پاکستانی ہیڈ کوچ نے بابر اور رضوان کے ٹی 20 انٹرنیشنل مستقبل کا بتادیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان وائٹ بال کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے بابر اعظم اور محمد رضوان کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجادی۔ان کے ٹی 20 انٹرنیشنل کیریئر پر فی الحال سٹاپ لگایا ہے۔ان کی اوپننگ جوڑی کو بھی مسترد کردیا ہے۔مستقبل کیلئے انہیں بہتر ہونے یا کرنے کا کہاگیا ہے۔
مائیک ہیسن نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا ہے کہ انہوں نے بابر اعظم سے کہا تھا کہ وہ پاکستان کی ٹی 20 انٹرنیشنل ٹیم میں اپنی جگہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے وکٹ کیپنگ پر غور کریں۔
حالیہ دنوں میں یہ رپورٹس منظر عام پر آئی تھیں کہ پاکستان کے نئے کوچ نے بابر کو بتایا تھا، جو کہ حال ہی میں ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں ایک کپتان اور اہم تھا، کہ انہیں آرڈر کے اوپری حصے میں زیادہ قابل عمل آپشن بنانے کے لیے ایک اور مہارت کی ضرورت ہے۔
بابر نے اپنے کیریئر میں کبھی وکٹ کیپنگ نہیں کی، لیکن ہیسن کسی بھی صورت میں واضح تھا کہ پاکستان انہیں وکٹ کیپنگ آپشن کے طور پر نہیں دیکھتا تھا۔بابر اور ان کے دیرینہ اوپننگ پارٹنر محمد رضوان دونوں منتخب اسکواڈ کے ساتھ کراچی میں ایک ہفتہ طویل تربیتی کیمپ کا حصہ ہیں۔ رضوان بھی اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں۔ ایک طویل عرصے کی اوپننگ پارٹنرشپ کے طور پر، بابر اور رضوان کا سٹاک پچھلے دو سالوں میں مسلسل گرا ہے، ان کے کم رسک اپروچ، نیت اور اسٹرائیک ریٹ پر تنقید بڑھ رہی ہے۔
ہیسن نے کہا ہے کہ سب سے پہلے بابر اعظم کو وکٹ کیپنگ آپشن کے طور پر نہیں دیکھا جاتا، نہیں۔یقین نہیں کہ یہ کہاں سے آیا،لیکن میں نے یہ قیاس آرائیاں سنی ہیں۔ بابر اس وقت ابتدائی پوزیشنوں میں سے ایک کے لیے مقابلہ کر رہا ہے۔ لیکن ظاہر ہے کہ ہمارے پاس اس وقت ان دو کرداروں میں فخر زمان اور صائم ایوبہیں، اس لیے وہ اس کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں۔بابر ان بہت سے لوگوں میں سے ایک ہیں جو یہ بہتری لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اور میں ان کے ساتھ کام کرنے اور ان کی مدد کرنے کے لیے حاضر ہوں۔ پچھلے مہینے یا اس سے کچھ عرصے میں، اس نے کچھ بہت اچھی تبدیلیاں کی ہیں۔ یہ صرف 125 سے 150 تک جانے کا معاملہ نہیں ہے، یہ آپ کی پیشکش کو بڑھانے کا معاملہ ہے کیونکہ ہمیں اکثر 30-40 رنز بنانے کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے ہمیں بلے بازی کے لیے ایک راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
