| | | |

ڈیوڈ وارنر کے گلوزکے ساتھ ہیلمٹ ملنے پر 12 سالہ بچہ کو سکیورٹی لینی پڑگئی،نیا تالہ

سڈنی،کرک اگین رپورٹ

ڈیوڈ وارنر کے گلوزکے ساتھ ہیلمٹ ملنے پر 12 سالہ بچہ کو سکیورٹی لینی پڑگئی،نیا تالہ ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ریٹائر ہونے والے آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر نے سڈنی کرکٹ گرائونڈ میں  اس بار اپنے گلوز کے ساتھ ہیلمٹ بھی دے گئے،جس بچہ کو یہ سامان ملا،اسے بھاگنا پڑا۔دیگر بچوں نے لینے کی کوشش کی لیکن وہ تیزی سے نکل گیا۔پولیس سکیورٹی لینی پڑی۔گھر میں ایک الماری،تالہ اور نئی چابی بنانے کا اعلان۔

ڈیوڈ وارنر کیلئےسائن شدہ شرٹ،سڈنی کرائوڈ مہربان،خواجہ کی والدہ ماں بن گئیں،آسٹریلینز کب گھبرائے

 یہ 12 سالہ بروڈی کوئین ہیں جو  ڈیوڈ وارنر کے بہت بڑے پرستار ہیں اور جانتے تھے کہ اگر ریٹائر ہونے والے ٹیسٹ اوپنر اپنے بیٹنگ کے دستانے اتارنے جا رہے ہیں تو وہ اہم پوزیشن پر ہیں۔لے سکتے ہیں۔ڈیوڈ وارنر 57 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد ہفتہ کی دوپہر  سڈنی میں آخری میدان سےباہر نکلے تو کوئین اور دیگر درجنوں نوجوان شائقین اپنے ہیرو کے زیادہ سے زیادہ قریب جانے کی کوشش کرنے کے لیے ممبرز کے اسٹینڈ کی باڑ پر کھڑے ہوئے۔جیسے ہی وارنر نے کھیل کا میدان چھوڑا، اس نے اپنے دستانے اور ہیلمٹ ماؤنٹ اوسلی کے ایک بے ترتیب 12 سالہ بچے کے حوالے کر دیا جو حیرت میں رہ گیا۔وہ کہتے ہیں کہ میں ابھی وہاں سے اٹھا اور گزر گیا۔ بچے مجھے دھکیلنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن میں سمجھ گیاتھا کہ خزانہ ملا ہے۔میں جانتا تھا کہ وہ کسی کو دستانے دینے والے ہیں  لیکن مجھے نہیں لگتا تھا کہ وہ مجھے اپنا ہیلمٹ دیں گے مگر مل گیا۔میں ابھی سیدھا بھاگا۔ دوسرے بچے انہیں پکڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔مجھے گاڑی تک واپس لے جانے کے لیے سیکورٹی حاصل کرنا پڑ سکتی ہے۔

مشکوک امپائرنگ پرساجد خان کی تکرار،تلخ کلامی،12 کیچز ڈراپ،11 فیصلے خلاف

سوتیلے والد رچرڈ کوہن نے کہا کہ کلکٹر کا سامان احتیاط سے گھر لے جایا جائے گا۔کہم گھر چلا رہے ہیں لیکن ہم اسے یقینی طور پر تالا اور چابی کے نیچے رکھیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اسے گھر میں ایک نجی جگہ مل جائے۔

پاکستان آسٹریلیا میں مسلسل 17 واں ٹیسٹ،مسلسل 9 ویں سیریز ہارگیا،بد ترین وائٹ واش

آسٹریلیا کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ یا سہولت کاری،عامر جمال کو 18 اوورز بعد کیوں بائولنگ پر لایا گیا

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *