ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے کرک اگین رپورٹ۔ویسٹ انڈیز دو بدترین ریکارڈز سے بچ کر بھی پاکستان کیخلاف بد ترین ریکارڈ بنواگیا،137 پر باہر۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے 2 بد ترین ریکارڈز سے بال بال بچ گئی ہے۔ملتان انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان کے خلاف آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے تحت کھیلی جارہی 2 میچز کی ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں 137 رنزبناکر آئوٹ ہوگئی۔یوں پاکستان کو 230 رنزکے جواب میں اسے93 رنزکا خسارہ ہوا۔ایک موقع پر ویسٹ انڈیز کے 9 کھلاڑی 91 پر باہر تھے۔آخری وکٹ پر جومیل واریکن نے 24 بالز پر 31 ناٹ آئوٹ رنزبنائے۔موتی نے 19 کئے اور جیسن سیلئز نے بھی 22 رنزبنائے۔اننگ کے فاضل رنز دوسرا بڑا مشترکہ انفرادی اسکور تھا۔
ویسٹ انڈیز بد ترین ریکارڈ سے کیسے بچا مگر پھر بھی شکار ہوا
ایک موقع پر51 پر اس کے 7 کھلاڑی باہر تھے۔پاکستان کے خلاف 1986 کے فیصل آباد ٹیسٹ کے 53 رنزپر آئوٹ ہونے کے قلیل تر اسکور سے وہ محفوظ ہوا،جب 91 پر اس کے 9 کھلاڑی باہر ہوئے تو21.5 اوورز کا کھیل ہوا تھا۔ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ویسٹ انڈیز کی اوورز کے اعتبارسے کم ترین اننگ19.1 اوورز کی تھی جو پورٹ آف سپن میں 1999 میں 51 پر تمام ہوئی تھی۔اس کے آخری 2 کھلاڑیوں نے آج کی اننگ کو 25.2 اوورز تک پہنچادیا۔یہ اب بھی ٹیسٹ کرکٹ میں ویسٹ انڈیز کی پاکستان کے خلاف اوورز کے حساب سے کم ترین اننگ ہے۔1986 میں وہ فیصل آباد ٹیسٹ میں 25.3 اوورز میں آئوٹ ہوئے تھے تو ایک بال کے فرق سے نیاریکارڈ قائم ہوا۔اوور آل ٹیسٹ کرکٹ میں یہ اس کی اوورز کے حساب سے دوسری مختصر اننگ تھی۔
ملتان سٹیڈیم میں نعمان ساجد منترا جاری، ویسٹ انڈیز ٹیم 137 پر پویلین لوٹ گئی۔ساجد خان کا تباہ کن سپیل۔ ویسٹ انڈیز پر قہر بن کر ٹوٹا، پوری ٹیم 26 ویں اوورز میں 137 رنزبناکر آؤٹ ہوگئی، عشروں پرانے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔
چھ بیٹرز ڈبل فگر میں داخل نہ ہوسکے، جیڈن سیلز 22 جومیل ویریکین 31 کے ساتھ نمایاں رہے۔
ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں جاری پاکستان ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کے دوسرے روز پاکستان کی پوری ٹیم 5۔68 اوورز
میں 230 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔کھانے کے وقفے کے بعد ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگ کا آغاز کیا تو ویسٹ انڈیز کے بیٹرز پاکستان کے ساجد خان کا سامنا نہ کرسکے۔ابتدائی اوورز میں 4 وکٹیں گنوادیں، ایک موقع پر ایسا لگتا تھا تھا ٹیم فالو آن کا شکار ہوجائے گی، لیکن پانچویں وکٹ کی شراکت میں بننے والے 12 سکور نے
لاج رکھ لی۔دس کے ممجوعہ پر 2 وکٹیں گریں جبکہ تیسری اور چوتھی وکٹ بالترتیب 21 اور 22 رنز پر گریں، جس کے بعد 34 کے مجموعی سکور پرپانچویں وکٹ جسٹن گریوز کی گری جو نعمان علی کی بال کھیلتے ہوئے بولڈ آؤٹ ہوگئے۔
املاچ 6 رنز بنانے کے بعد نعمان علی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے۔الیکس اتھنزے 7 سکور بنا کر نعمان علی کا شکار بنے۔ کیون سنکئیر 11 رنز بنا کر نعمان علی کی گیند پر سعود شکیل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔گدا کیش موٹی 19 سکور بنا کر نعمان علی کی گیند پر بولڈ آؤٹ ہوئے، جس میں 3 چوکے شامل تھے۔جیڈن سیلز کو ابرار احمد نے پویلین پہچایا وہ 22 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے، جبکہ جومیل ویریکن 31 پر ناٹ آؤٹ رہے۔پاکستان کو 93 رنز کی برتری حاصل ہے۔
علاوہ ازیں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف کھیلتے ہوئے اپنے کم ترین سکور کو بہتر کیا،اس سے قبل ویسٹ انٖڈیز 1986 میں تقریباً 38 سال تین ماہ پہلے فیصل آباد کے مقام پر پاکستان کے ساتھ کھیلتے ہوئے 53 رنز پر آؤٹ ہوئی تھی۔
پاکستان کی طرف سے ساجد خان نے12 اوورز میں 65 رنز کے عوض 4 ، نعمان علی نے 11 اوورز میں 39 سکور دیکر 5 وکٹیں
ابرار احمد نے اپنے دوسرے اوور مین 6 رن دیکر ایک وکٹ حاصل کی۔