کابل،لندن۔خصوصی رپورٹ
ادھر پاکستان کے میدان ویران ہورہے ہیں۔ادھر افغانستان کرکٹ بورڈ نے اپنی ہوم انٹر نیشنل کرکٹ ایسے ملک منتقل کرنے کی بات کی ہے کہ اس کا تصور ان حالات میں ممکن نہیں ہے اور یہ بات نہایت ہی غیر معمولی ہے۔اتفاق سے وہ ملک بھی ایسا ہے کہ اس سے اس کی تاحال باہمی کرکٹ سیریز نہیں ہوسکی یے اور مستقبل میں کوئی شیڈول بھی نہیں ہے۔
افغانستان کرکٹ بورڈ نے اپنی ہوم انٹر نیشنل کرکٹ سیریز کو انگلینڈ میں کھیلنے کی بات کر دی ہے اور اس کے لئے ای سی بی سے رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگلے سال سے اسے اس کا موقع فراہم کیا جائے۔اس لئے کہ انگلینڈ میں کھیلنے سے ہمیں بہت فائدہ ہوگا۔،ادھرہماری فینز فالونگ بہت ہے۔ہمارے ملک کے لوگ زیادہ تعداد میں وہاں موجود ہیں۔دوسرا ہمارے پلیئرز کو بہت کچھ دیکھنے اور سیکھنے کو ملے گا۔
کرکٹ تاریخ میں افغانستان اور انگلینڈ کی آپس میں کوئی سیریز تاحال نہیں کھیلی جاسکی ہے۔دونوں ممالک میں اب تک 2 بار ٹاکرا ہوا ہے اور وہ بھی آئی سی سی ورلڈ کپ کی وجہ سے ہوا تھا۔افغانستان کے حالات اب پہلے سے زیادہ سنجیدہ ہیں۔دنیا طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کر رہی ہے۔ایسے میں انگلینڈ افغانستان سے باہمی سیریز نہیں کھیل رہا تو اسے اپنے ملک میں کسی دوسرے کے خلاف نیوٹرل وینیو کے طور پر کیسے اجازت دے گا۔انگلینڈ کی حکومت جب تک اس معاملہ پر مثبت بات نہیں کرے گی۔افغانستان کی ہوم سیریز انگلینڈ میں کیسے ممکن ہوگی۔
سوال یہ ہے کہ افغانستان اپنی ہوم کرکٹ سیریز پاکستان کیوں منتقل نہیں کر رہا ہے ،اس کے لئے کوششیں ہوسکتی ہیں اور ایسا ہونے سے پاکستانی میدان بھی آباد رہیں گے۔عین ممکن ہے کہ افغانستان نے رخ ادھر ہی کرنا ہو،اس سے قبل گرائونڈ بنانے کے لئے دائیں بائیں بات کی گئی ہو۔