| | | | | | | | | |

وہاب کے بعد عامر بھی چمک اٹھے،ایشز،سٹوکس خطرے میں،،سٹیون سمتھ کا مستقبل تاریک

کرک اگین رپورٹ

وہاب کے بعد عامر بھی چمک اٹھے،ایشز،سٹوکس خطرے میں،،سٹیون سمتھ کا مستقبل تاریک۔انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے ابھی سے ایشز کے مستقبل پر سوالات اٹھادیئے ہیں۔کوروناکی نئی قسم کا کیس جنوبی افریقا سے آسٹریلیا پہنچ گیا ہے،اس کے بعد وہاں پر سفری پابندیاں مزید بڑھائی جارہی ہیں۔ایسے میں انگلش پلیئرز کے لئے سختی مزید بڑھے گی۔ساتھ میں بین سٹوکس کو پہلےٹیسٹ میں لانے کا انگلش منصوبہ بھی کھٹائی میں ہے۔ان فٹ ہونے کی وجہ سے اسکواڈ سے باہر بین سٹوکس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ اچانک آسٹریلیا میں اسکواڈ کو جوائن کریں گے۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ایشلے جائلز سابق کپتان کی حمایت میں آگئے ،کہتے ہیں کہ نسل پرستی کے حوالہ سے مائیکل وان پر اتنی پابندی یا سختی درست بات نہیں ہے۔عظیم رفیق کیس میں پہلے وان نے انکار کیا تھا،بعد میں انہوں نے معافی مانگ لی۔بی بی سی سمیت نشریاتی اداروں نے ان پر پابندی لگارکھی ہے۔

بنگلہ دیش کی ٹیم جعلی،فضول ٹیسٹ کرکٹ،انضمام الحق ناکام پلیئرزکی بجائے کہیں اور برس پڑے

ابو ظہبی ٹی 10 لیگ میں پاکستانی پیسرز وہاب ریاض اور محمد عامر کی شاندار پرفارمنس سامنے آئی ہے۔عامر نے 2 اوورز میں 11 رنز دے کر 2 اوروہاب ریاض نے 2 اوورز میں 13 رنز کے عوض ایک وکٹ اپنے نام کی ہے،اس فارمیٹ میں یہ کفایتی گیند بازی ہے۔

سابق آسٹریلین کپتان این چیپل کا ٹم پین سیکسی میسجز سکینڈل پر سخت ترین رد عمل سامنے آیا ہے۔کہتے ہیں کہ ٹم پین ہی نہیں بلکہ اس سے قبل کے کپتان سٹیون سمتھ اس قابل نہیں ہیں کہ انہیں آسٹریلیا کی ٹیم میں شامل کیا جائے۔دونوں کو ہمیشہ کے لئے باہر کیا جانا چاہئے۔سٹیون سمتھ 3 سال قبل بال ٹیمپرنگ میں پکڑے گئے تھے۔ایک سال کی معطلی کے بعد واہپسی تو کرلی۔قیادت سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ٹم پین 2017 کے سیکسی میسجز پر 2021 میں ایشز کے آغاز سے 3 ہفتے قبل پھنسے۔پہلے اپنی کپتانی سے استعفیٰ دیا۔پھر ٹیم سے بھی باہر ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی ٹیموں میں متحدہ عرب امارات اور عمان کی ٹیمیں سب سےق بل اپنے ملک واپس پہنچ گئی ہیں۔کووڈ کی وجہ سے ملتوی ہونے والے کرکٹ ایونٹس کے بعد زمبابوے،جنوبی افریقا سے کرکٹ ختم ہورہی ہے۔پاکستانی ٹیم بھی اس وقت پھنسی ہے۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *