میلبورن،راولپنڈی:کرک اگین رپورٹ
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تاریخی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کا وقت جوں جوں قریب آرہا ہے،جوش وخروش اور جذبات بڑھتے جارہے ہیں۔پاکستان میں اس سیریز کے لئے جیسے تیزی اور خوشی پائی جاتی ہے،عین اسی طرح آسٹریلیا میں بھی بھرپور توجہ ہے۔ویسےبھی آسٹریلیا اپنے ملک سے باہر 30 ماہ بعد کوئی ٹیسٹ سیریز کھیل رہا ہے۔چنانچہ یہ اس لئے بھی اہم ہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم ملک سے باہر کھیلنا بھول تو نہیں گئی۔آخری بار اس نے ورلڈکپ 2019 کے فوری بعد انگلینڈ میں ایشز کھیلی تھی۔2022 میں اس نےاپنے ملک سے باہر کوئی سیریز نہیں کھیلی،2021 کا سال بھی ایسے ہی گزاراہے۔
بائولنگ کوچ کے لئے پی سی بی اور فلینڈر میں رابطے،کس نے انکار کیا اور کیوں
پاکستان کے خلاف جمعہ سے راولپنڈی میں شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے حوالہ سے جہاں پلیئرز کی پریکٹس،پچ،ماحول اور سکیورٹی کی باتیں جاری ہیں۔وہاں اب یہ باتیں بھی شروع ہیں کہ پہلے ٹیست کی ممکنہ الیون کی کیا ہوگی۔یہ میچ کون جیتے گا،سیریز کس کی ہوگی۔
آسٹریلیا کےسابق کرکٹرز مارک واہ،ایڈم گلکرسٹ،برینڈن جولین اور انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے راولپنڈی ٹیسٹ کی آسٹریلیا کی ممکنہ الیون کا انتخاب کیا ہے۔ساتھ میں سیریز کی پیشگوئی بھی کی ہے۔مائیکل وان اور برینڈن جولین نے آسٹریلیا کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پہلے ٹیسٹ میں اپنے 3 پیسرز کے ساتھ 2 اسپنرز کھلائیں۔وان اور جولین نے مچل سٹارک اور ہیزل ووڈ کو پہلے میچ سے باہر رکھنے کا مشورہ دے ڈالا ہے۔مائیکل وان کہتے ہیں کہ نیتھن لائن کے ساتھ لیگ اسپنر مچل سویپسن کو ٹیسٹ کیپ دے کراٹیک کیا جائے۔جولین نے آشٹن اگر کو کھلانے کی بات کی ہے۔مارک واہ نے بھی کہا ہے کہ اسپن وکٹ کی صورت میں مچل سٹارک کو آرام دے کر اسپنر کھلایا جائے۔
حارث رئوف کا قید تنہائی سے عوامی رابطہ،پی سی بی نے متبادل پلیئر منتخب کرلیا
ایڈم گلگرسٹ کہتے ہیں کہ آسٹریلیا اپنے اصل اٹیک پیٹ کمنز،ہیزل ووڈ،مچل سٹارک اور نیتھن لائن کے ساتھ ہی کھیلے۔حیران کن طور پر چاروں ایکسپرٹ نے ایشز کے ہیرو سکاٹ بولینڈ کو بھلادیا ہے۔
ایک اور حیران کن بات بھی ہوئی ہے۔چاروں میں سے کسی ایکسپرٹ نے اس سیریز کے لئے آسٹریلیا کو کلین چٹ نہیں دی ہے کہ وہ1998 کی طرح یہاں سے سیریز جیت سکے۔
گلکرسٹ،جولین اور مارک واہ کہتے ہیں کہ آسٹریلیا اور پاکستان کی یہ سیریز 1-1 سے برابری پر ختم ہوگی،آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز جیت نہیں سکتا۔مائیکل وان نے تو اور ہی اگلی بات کردی،کہا ہے کہ آسٹریلیا یہ سیریز 0-2 سے ہارے گا۔
وہ ہرجگہ موجود، نگاہیں مرکوز،بل گیٹس سے زیادہ سکیورٹی،آسٹریلین ٹیم کے ہوٹل میں کیا ہورہا
آسٹریلیا نے 2017 میں آخری بار برصغیر کا دورہ کیا تھا۔بھارت اور بنگلہ دیش میں کھیلے تھے،۔
مبصرین میں سے 3 نے شاہین آفریدی کو سیریز کا ہائی وکٹ ٹیکر قرار دیا،ایک نے پیٹ کمنز کا کہا ہے۔سٹیو سمتھ،عثمان خواجہ اور بابر اعظم کو زیادہ رنزبنانے کے لئے نامزد کیا ہے۔سٹیوسمتھ،خواجہ اور بابر میں سے ایک مین آف دی سیریز بنایا گیا ہے۔