عمران عثمانی کا خصوصی تجزیہ
گال کے انوکھے ٹیسٹ ریکارڈز،پاکستان کے تمام 5 میچز،مکمل احوال۔گال یا گالے کو اسپنرز کی جنت کہا جاتا ہے۔سری لنکا نے جب کسی کا شکار کرنا ہو تو اسے یہاں گھیرا جاتا ہے۔حال ہی میں اس نے آسٹریلیا کے خلاف دونوں ٹیسٹ میچز یہاں کھیلے۔یہ الگ بات ہے کہ سیریز 1-1 سے برابر رہی لیکن یہ بھی دلچسپ بات ہے کہ دونوں میچز میں اسپنرز ہی چلے۔پہلے میچ میں آسٹریلین اسپنرز نے میزبان ٹیم کو جکڑلیا۔دوسرے میں جال لگانے والے چوکے نہیں،مہمانوں کو گھیر لیا۔ڈیبیو پر کھیلنے والے اسپنر پربتھ جے سوریا نے کلاسیکل انداز میں وکٹیں لیں۔
سری لنکن سرزمین پر پاکستان کی 10 ویں سیریز،اب تک کیا ہوتا رہا
پاکستان کو اسی مقام پر سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کا چیلنج درپیش ہے۔16 جولائی سے اسی مقام پر اسپنرز کی جنگ میں بیٹرز کا کڑا امتحان ہوگا۔پاکستان کے لئے یہ سیریز نہایت اہم ہے۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں اس کی یہ ملک سے باہر آخری سیریز ہے۔جیتنا ضروری ہے۔
گال میں پاکستان کا ٹیسٹ ریکارڈ
گال میں پاکستان کا ٹیسٹ ریکارڈ سری لنکاکے مقابل زیادہ اچھا نہیں ہے۔2000 سے 2015 تک اس نے یہاں جو 5 ٹیسٹ میچزکھیلے ہیں،ان میں سے 2 جیتے ہیں۔3 میں سری لنکا کامیاب ہوا۔اتفاق یہ ہے کہ کوئی میچ ڈرا نہیں ہوسکا ہے۔خود سری لنکا کا ریکارڈ اوور آل کوئی ناقابل شکست رہنے والا نہیں ہے۔39 میچزمیں سے وہ 22 جیتے ہیں تو 11 میں انہیں شکست بھی ہوئی ہے۔6 میچز ڈرا کھیلے۔
گال میں دیگر ٹیموں کا ریکارڈ
گال کے حوالہ سے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں ویسٹ انڈیز 5 میچز کھیلا۔4 ہارا،ایک ڈرا کھیل سکا۔نیوزی لینڈ 4 میچز کھیل کر تمام ہارا۔بنگلہ دیش 2 میچز ہارا۔یہ ٹیمیں ایسی ہیں کہ جو کبھی یہاں گال میں فتح نہ دیکھ سکیں۔بھارت کا حال بھی پاکستان جیسا ہے۔5 میچز میں سے وہ بھی 2 ہی جیتا ہے اور 3 میں ناکام رہا۔یہ اعدادوشمار واضح کرتے ہیں کہ گال پاکستان کے لئے کبھی آسان نہیں رہا۔کھلا اور بڑا چیلنج ہوگا۔سنبھل کر جانا ہوگا۔
پاکستان کے گال میں 5 ٹیسٹ میچز کا احوال
قومی ٹیم نے اب تک کا آخری ٹیسٹ میچ جون 2015 میں گال میں کھیلا،10 وکٹ سے جیتا تھا
اگست 2014 میں کھیلا گیا ٹیسٹ میچ یہاں سری لنکا 7 وکٹ سے فاتح رہا تھا
جون 2012 میں کھیلا گیا ٹیسٹ سری لنکا 209 رنز سے جیتا تھا
جولائی 2009 میں سری لنکا نے پاکستان کو 50 رنز سے مات دی
جون 2000 میں پاکستان نے گال میں سری لنکا کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلا،اننگ اور 163 رنز سے فتح نام کی
گال اسٹیڈیم کا ہائی اسکور
یہ دلچسپ بات ہوگی کہ گال میں میزبان سری لنکا اپنے ملک کے ہوتے ہوئے بڑے ٹوٹل کا ریکارڈ اپنے نام نہیں کرسکا ہے۔دوسری حیران کن بات یہ ہے کہ جس ٹیم نے یہ ریکارڈ اپنے نام کیا،وہ کبھی ٹیسٹ نہیں جیت سکے۔8 مارچ 2013 کو اس نے سری لنکا کے خلاف196 اوورز کی بیٹنگ میں 638 اسکور بنائے۔،یچ ڈرا رہا۔یہ اب بھی اس میدان کا ہائی اسکور ہے۔پاکستان نے جون 2000 میں جو پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا،175 اوورز کھیل کر 600 رنز 8 وکٹ پر اننگ ڈکلیئر کی۔بھارت کے 600 کے ساتھ یہ اس میدان کا دوسرا بڑا مجموعی اسکور بھی ہے۔سری لنکا کا 2001 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف9 وکٹ پر 590 رنز ڈکلیر کا اسکور گرائونڈ کا چوتھا بڑا،سری لنکا کا بڑا اسکور ہے۔
گال کا کم ترین اسکور
جون 2012 میں پاکستان اس میدان میں اپنے قلیل اسکور 100 رنزپر ڈھیر ہوگیا۔ویسے گرائونڈ کا کم اسکور جنوبی افریقا کا 73 اسکور ہے۔یہ جولائی 2018 میں ہوا۔زمبابوے 79 اور انگلینڈ 81 پر یہاں ہتھیار پھینک چکا ہے۔پاکستان یہاں 117 اور 180 پربھی فارغ ہوچکا ہے۔خود سری لنکا آسٹریلیا کے خلاف 2011 میں یہاں 105 رنزپر آئوٹ ہوا تھا۔
گال میں بیٹنگ ریکارڈز
بیٹنگ میں پاکستان کے یونس خان 5 میچزمیں 497 اسکور کرکے پاکستان کے ٹاپ ،گرائونڈ کے 13 ویں مجموعی ٹاپ اسکورر ہیں۔جے وردھنے یہاں 23 میچزکھیل کر2382 اسکور کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔بہترین ٹاپ اسکورر کا اعزاز ویسٹ انڈیز کے کرس گیل کو حاصل ہے،انہوں نے ٹرپل سنچری 333 رنزکی اننگ کھیلی۔نومبر 2010 کا یہ ٹیسٹ میچ ڈرا رہا تھا۔سری لنکا کے جے وردھنے 237 اورپاکستان کے یونس خان یہاں 177 رنزکی اپنے ملک کی اب تک کی بڑی انفرادی اننگ ہے۔یہ شاندار کارنامہ اگست 2014 کے ٹیسٹ میچ میں سرانجام دیا۔پاکستان کے یونس خان نے 2 ٹیسٹ سنچریز کی ہیں۔
گال میں بائولنگ ریکارڈز
بائولنگ میں سری لنکا کے مرلی دھرن 15 میچز میں 111 وکٹیں لے کر مجموعی وکٹوں میں ٹاپ پر ہیں۔پاکستان کے سعید اجمل یہاں 3 میچز میں 17 وکٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔یاسر شاہ یہاں صرف 1 میچ کھیل کر 9 وکٹ لے چکے ہیں،یہ ایک بہترین شرح ہے۔اننگ کے ٹاپ پرفارمرز میں مرلی دھرن 46 رنز،رنگنا ہیراتھ 48 رنز اور یاسر شاہ 76 رنزکے عوض 7،7 وکٹ لے کر ٹاپ تھری بیسٹ پرفارمر ہیں۔یاسر شاہ پاکستانی کیمپ میں موجود ہیں۔میچ میں مرلی دھرن کی171 رنزکے عوض 13 اور پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ کی ہی155 رنزکے عوض 9 وکٹیں بہترین پرفارمنس ہے۔
گال میں وکٹ کیپنگ اور پارٹنرشپ ریکارڈز
وکٹ کیپنگ میں گال میں اب بھی کامران اکمل کا نام جگمگا رہا ہے۔2009 کے ٹیسٹ میں 5 شکار کرکے وہ مشترکہ طور پر 3 اور وکٹ کیپرز کے ہمراہ پہلے نمبر پر ہیں۔پاکستان کا کوئی پیئرز 151 رنزسے بڑی شراکت یہاں نہیں بناسکا ورنہ بنگلہ دیش جیسے ملک نے گال میں 267 رنزکی بڑی پارٹنرشپ بنارکھی ہے۔
یہ خبر بھی آپ کی دلچسپی کے لئے ہے
پاکستان سری لنکا میں 21 ویں سیریز،ٹیسٹ ریکارڈز،تمام مقابلوں کا جائزہ