| | | | | |

پاکستان کے بعد اب بنگلہ دیش،نیوزی لینڈ نے پریکٹس سے روک کرپھر کمروں میں بند کردیا،سزا کا اعلان

کرائسٹ چرچ،کرک اگین رپورٹ

file photo

ایک سال گزر گیا۔نیوزی لینڈ نہ بدلا۔ایک اور ایشیائی ٹیم کو نشانہ پر لے لیا۔اس بار بنگلہ دیش کھلاڑی قید میں ڈال دیئے گئے ہیں۔سزا کی مدت کا بھی اعلان کردیا ہے۔ایسا ہی کچھ گزشتہ سال پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہوا تھا،جب نیوزی لینڈ میں معمولی بات پر انہیں 14 روزہ قرنطینہ کی سزا سنائی گئی،اس پر ایسا عملدر آمد کروایا گیا تھا کہ بعد میں محمد حفیظ دکھ اور تکلیف سے بول اٹھے تھے،ان کے تاریخی الفاظ تھے کہ اسے قید سمجھ لیں۔اسے قید جیسا جان لیں،اپنے کیریئر میں ایسا سلوک نہیں دیکھا،پلیئرز غیر ملک میں سفیر کی طرح ہوتے ہیں،انہیں ایک چھوٹے سے سیل میں ایسے کیسے رکھاجاسکتا ہے،یہ الفاظ حفیظ کے تھے۔

انگلینڈ کا باجا بج گیا،ایڈیلیڈنائٹ ٹیسٹ میں 14 طبق روشن،وکٹیں گرنا شروع

اس بار بنگلہ دیشی ٹیم نیوزی لینڈ کے دورے پر ہے۔نیوزی لینڈ کی وزارت صحت ایک بار پھر ایکشن میں آگئی ہے،اس نے بنگلہ دیش ٹیم کے سپن کوچ رنگنا ہیراتھ کے کووڈ ٹیسٹ مثبت آنے پر تمام پلیئرز کو کمروں میں بند کردیا ہے اور حکم نامہ جاری کیا ہے کہ 21 دسمبر تک کوئی بھی پریکٹس سیشن میں حسہ نہ لے،کوئی بھی وائلیشن کی گئی تو سزا کا دورانیہ بڑھا دیاجائے گا۔

بنگلہ دیش کی ٹیم نیوزی لینڈ پہنچی تو ان کو 2 گروپس میں دیکھا،رکھا گیا ۔8 پلیئرز وکوچز اسٹاف کو پہلے ہی الگ سے گروپ کی شکل  میں بند کمروں مین الگ الگ رکگا گیا،یہ پلیئرز ملائیشیا سے نیوزی لینڈ جاتے ہوئے ایسے شخص سے رابطہ میں تھے جس کا کووڈ ٹیسٹ مثبت آیا ۔اس بنیاد پر ان کو سزا ملی۔باقی ٹورنگ پارٹی کو 16 دسمبر سے پریکٹس کی اجازت ملی،پلیئرز نے گزشتہ روز پریکٹس شروع بھی کی،آج 17 دسمبر کو بائولنگ کوچ کے مثبت ٹیسٹ کے بعد پھر سے سزا بحال کردی گئی ہے۔

نیوزی لینڈ کی ہوم صحت منسٹری نے کہا ہے کہ تمام بنگلہ دیشی پلیئرز کو کمروں میں الگ الگ بند کیا جارہا ہے،21 دسمبر سے قبل  انہیں کسی سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی،خلاف ورزی پر نیا ایکشن ہوگا۔21 دسمبر سے قبل کووڈ ٹیسٹ ہوگا،اس کی کلیئرنس ہی ان کی آزادی کا سبب بنے گی۔

بنگلہ دیش کا 22 دسمبر سے انٹرا اسکواڈ میچ منسوخ ہوگیا ہے۔ٹیم نیوزی لینڈ اے کے خلاف دسمبر کے آخر میں کھیلے،پہلا ٹیسٹ یکم جنوری اور دوسرا ٹیسٹ 9 جنوری سے شروع ہوگا۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *