ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے،عمران عثمانی کی خصوصی رپورٹ
پاکستان نے ملتانی آندھی کے ساتھ کالی آندھی کو بھی آئوٹ کلاس کردیا۔مسلسل تیسرا میچ جیت کر ویسٹ انڈیز کو کلین سوئپ بھی کرلیا ہے۔آخری میچ کے ہیرو شاداب خان رہے۔جنہوں نے آل رائونڈ کارکردگی سے پاکستان کی53 رنزکی جیت میں مرکزی کردار ادا کیا۔سرکاری چھٹی کی وجہ سے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم گزشتہ 2 میچز کا ریکارڈ بھی توڑ گیا۔ہزاروں افراد باہر رہ گئے۔شائقین کا جذبہ اور جوش و خروش دیدنی تھا۔میچ کے دوران آنے والی آندھی اور گردو غبار نے بھی ایک لاگ سماں باندھ دیا،جس سے میچ متاثر ہوا۔
بابر اعظم اور رضوان فینز کے آرٹ سے متاثر
مہمان ٹیم 270 رنز کے ہدف کے تعاقب میں زیادہ پراعتماد نہیں تھی،یہی وجہ ہے کہ 25 رنزکی اوپننگ شراکت کے باوجود 52 رنز تک ایک ہی آئوٹ تھا لیکن پھر اس سے اگلے 40 رنز میں 4 وکٹیں گرنے سے 100 سے پہلے پہلے آدھی ٹیم آئوٹ ہوگئی۔کیل میئرز 5،شائی ہوپ 21،شمرا بروکس18 اور کپتان نکولس پورن 11 رنزبناسکے۔یہاں تک حسن علی،شاداب خان،شاہ نواز دھانی،محمد وسیم اورمحمد نواز کی ایک ایک وکٹ تھی،کوئی بائولر محروم نہیں رہا تھا۔اگلی 2 وکٹیں کیسی کارٹے 33 اورکیمو پاول21 بھی جلد حاصل کرلی گئیں۔ویسٹ انڈیز کے 7 کھلاڑی28 ویں اوور میں 155 پر آئوٹ ہوچکے تھے۔
یہاں سے عقیل حسین اور روماریو شیفرڈ نے مزاحمت کی،جس سے گرائونڈ میں موجود ہزاروں فینز محظوظ ہوئے۔خاص کر وہ لمحہ دلچسپ تھا جب محمد نواز کے 9ویں اوور میں 17 رنز پڑے،عقیل نے 2 چھکے بھی لگائے۔پاکستان کے لئے یہ شراکت خطرناک ہورہی تھی،اس لئے کہ 70 بالز پر 667 کے قریب اسکور باقی تھا،یہاں شاداب خان نے میچ وننگ بال کرتے ہوئے خطرناک بیٹر عقیل کو وکٹ کیپر محمد حارث کے ہاتھوں اسٹمپ آئوٹ کروادیا۔انہوں نے صرف 37 بالز پر 60 رنزکی جارحانہ اننگ کھیلی۔6 چھکے اور 2 چوکے شامل تھے۔اگلی وکٹ بھی شاداب خان نے لی،ہیڈن والش کو 3 پر ایل بی کردیا۔ویسٹ انڈیز 203 رنز 7 وکٹ سے 216رنز 9 وکٹ ہوگیا،فتح کی امیدیں بھی دم توڑ گئیں تھیں۔اگلے اوور میں حسن علی نے شیفرڈ کو 16 کے انفرادی اسکور پر شکار کر کے پاکستان کو53 رنزکی جیت دلوادی۔ویسٹ انڈین ٹیم 37 اوورز 2 بالز پر 216 رنزبناکر آئوٹ ہوگئی۔پاکستان نے 3میچزکی سیریز میں ویسٹ انڈیز کو کلین سوئپ کردیا۔
پاکستان کی جانب سے بیٹنگ کے بعد شاداب خان بائولنگ کے بھی بادشاہ بنے،انہوں نے62 رنز دے کر 4 وکٹیں لیں۔محمد نواز نے 56 رنز دے کر 2 اور حسن علی نے 29 رنز دے کر 2 وکٹیں لیں۔دھانی اور نواز نے ایک ایک آئوٹ کیا۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں آخری میچ کے لئے قومی ٹیم میں 2 اور مہمان ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی گئیں۔شاہ نواز دھانی کو ون ڈے کیپ ملی،حسن علی کی بھی واپسی ہوئی۔شاہین آفریدی اور حارث رئوف کو آرام دیا گیا۔پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا اچھا فیصلہ کیا،فخرزمان اس بار کچھ اعتماد بحال کرتے نظر آئے ،یی وجہ ہے کہ ان فام بیٹر امام الحق کے ساتھ 88 رنزکا اوپننگ سٹینڈ دیا۔پہلے آئوٹ ہونے والے لیفٹ ہینڈڈ بیٹر فخرزمان تھے جو35 رنزبناکر پورن کی بال پر بولڈ ہوگئے۔انہوں نے 48 بالیں کھیلیں اور 4 چوکے لگائے۔پاکستان کے لئے یہ نقصان ابتدائی تھا،تھوڑی دیر میں ڈرامائی ہوگیا،
شاہ نواز دھانی کو ون ڈے کیپ،پیسرنے دعا کی اپیل کردی
قومی ٹیم، کا85 رنز ایک وکٹ سے سفر شروع ہوا جو 17 ویں اوور سے تھا ،25 ویں اوور تک معاملہ 88 رنز ایک وکٹ سے 117 رنز 5 وکٹ ہوگیا۔یہ تباہی نکولس پورن نے کی،جنہوں نے اس سے قبل انٹرنیشنل کرکٹ میں صرف 3 گیندیں کررکھی تھیں،انہوں نے اس سے بھی زائد 4 وکٹیں اڑادیں۔ان کے 10 اوورز میں 48 رنزبنے لیکن وہ اپنا کام کرگئے تھے۔آئوٹ ہونے والوں میں کپتان بابر اعظم ایک،امام الحق 62،محمد حارث صفر اور محمد رضوان11 رنز شامل تھے۔امام نے سیریز کی مسلسل تیسری،کیریئر کی مسلسل چھٹی ون ڈے اور 7ویں اوور آل ففٹی پلس اننگ کھیلی۔بابر اعظم 9 اننگز میں مسلسل ففٹی پلس اسکور کرنے کے بعد ایک کے قلیل اسکور پر واپس آئے۔پاکستان نے33 اوورز میں 5 وکٹ پر 155 اسکور بنائے تھے کہ تیز آندھی نے اسٹیڈیم کو خاک آلود کردیا۔امپائرز نے فوری طور پرکھیل روکا۔30 منٹ بعد دوبارہ کھیلنے کی کوشش کی تو مہمان کھلاڑیوں نے فیلڈ سے انکار کردیا۔نتیجہ میں مزید کچھ وقت کا کھیل متاثر ہوا۔اس کے باعث فی اننگ 48 اوورز تک محدود کردی گئی۔
پاکستان کو بھنور سے نکالنے کی کوشش یوں کامیاب ہوئی کہ خوشدل شاہ اور شاداب خان نے ٹوٹل اسکور 200 سے اوپر پہنچادیا،201 کے مجموعہ پر ویسٹ انڈیز کو چھٹی کامیابی خوشدل شاہ کی ملی جو 34 رنزبناکرعقیل حسین کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے۔یوں چھٹی وکٹ پر 84 رنزکی شاندار شراکت کا خاتمہ ہوا جو 15 اوورز 2 بالز مطلب 92 گیندوں پر بنائی گئی تھی۔
ملتان کا آخری میچ بڑی آزمائش،جعلی ٹکٹوں سے اصلی باہر،نقلی اندر،لاٹھی چارج،احتجاج
شاداب خان نےا س کے بعد نہایت ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور سٹرائیک اپنے ہاتھوں میں رکھتے ہوئے تیزی سےا سکور کیا،اس دوران انہوں نے کیریئر کی ہائی ون ڈے اننگ 54 رنز کو بھی کراس کرلیا۔ان کی شاندار بیٹنگ کا اندازا اس بات سے لگالیں کہ اس کے بعد کے قریب 10 اوورز میں محمد نواز اور حسن علی 8،8 اورمحمد وسیم 6 جب کہ شاہ نواز دھانی4 کرسکے ۔باقی اسکور شاداب نے بنایا،وہ 263 کے مجموعہ پر آئوٹ ہونے والے 9 وہں کھلاڑی تھے،انہوں نے3 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 78 بالز پر 86 رنزکی شاندار اننگ کھیلی۔پاکستان نے مقررہ 48 اوورز میں 9 وکٹ پر 269 رنزبنائے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سےنکولس پورن نے 48 رنز دے کر 4کیمیو پاول نے 57 رنز دے کر 2 نمایاں وکٹیں لیں۔