| | | | |

جدیجہ مبینہ بال ٹیمپرنگ،بھارتی کپتان میچ ریفری کے سامنے پیش،کریم لگانے کا اعتراف

ناگ پور،کرک اگین رپورٹ

مبینہ جدیجہ بال ٹیمپرنگ،بھارتی کپتان کی میچ ریفری کے سامنے پیشی،کریم لگانے کا اعتراف۔ناگ پور ٹیسٹ میں پچ ڈاکٹرائن کے بعد بھارتی کھلاڑی رویندرا جدیجا کی جانب سے مبینہ بال ٹیمپرنگ الزام کے بعد نیاسنسنی خیز موڑ آیا ہے۔بھارتی ٹیم منیجمنٹ نے میچ ریفری کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنی انگلی پر ایک مادہ لگایا ہوا تھا۔جو آئی سی سی قوانین کی خلاف یوں خلاف ورزی بنتی ہے کہ اس نے میچ امپائرز کو آگاہ نہیں کیا تھا۔ایک حساب سےجدیجہ اور بھارتی منیجمنٹ نے یہ اعتراف کیا ہے کہ انگلی پر مواد لگاتھا۔

واقعہ کےمطابق  بارڈر ،گاواسکر ٹرافی ٹیسٹ کے پہلے روزآسٹریلیا کا اسکور جس وقت 5 وکٹ پر 120 تھا تو جدیجا نے اپنے ہاتھ کی انگلی پر لگے ایک مادہ کو ساتھی پیسر محمد سراج کے ہاتھ کے بیرونی حصہ سے رگڑا۔پھر اس مادہ کو واپس اپنی انگلی پر رگڑنا شروع کیا،اس دوران گیند بھی ان کے ہاتھ میں تھی۔یہ ویڈیو جیسے ہی سوشل میڈیا پر آئی تو وائرل ہوئی اور مین سٹریم میڈیا نے بھی اسے اٹھالیا تھا۔

کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے بھارتی کپتان روہت شرما اور ٹیم منیجر کو اپنے کمرے میں بلایا اور ان سے استفسار کیا کہ یہ سب کیا ہے اور ان کو ویڈیو بھی دکھائی گئی۔اس پر میچ ریفری کو بتایا گیا کہ جدیجہ درد دور کرنے والی کریم لگائے ہوئے تھے۔

ناگ پور ٹیسٹ،بھارتی اسپنر جدیجا کی ممکنہ بال ٹیمپرنگ،آئی سی سی کیا کرنے والی

 اب صورتحال یہ ہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم منیجمنٹ نے اگرچہ واقعہ کی شکایت نہیں کی تھی لیکن قانون کے مطابق میچ ریفری بنا شکایت کے بھی ایکشن لے سکتا ہے اور وہ اس نے لیا لیکن اہم بات یہ بھی ہے کہ قانون کے مطابق ایسی کوئی بھی کریم یاکوئی بھی چیز ہاتھوں پر لگانے کی اجازت نہیں ہے،مجبوری کی حالت میں امپائرزکو مطلع کرنا ضروری ہے۔جدیجہ نے یہ خلاف ورزی ضرور کی ہے کہ امپائرزکو نہیں بتایا۔یہ خلاف وزری بنتی ہے۔اس پر سزا بھی ہوتی ہے لیکن تاحال میچ ریفری نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

جدیجہ کی تباہ کن بائولنگ،47 رنزکے عوض 5 وکٹ لئے جانے پر آسٹریلیا کی بیٹنگ لائن فنا ہوئی اور 177 اسکور پر فارغ ہوگئی۔بھارت نے ایک وکٹ پر 77 رنزبنالئے تھے۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *