برمنگھم۔کرک اگین رپورٹ۔برمنگھم میں بارش شروع،اگلے گھنٹوں کا منظرنامہ،بھارت کے سامنے تاریخ آگئی،اکلوتا ٹیسٹ کیسے ڈرا ہوا تھا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ بھارت برمنگم میں آج تاریخ رقم کرنے جا رہا ہے لیکن بارش انگلینڈ کو اپنی تاریخ محفوظ بنانے کی مدد کو آگئی ہے ۔
دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ کا آج اخری اور فیصلہ کن روز ہے ۔انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کو ریکارڈ 608 رنز کا ہدف ملا ہے اور ابھی بھی وہ 536 رنز کی دوری پرہے۔
برمنگم میں جیسا کہ محکمہ موسمیات نے آج صبح مقامی وقت کے مطابق وہاں 10 اور 11 بجے بارش کی پیش گوئی کی تھی لیکن وہ صبح 9 بجے سے قبل ہی شروع ہو گئی ہے۔ ویدر رپورٹ کے مطابق یہ 11 بجے تک جاری رہے گی۔ اس کے بعد ظاہر ہے میچ میں تاخیر کا امکان ہے ۔میچ کےوسطی ٹائم یعنی دوپہر میں اور شام کے شروع میں بارش کا کوئی امکان نہیں ہے لیکن آخر میں پھر ہے تو انگلینڈ کے پاس اوورز کم ہو جائیں گے اور اسے ممکن ہے 50 سے 60 اوور کھیلنے پڑیں ۔70 اوور تک تو وہ میچ بچا سکتا ہے اگر ایسا ہوا تو یقینی طور پر اسے تاریخ کا اور ہسٹری کا ظلم کہیں گے کہ وہ اتنی آسانی سے بدلہ نہیں کرتی
وہ کیسے نہیں بدلا کرتی۔
یہاں 58 سال ہو گئے انگلینڈ میں بھارت کو اس مقام پر ٹیسٹ میچ کھیلتے ہوئے۔9واں ٹیسٹ ہے ۔8ن ٹیسٹ کھیلے صرف ایک ڈرا ہوا اور 7 میں شکست ہوئی ۔خاص کر تین سال قبل جب یہاں اس نے انگلینڈ کو 378 رنز کا ہدف دیا تھا تو اس کی جیت کا یقین ہر ایک کو تھا لیکن وہ تین وکٹوں سے ہار گئے ۔اکلوتا ٹیسٹ بھی 1986 میں ڈرا ہوا ۔بھارت نے شاید جیتنے کی کوشش ہی نہیں کی، اگر اس روز کی کر لی ہوتی تو شاید ہسٹری اتنا ظلم نہ کرتی ۔کھیل کا جب آخری روز شروع ہوا تو انگلینڈ کے نو کھلاڑی آؤٹ ہو چکے ہوئے تھے ابتدائی اوورز میں پوری ٹیم 235 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی۔ پورے دن میں بھارت کو جیت کے لیے 236 رنز درکار تھے اور اس کے پاس 10 وکٹیں باقی تھیں ۔دن بھر کے 78 اوور کھیل کر بھارت کرکٹ ٹیم نے صرف 174 رنز کیے اور میچ ڈرا کر دیا۔ گواسکر نے ہاف سنچری کی۔ ڈیڑھ سو کے قریب بالیں کھیلتے ہیں ۔جیتنے کی کوشش ہی نہیں کی تو اس روز بھی بھارت کی جیت کا یقین ہر ایک کو تھا اور آج ہم برمنگم میں ہیں جبکہ انگلینڈ باز بال کی تیز کرکٹ کھیلتا ہے لیکن اس سے پتہ ہے کہ بارش والے موسم میں آخری دن چوتھی اننگ میں 500 رنز نہیں بنائے جا سکتے تو وہ ٹیسٹ میچ ڈرا کرنے کی طرف جائے گا اگر ایسا ہوا تو یہ تاریخ کا ہی بھارت پر ظلم کہیں گے ۔بھارتی کھلاڑیوں کا بھی ایک قصور اور کوچ کا بھی ہوگا ۔ پھر بات کریں گ