عمران عثمانی
ایشیا کپ بھی سوئچ اوور،13 واں ایڈیشن پہلا ایونٹ بن گیا،جواز بھی نرالا۔ایشیا کپ تاریخ ہے۔ہسٹری ہے،اس لئے 50 اوورز فارمیٹ کے سیزن میں یہاں مختصر فارمیٹ ایڈیشن کا ذکرتو ہوگا۔ایشین کرکٹ کونسل کو بھی خوب سوجھی۔بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کا فیصلہ کیا۔تیزترفارمیٹ میں مختصر وقت کی ریکارڈ کمائی پر نگاہ تھی۔جواز بھی خوب رہا۔
کرکٹ کی تاریخ کا 13 واں ایشیا کپ ایک اعتبار سے پہلا ایشیا کپ بھی بن گیا۔2016 کا ایونٹ ایک بار پھر بنگلہ دیش میں ہوا،وہ مجموعی طور پر 5 ویں بار میزبانی کررہا تھا۔پھر دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ 13 واں ایشیا کپ پہلا کب سے ہوگیا،کیسے ہوگیا،اس کا سادہ ساجواب یہ ہے کہ پہلی بار اسے ٹی 20 فارمیٹ میں تبدیل کردیا گیا۔ایسا اس لئے کیا گیا کہ ورلڈ کپ اور ورلڈ ٹی 20 کو دیکھ کر مستقبل میں بھی ایسا ہی کرنے کا فیصلہ ہوا۔اب چونکہ 2016 میں ورلڈ ٹی 20 کپ ہونا تھا،اس لئے ایشیا کپ بھی ٹی 20 فارمیٹ میں کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔
افغانستان کوالیفائی نہ کرسکا،پاکستان کے ساتھ بھارت،سری لنکا،بنگلہ دیش،یو اے ای شامل تھے۔مشرفی مرتضیٰ،ایم ایس دھونی،شاہد آفریدی،لاستھ ملنگا اور امجد جاوید کپتان تھے۔24 فروری کو بھارت نے پہلے میچ میں بنگلہ دیش کو ہرادیا۔25 فروری کو سری لنکا یو اے ای سے جیتا۔26 فروری کو بنگلہ دیش بھی کمزور حریف یو اے سے جیتا۔27 فروری کو پاکستان اور بھارت کا روایتی ٹاکرا تھا،شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم ڈھاکا میں اس روز قومی بیٹنگ لائن فنا ہوگئی۔15 بالز قبل 83کے قلیل اسکور پر ڈھیر ہوئی۔سرفراز احمد 25رنزکے ساتھ ٹاپ اسکورر بنے۔جواب میں پاکستانی بائولرز نے 5 وکٹیں اڑادیں لیکن اسکور کم ہونے کے باعث بھارت ہدف 16 ویں اوورمیں پورا کرگیا۔ویرات کوہلی نے 49 رنزبنائے۔محمد عامر نے 18 رنز دے کر3 وکٹیں لیں۔بنگلہ دیش نے 28 فروری کو سری لنکا کو 23 رنز سے ہراکر اپ سیٹ کردیا۔29فروری کو پاکستان یو اے ای کے خلاف جیت گیا۔یکم مارچ کو بھارت سری لنکا کے خلاف 5 وکٹ سے جیت گیا۔2 مارچ کو ایک اور اپ سیٹ ہوا۔پاکستان 129 رنزبناکر بنگلہ دیش سے 5 وکٹ سے ہارا۔فائنل کی ٹکٹ دائو پر لگوادی۔3 مارچ کو بھارت نے یو اے سے جیت کر ناقابل شکست رہ کر رائونڈ میچز کا اختتام کیا۔4 مارچ کو پاکستان سری لنکا نے سے 6 وکٹ جیت کر مہم تو اچھی ختم کرگیا لیکن بھارت کے ساتھ بنگلہ دیش سے شکست لے ڈوبی۔
ایشیا کپ 2023،بھارت سے پاکستان میچ دیکھنے کون آرہا،آئی سی سی حکام بھی مدعو
بھارت نے 4 میچز میں 4 فتوحات،بنگلہ دیش نے 3 فتوحات کے ساتھ فائنل کا ٹکٹ کٹوالیا۔6 مارچ کو فائنل میں بنگلہ دیش 5 وکٹ پر 120 اسکور کرسکا۔بھارت نے ایم ایس دھونی کی قیادت میں 8 وکٹ سے ایشیا کپ جیت لیا۔ایم ایس دھونی نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے ایڈیشن کی ٹرافی 2007 میں اٹھائی تھی،اب 2016 میں انہوں نے ایشیا کپ کی پہلی ٹی 20 ٹرافی بھی خود اٹھائی۔یہ منفرد اعزاز ہے۔بنگلہ دیش کے صابر رحمان 176 اسکور کرکے پلیئر آف دی ایونٹ رہے۔میزبان ٹیم کے الامین حسین 11 وکٹ کے ساتھ نمایاں رہے۔یہ بھارت کا مجموعی طور پر یہ چھٹا ایونٹ تھا۔
پاکستان،افغانستان تیسرا ون ڈے،عالمی نمبر ون بننے کا مشن،ریزرو پلیئرزکھلانے کا دبائو