| | | | |

سکندر بخت کا رضوان کے کریکٹر،ٹیم رول پر بڑا حملہ،قبضہ گروپ کہدیا،مزید سنگین باتیں

کراچی،کرک اگین رپورٹ

سکندر بخت کا رضوان کے کریکٹر،ٹیم رول پر بڑا حملہ،قبضہ گروپ کہدیا،مزید سنگین باتیں۔سابق کرکٹر سکندر بخت کا محمد رضوان کے کردار اور ٹیم میں رول پر بڑا حملہ،ان کی پڑھی جانے والی دعائوں کو بالواسطہ بد دعا قرار دے دیا ہے۔ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے تمام حدیں پار کردی ہیں اور رضوان کو پاکستان کرکٹ پر ایک قبضہ گروپ کے روپ میں پیش کیا ہے۔

کرک اگین نیوز تصدیق ،انضمام الحق چیف سلیکٹر مقرر

انتہائی تضحیک آمیز انداز میں سکندر بخت نے کہا ہے کہ کبھی زندگی میں رضوان آکر فیلڈنگ کرے گا،کوئی کبھی سوچ سکے گا؟بڑی دعائیں پڑھ رہے تھے اور بابر اعظم کے سر پر گیند لگ گئی۔4 سال سے میں یہ پڑھ رہا تھا کہ سرپر گیند لگنےکا متبادل کیا ہوگا۔یہایک انتہا ہے۔میں ذکا اشرف کو کہوں گا کہ کرکٹ کمیٹی کے سامنے  یہ رکھے۔ٹیسٹ میچ میں کسی کے زخمی ہونے پر فیلڈنگ کرنے آجاتاہے۔کیا کبھی دیکھا کہ دنیا میں سیکنڈ وکٹ کیپر میدان مین فلیڈنگ کررہا ہو،نہیں ہوتا۔اس کی جگہ حریرہ کو کھلادیتے۔اس کو کس لئے لے گئے۔وہ فیلڈنگ کرتا۔اسے ٹیسٹ کرکٹ کی سمجھ آتی۔مدد ملتی لیکن یہ کرنے کی بجائے جناب رضوان صاحب آرہے ہیں۔کبھی آف اسپن کرنے لگ جاتے ہیں۔

ایک بار تو متبادل فیلڈر کے طور پر آکر کپتانی شروع کردی۔یہ کیا مذاق چل رہا ہے۔مطلب یہ کہ پورا قبضہ کیا ہوا ہے۔میں آج تک ان سے کبھی ملا نہیں،نہ ملنے کی اس سے خواہش ہے۔آپ سیکنڈ وکٹ کے طور پر کیا کررہے۔سرفراز احمد کی طرح پانی پلادیتے۔اس سے بڑا پن ہوتا۔رضوان کیوں نہیں کرسکتا۔یہاں الٹا ہم پر تنقید کی جاتی ہے۔یہ کرنے والے پان کھانے والے اور دائیں بائیں کی کرکٹ دیکھنے والے ہیں۔

کرک اگین نے سکندر بخت کا یہ بیان من وعن شائع کردیا ہے لیکن جذبات میں وہ یہ پروف دے گئے ہیں کہ یہ سب سرفراز احمد کی محبت اور رضوان کی نفرت میں کہا گیا ہے۔اس کا ثبوت انہوں نے خود یہ کہہ کردیا کہ سرفراز پانی پلاسکتا ہے تو رضوان کیوں نہیں پلاسکتا۔گویا سکندر بخت نے اس غصہ اور تیزی میں کیا سے کیا بول دیا لیکن اپنے چھپے غم کا اظہار کرگئے۔

کرکٹ کے ممتاز تنقید نگاروں،تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ سکندر بخت بھی اسی مافیا کا حصہ ہے جو پہلے روز سے رضوان اور بابر کے پیچھے لگے ہیں۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *