گال،کرک اگین رپورٹ
پاکستان نے سخت اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد سری لنکا کو 4 وکٹ سے شکست دے دی،گال میں آخری روز کے دوسرے سیشن میں فل ہائی ڈرامہ رہا۔میزبان ٹیم نے اختتامی وقت میں اس وقت میچ ڈراپ کردیا جب عبدا اللہ شفیق کا کیچ ڈراپ کردیا گیا،سری لنکن کی مایوسی قابل دیدنی تھی کیونکہ پاکستان بدستور فتح سے 18 رنز دور تھا۔بدقسمت فیلڈر کاسون راجیتھا تھے۔
پھر پاکستان جس وقت فتح سے 11 رنز دور تھا تو بارش نے کھیل روک ڈالا،اس وقت پاکستانی کیمپ مایوس ساتھا لیکن بارش نے 1 گھنٹے کا کھیل متاثر کیا۔پاکستانی وقت کے مطابق میچ 2 بجے دوپہر دوبارہ شروع ہوگیا۔
پاکستان نے ہدف مزید نقصان کے بغیر پورا کیا۔عبداللہ شفیق نے408 بالز پر158 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی۔محمد نواز19 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ آئے۔پاکستان نے 127 اوورز 2 بالز پر 6 وکٹ پر اسکور پورا کرکے 4 وکٹ سے جیت رقم کی۔
شعب اختر نے کس کا نام پھینٹا رکھ دیا،ایشیا کپ پر انکشاف،مزید معلومات
سری لنکا نے اس سے قبل پہلے سیشن میں 2 اور دوسرے سیشن میں آتے ہی تیسری وکٹ لے کرسنسنی خیزی پیدا کردی۔عبدااللہ شفیق نے چٹان کی طرح جم کر پاکستان کے لئے فائٹ کی،یوں پاکستان نے گال کی تاریخ کے سب سے بڑے ہدف 342 رنزکو اپنے نام کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔2 میچزکی سیریز میں 0-1 کی برتری کے ساتھ ٹیسٹ سیریز میں ناقابل شکست لیڈ بھی لے لی ہے۔
اسپنرزکی جنت گال میں گزشتہ 22 سالہ گرائونڈ تاریخ میں کبھی کوئی ٹیم یہاں 268 رنز سے بڑا ہدف حاصل نہیں کرسکی تھی جو پاکستان نے ممکن بنایا ہے،آخری روز محمد رضوان نے 40 رنزکی قیمتی اننگ کھیل کر پاکستان کو مشکل وقت سے نکال دیا لیکن ان کی وکٹ گرتے ہی سری لنکا نے میچ میں واپسی کی کوشش کی۔پاکستان نے سری لنکا کے خلاف اس سے قبل بھی اس سے 2 بڑے ہدف حاصل کرکے تاریخ رقم کی تھی لیکن گال میں ایسا پہلی بار ہوا کہ کوئی ٹیم اتنا بڑا ہدف حاصل کرگئی۔عبداللہ شفیق نے جب 150 رنزمکمل کئے تو پاکستان فتح سے صرف 25 رنزکی دوری پر تھا،ساتھ میں اہم بات یہ ہے کہ وہ پاکستان کے پہلے ایسے اوپنر بن گئے ہیں جنہوں نے چوتھی اننگ میں دوسری بار 300 سے زائد بالیں کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا،اس سے قبل ایک اوپنرکے پاس تھا۔
سیریز کے پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے آخری روز پاکستان نے 222 رنز 3 وکٹ سے اننگ شروع کی تو مشکلات ا ور ابتدائی خطرنال لمحات محمد رضوان اور عبد اللہ شفیق نے گزاردیئے۔پاکستان اب فتح سے صرف 56 رنزکے فاصلے پر تھا کہ سری لنکا کو بریک تھرو ملا،دن کے 19 ویں اور اننگ کے 104 اوورز میں وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان 40 رنزبناکر اسپنر جے سوریا کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔اس وقت پاکستان کا اسکور 276 تھا۔چوتھی وکٹ پر عبداللہ شفیق کے ساتھ 71 رنزکی قیمتی شراکت بنی۔
عین کھانے کے وقفہ پر ڈیبیو بیٹر آغا سلمان علی کی وکٹ بھی گرگئی۔ وہ بھی پربتھ جے سوریا کا شکار بنے،سری لنکن وکٹ کیپر ڈکویلا نے کیچ کیا۔وہ35 بالز پر 12 اسکور کرگئے۔پاکستان کھانے کے وقفہ پر 5 وکٹ پر 298 اسکور کرچکا تھا۔فتح سے 44 رنزکی دوری تھی۔عبداللہ شفیق بڑی امید کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔لنچ کے بعد حسن علی آئے،انہوں نے جارحانہ انداز اختیار کیا،سری لنکن اسپنرز نےا نہیں ٹریپ کیا،فیلڈرز پھیلاکر انہیں اونچاکھیلنے کی دعوت دی،رائٹ ہینڈ آل رائونڈر نے اسے قبل کیا،پھر کیا تھا،وہ لیگ سائیڈ بائونڈری پر ڈی سلواکی بال کھیلتے ہوئےتھکشانا کو کیچ دے گئے،انہوں نے صرف 5 رنزبنائے۔پاکستان 303 پر چھٹا نقصان قبول کرچکا تھا۔27 رنزکے اندر 3 وکٹیں گریں۔پاکستان جیت سے39 رنزدور تھا،عبداللہ شفیق کھیل رہے تھے۔
اس کے بعد بارش کا ڈرامہ ہوا۔پھرپاکستان فتحیاب ہوا۔
دومیچز کی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں سری لنکا پہلی اننگ میں 222 رنزبناسکا تھا۔شاہین آفریدی نے 4 وکٹیں لیں تھیں،پاکستانی ٹیم جواب میں 218 اسکور کرکے 4 رنزکے خسارے کا شکار رہی،بابرا عظم نے شاندار سنچری 119 رنزکی شکل میں بنائی تھی۔سری لنکا دوسری اننگ میں 337 رنزبنانے میں کامیاب رہا۔ دینش چندی مل نے 94 رنزکی اننگ کھیلی تھی۔محمد نواز نے 88 رنز دے کر 5 وکٹیں لیں۔جواب میں پاکستان کو جیت کے لئے 342 اسکور کا ہدف ملا تھا۔