| | | | | | | | |

میتھیوزبنگلہ دیش پر برس پڑے،انتہائی سخت اور کڑے الفاظ،بے ایمان قرار،حیرت ناک رد عمل

نئی دہلی،کرک اگین رپورٹ

میتھیوزبنگلہ دیش پر برس پڑے،انتہائی سخت اور کڑے الفاظ،بے ایمان قرار،حیرت ناک رد عمل ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ٹائم آئوٹ کا شکار ہوکر کرکٹ کی 146 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایسے آئوٹ ہونے والے سری لنکا کے اینجلیو میتھیوز میچ کے بعد شکیب الحسن اور ٹیم بنگلہ دیش پر بری طرح گرجے اور برسے ہیں۔

کرکٹ ورلڈکپ 2023،ہنگامہ ،جھگڑا،آخرکار بنگلہ دیش نے اپ سیٹ کردیا،سری لنکا کو شکست

نئی دہلی میں بنگلہ دیش کی 3 وکٹ کی جیت کے بعد سری لنکا کی جانب سے میڈیا سے بات کرنے میتھیوز آئے،جن کو 2 منٹ میں پچ پر ریڈی نہ ہونے کی پاداش میں امپائرز نے شکیب الحسن کی گیند پر آئوٹ قرار دے دیا تھا۔

کرکٹ کی دنیا میں پہلا ٹائم آئوٹ،میتھیوز کو شکیب اور امپائرزنے کریز سےنکال دیا،بیٹرنے ہیلمٹ دے مارا

اب اینجلیو میتھیوز نے کہا ہے کہ یہ ایک شرمناک فعل تھا۔شکیب الحسن اور بنگلہ دیش نےاگر اتنا گرکر ہی کرکٹ کھیلنا ہے تو کھیلنا بند کریں اور یا پھر اپنی بنیاد ٹھیک کریں۔انہوں نے کہا ہے کہ میرے دل میں آج سے قبل تک شکیب الحسن اور بنگلہ دیش کی بہت عزت تھی جو اب نہیں رہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ہارے پاس تمام ثبوت موجود ہیں کہ  ہیلمٹ ٹوٹنے تک بھی5 سیکنڈز باقی تھے۔ہمارے پاس ویڈیو پروف موجود ہیں۔ہم یہ مہیا کریں گے،آئی سی سی میں کیس کریں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ تم لوگوں کی بے عزتی کروگے تو تمہاری عزت کون کرے گا۔ہم سب کرکٹ ایمبیسڈر ہیں۔

ٹائم آئوٹ ڈرامہ پر سری لنکن کپتان کا آفیشل رد عمل آگیا،شکیب الحسن کا جواب بھی آگیا

انہوں نے وضاحت کی ہے کہ سری لنکا کے کھلاڑیوں نے اسی لئے بنگلہ دیشی پلیئرز سے ہاتھ نہیں ملایا کہ پہلے وہ عزت کرنا سیکھیں۔میتھیوز نے کہا ہے کہ یہ قبیح حرکت صرف بنگلہ دیش ہی کرسکتا تھا،کوئی اور ٹیم ہوتی،کبھی نہ کرتی۔اپنی 15 سال کی بین الاقوامی کرکٹ میں، میں نے کبھی کسی ٹیم کو اس سطح تک نیچے جاتے نہیں دیکھا۔

سری لنکا کی بھی ٹائم آئوٹ پر امپائرز سے بات،کھلاڑیوں میں گالم گلوج

ادھر بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے اپنے فیصلے کے دفاع میں کہا ہے کہ پھر آئی سی سی کو چاہئے کہ وہ قانون تبدیل کرے،میں کیا کہہ سکتا ہوں،انہوں نے اس سوال کو نظر انداز کیا ہے۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *