| | | | | | | |

پاکستانی ٹیم 2 پلیئرز کے سر،حسن سمیت پریشر گروپ ناکام،پردہ چاک، کپتان کی انوکھی ،میڈیا کی نئی پروٹیکشن مہم

دبئی،کرک اگین رپورٹ

Image source Twitter

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی سیمی فائنل میں شکست پر 80 فیصد قومی میڈیا پر ایک مہم کا آغاز ہوا ہے،اس کا ایک ہی مطلب ہے کہ ٹیم پاکستان کو کچھ نہ کہا جائے،اس پر تنقید نہ کی جائے۔ایک تصویر چلائی گئی ہے جس سے صاف لگتا ہے کہ جیسے یہ ایسے ہیروز ہوں کہ ان کے کارنامے دنیا بھر سے آگے ہیں۔

اس کی ضرورت کیوں پیش آئی۔اس کو سمجھنے سے قبل جان لیں کہ ٹیم نے کیا تیر مارا ہے۔

بھارت کے خلاف فتح،واقعی کارنامہ تھا۔تاریخ رقم ہوئی۔پاکستان پہلے کبھی آئی سی سی ایونٹ میں جیت ہی نہیں سکا تھا۔

نیوزی لینڈ کے خلاف جیت،معمولی ہدف کے تعاقب میں ٹاپ آرڈرز ناکام،آصف علی کےچھکے میچ جتواگئے۔یہ ایسے ہی تھا کہ کسی اچھے میچ میں ٹیم ہارجاتی،جیسا کہ سیمی فائنل میں ہارگئے۔

افغانستان جیسی ٹیم کے خلاف ہارا ہوا میچ پھر آصف علی کے چھکوں نے جتوایا۔ٹاپ آرڈرز بری طرح فلاپ۔یہ بھی ایسا ہی تھا کہ  جیسے ٹاس کا سکہ۔قسمت پر سب چلا گیا تھا۔کارکردگی کا تعلق نہ تھا۔

نمیبیا اور سکاٹ لینڈ جیسی چھوٹی ٹیموں کے خلاف کامیابی۔

اور اب سیمی فائنل میں اس آسٹریلین ٹیم سے شکست،جو انگلینڈ سے بری طرح ہار کر ناک آئوٹ میں اتری تھی۔یہ ایشیائی بلکہ پاکستان کی ہوم پچز تھیں،ان میں غیر ایشیائی ٹیمیں فائنل میں چلی گئیں۔اس بار ورلڈ ٹی 20 کپ کا نیا چیمپئن سامنے آئے گا۔

بیٹنگ کے شعبہ میں بابر اعظم 303 اور محمد رضوان281 کرکے تمام 16 ٹیموں کے بیٹرز سے اوپر ہیں۔ڈیوڈ وارنر 236 رنزکے ساتھ تعاقب میں ہیں۔دیکھنا ہوگا کہ فائنل میں وہ پاکستان کے کسی پلیئر یا دونوں پلیئرز سے آگے نکلتے ہیں،کسی کیوی بیٹر سے اس کی توقع نہیں ہے۔

بائولنگ میں پاکستان ناکام گیا ہے۔شاداب خان کی 6 میچزمیں 9 وکٹیں ہیں،ٹاپ10 میں 8واں نمبر ہے۔دوسرے پاکستانی کھلاڑی شاہین آفریدی 7 وکٹ لے کر ٹاپ 20 میں کہیں گم ہیں۔

اب ذرا ن پلیئرز کی کارکردگی دیکھیں،جنہیں میڈیا،سابق کرکٹرز دن رات بول کر،دبا ئو ڈال کر ٹیم  میں  لائے۔سرفراز احمد کو ایک بھی میچ میں موقع نہیں ملا،ان کی سلیکشن کروانے والوں کو مبارکباد۔

الٹی گنگا،چھپے ہاتھ،کیسے پلان،اب کیسے بیان،لیں اب آگئے عمران خان

فخرزمان پر شور مچانے،شعیب اختر،انضمام جیسے لوگ بولنے والوں کے لئے ملاحظہ ہو۔سیمی فائنل میں اننگ کا 19واں اوور انہوں نے ضائع کیا۔صرف 3 رنز بنے۔شروع کی 20 بالز تو وہ کھیل ہی نہ سکے۔یہ تو ایک میچ کا حال تھا۔پورے ایونٹ کا چارٹ دیکھیں۔6 میچزکی 5 اننگز میں ساڑھے 27 کی اوسط اور 118 کے سٹرائیک ریٹ سے صرف 109 رنزبناسکے،یہ بھی آخری اننگ میں وہ 55 کرگئے،ورنہ کالک ہی کالک تھی،ان پر بھی اور ان کے حمایتیوں پر بھی۔اب بھی چمک،دمک کوئی نہیں ہے۔

ایک اور شور شعیب ملک کے بارے میں تھا۔سکاٹ لینڈ کے خلاف ایک تیز ترین ففٹی نہ کرتے تو ہائے ناکامی،وائے ناکامی تھی،اس کے باوجود واہ واہ نہیں بلکہ او ہو ہی ہے۔6 میچز کی 4 اننگز میں 100 اسکور۔تمغہ بنالیں اورسجالیں۔

ایک اور کھلاڑی،ان کے بھی بڑے حمایتی تھے۔محمد حفیظ،6 میچزکی 5 اننگز میں 85 اسکور۔28 کی اوسط۔ملاحظہ ہو کہ یہ 2 ستون مڈل آرڈر چلانے والے تھے۔آصف علی کے6میچزکی 4 اننگز میں صرف 57 اسکور ہیں۔انہوں نے ٹوٹل 24 بالز ہی کھیلی ہیں۔2 میچز جتوائے ہیں۔اس لئے تھوڑی دیر کے لئے جزوقتی ہیرو بنے ہیں۔قد کاٹھ اتنا ہی رہا ہے کہ تاریخ میں یہی لکھا جائےگا کہ 6 میچز میں 57 اسکور۔عماد وسیم کی6 میچز میں سے ایک میں باری آئی۔11 رنزبنائے،احمقانہ انداز میں وکٹ دی۔یہ ہےپاکستانی بیٹنگ لائن کا احوال۔ان کے علاوہ کوئی ایک بال بھی نہیں کھیلا۔ان میں سے بابر اور رضوان کو نکال دیں،پیچھے  کیا بچتا ہے۔آپ نے دیکھ ہی لیا ہے کہ کیا تیر مارا ہے۔چنانچہ 18 ماہ کی طرح پاکستانی بیٹنگ لائن صرف 2 پلیئرز رضوان اور بابر پر کھڑی تھی،پیچھے سب  کے سب حلوائی تھے۔

پاکستان پھر آسٹریلیا سے ہار گیا،ٹی 20 ورلڈ کپ سے بوریا بستر گول،دوسری پیش گوئی سچ

اب بائولنگ پر آجائیں۔شاداب خان 6 میچز میں 6 کے اکانومی ریٹ سے 9 وکٹیں لے گئے۔یہ پاکستان کے لئے ٹاپ ہے،ایونٹ میں پہلے 10 سے بھی نیچے گریں گے،فائنل ابھی باقی ہے۔اسی طرح حارث رئوف کی 6میچزمیں 8 وکٹیں ہیں۔ساڑھے 7 کی اوسط سےا سکور کھائے ہیں۔شاہین نے بھی 7 سے زائد کی اوسط سے مارکھائی ہے اور 6 میچزمیں 7 وکٹیں ہیں۔عماد وسیم کی 6میچزمین 4 وکٹیں ہیں۔

اب ذکر کرتے ہیں حسن علی کا۔6 میچز میں انہوں نے بائولنگ کی۔23 اوورز میں 207 اسکور دیئے،بہترین بائولنگ یہ تھی کہ 2 وکٹ کے لئے 44 رنزکی مار کھائی۔41 کی ایوریج اور9 کا  اکامونی ریٹ۔پاکستان کے سب سے مہنگے ترین بائولر بنے۔محمد حفیظ نے 6میچز میں 6 اوورز کئے۔52 رنزدیئے۔1 وکٹ لی۔9 کےقریب کی اوسط سے مار کھائی۔شعیب ملک کو ایک بال بھی نہیں ملی۔

یہ ایک ناکام ترین پرفارمنس تھی۔بائولنگ کے میدان میں شاہین اور شاداب کے ساتھ عماد نے بوجھ اٹھایا۔حارث اور حسن ایونٹ میں مہنگے ترین رہے۔سیمی فائنل میں شاہین کو 4 اوورز میں 44کی مار پڑی،کوئی وکٹ نہیں۔کیچ انہوں نے چھوڑا،ان سمیت 50 فیصد بائولرز مکمل ناکام ہوئے۔50 فیصد اوسط درجے سے تھوڑا آگے گئے۔اچھے بائولرز تسلسل سے وکٹیں لیتے ہیں،فتح میں اہم کردار اداکرتے ہیں،ورنہ شاداب کی سیمی فائنل میں 4 اوورز میں 26 رنزکے عوض 4 وکٹ کی کارکردگی بڑی شاندار رہی ہے مگر سوال یہ ہے کہ یہ کس کام کی۔اسے کس نے یاد رکھنا ہے اور کیوں یاد کرنا ہے۔

اس ساری بحث سے 3 باتیں کلیئر ہوتی ہیں۔من چاہے پلیئرز فخر زمان،محمد حفیظ،شعیب ملک اورحسن علی مکمل طور پر ناکام گئے۔پاکستانی ٹیم منیجمنٹ نے وسیم جونیئر یا شاہ نواز دھانی کو کھلانا بھی گوارا نہیں کیا،یہ اتنا بڑا جرم ہے کہ اس کی معافی کیسے ممکن ہے۔

شکست کے بعد ڈریسنگ روم میں بابر اعظم کی اپنے کھلاڑیوں کو دھمکی،کوچز کیا بولے

حسن علی جو ہر میچ میں پٹتے آرہے تھے،انہیں کمزور ٹیموں کے خلاف بھی کھلایا گیا۔نتیجہ میں وہ وہ پھر بھی آف کلر تھے،پھر بھی سیمی فائنل کھیلے۔

یہ کیسی ٹیم منیجمنٹ ہے۔کیا یونس خان نے 2009 کا ورلڈ ٹی 20 کپ یا عمران خان نے 1992 کا ورلڈ کپ اور یا پھر سرفراز احمد نے 2017 کی چیمپئنز ٹرافی ایسے ہی جیتی تھی کہ 11 رکنی کھلاڑیوں کے ساتھ 11 نکاح پڑھوالئے اور ضرورت کے باوجود کوئی تبدیلی نہیں ہوئی؟ایسا نہیں ہوا تھا۔

پھر آپ ڈھٹائی دیکھیں۔پاکستانی کپتان کیا بول رہے ہیں۔پی سی بی ان کی ویڈیو بڑے فخر سے نکال رہا ہے کہ یہ شکست کے باوجود کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھارہے ہیں،حوصلہ بڑھانا اچھی بات ہے لیکن یہ کپتان کون ہوتے ہیں جو یہ کہیں کہ یہ ہمارا یونٹ ہے،اسے ٹوٹنا نہیں چاہئے،یہ ہماری ٹیم ہے،بس اسے ہی رہنا ہے،بڑی مشکل سے یہ یونٹ ہم نے بنایا ہے۔کوئی باہر نہ جائے۔

کیا مطلب ہے اس کا؟آپ یاریاں نبھارہےہیں؟دوستیاں پوری کر رہے ہیں؟ایک پلیئر جو پورے ایونٹ میں نہیں چلا،ناکامی کے باوجود بار بار کھلایا گیا۔آخر کار وہی پلیئر ورلڈ ٹی 20 کپ سے اخراج کا سبب بنا،آپ اسے دوبارہ سلیکٹ کرنے کا اعلان کر رہے ہیں؟آپ سلیکٹر ہیں؟آپ نے ان 11 کو ہی ہمیشہ کھلانا ہے؟آپ کے نزدیک ان میں سے خراب پرفارمنس پر کوئی باہر نکالا گیا تو یہ آپ کے یونٹ کو توڑنے کے مترادف ہوگا؟

کیا لاجک ہے،کیا تقریر ہے،کیا خیالات ہیں اور کیا پرفارمنس کا یہ چارٹ ہے۔کیا ہیڈ کوچ ہے اور کیا اس کی سوچ ہے،اوپر سے ان کے پروٹیکٹرز کو دیکھ لیں۔اس ٹیم کی سلیکشن میں اپنا رول پلے کرنے والوں کو دیکھ لیں کہ مٹی پائو۔اس ٹیم پر انہیں فخر ہے۔اس نے دل جیتے ہیں۔

بے شک جیتے ہیں،بھارت کے خلاف میچ جیت کر  میچ ہی جیتا ہے۔ایونٹ نہیں جیتا ہے۔اس کے بعد غلطیاں بہت ہوئی ہیں،ان کا سدھار ایسے کیسے ممکن ہوسکے گا۔آج آپ کو اس ٹیم پر فخر ہے۔کل اس میں سے کارکردگی کی بنیاد پر کیسے کسی کو نکالوگے۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *