو روک دے گا کیونکہ ان کی قسمت دوسری ٹیموں کے ہاتھ میں چلی جائے گی۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے باقی میچز
سری لنکا بمقابلہ آسٹریلیا،8 جولائی سے گالے
پاکستان بمقابلہ سری لنکا،16 جولائی سے،گالے
پاکستان بمقابلہ سری لنکا،24 جولائی سے،کولمبو
انگلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقا،17 اگست سے،لارڈز
انگلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقا،25 اگست سے مانچسٹر
انگلینڈبمقابلہ جنوبی افریقا،8 ستمبرسے،اوول
جنوبی افریقا بمقابلہ ویسٹ انڈیز،2 ٹیسٹ میچز،شیڈول جاری نہیں ہوا
بنگلہ دیش بمقابلہ بھارت،نومبر،دسمبر 2022،2 ٹیسٹ میچز
آسٹریلیا بمقابلہ ویسٹ انڈیز،30 نومبر سے،پرتھ
آسٹریلیا بمقابلہ ویسٹ انڈیز،8 دسمبر سے ایڈیلیڈ
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ،3 ٹیسٹ،نومبر،دسمبر 2022،پاکستان میں 3 ٹیسٹ
پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ،2 ٹیسٹ،دسمبر 2022،پاکستان میں
جنوبی افریقا آسٹریلیا میں ،3 ٹیسٹ،دسمبر،جنوری 2022 اور 2023
آسٹریلیا بھارت میں 2323 کے شروع میں،4 ٹیسٹ میچز
سری لنکا نیوزی لینڈ میں،2 ٹیسٹ میچز،مارچ 2023 میں
اب تک یہ میچز باقی ہیں۔ان میں جنوبی افریقا کا انگلینڈ میں ہارنا،آسٹریلیا میں ناکام ہونا پاکستان اور بھارت کو فائدہ دے گا۔آسٹریلیا کی مسلسل فتوحات ایک سیٹ تو کنفرم کردیں گی لیکن دوسری سیٹ پر اچھا مقابلہ ہوگا لیکن اگر جنوبی افریقا انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں جیتے۔پھر آسٹریلیا میں ٹف ٹائم دے اور آسٹریلیا بھارت میں بھی ناکام ہوتو پاکستان جیتنے کی صورت میں ٹاپ ٹیم بن سکے گا۔اب تک کے حالات کے مطابق سب سے زیادہ خطرے میں ہے،اسے باقی مانندہ 6 میچز جیتنے ہی ہیں۔ناکامی یا ڈرا کا کوئی تصور نہیں۔
یہ تجزیاتی رپورٹ عمران عثمانی نے مرتب کی ہے