| | |

گنگولی کا کوہلی کے سرہتھوڑا،نئے انکشافات،آئی پی ایل ورلڈکپ سے بہتر قرار

نئی دہلی،کرک اگین رپورٹ

گنگولی کا کوہلی کے سرہتھوڑا،نئے انکشافات،آئی پی ایل ورلڈکپ سے بہتر قرار۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریہ ہے کہ سابق بھارتی کرکٹ بورڈ سربراہ ساروگنگولی نے ویرات کوہلی کے سرپر ہتھوڑا ماردیا،ساتھ میں آئی پی ایل کو ورلڈکپ سے مشکل،اسے جیتنا ورلڈکپ سے بڑاکارنامہ قرار دیا ہے اور یہ سب اس لئے کہ انہوں نے اپنے وقت کے مقرر کردہ موجودہ کپتان روہت شرما کے لئے یہ سب کیا ہے۔گنگولی کے بیان کو بہت زیادہ سیریس لیا گیا ہے۔

کرکٹ بریکنگ نیوز یہ بھی ہے کہ بی سی سی آئی کے سابق صدر سورو گنگولی نے  کہا ہے کہ وہ کسی اور کی طرح  اتنا ہی حیران ہوئے جب انہوں نے پہلی بار سنا کہ ویرات کوہلی 2022 کے اوائل میں ہندوستان کے دورہ جنوبی افریقہ کے بعد  ٹیسٹ کپتان کے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔یہ شاکنگ نیوز تھی۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم نے 2021 ٹی 20 ورلڈکپ کے بعد کوہلی کو متحدہ عرب امارات میں ٹی 20 کی کپتانی سے دستبردار ہونے کو نہیں کہا گیا تھا۔وہ ہوگئے،اس کے بعد ہم نے محدود اوورز فارمیٹ کا ایک ہی کپتان روہت شرما منتخب کیا۔اس سے بہتر کوئی آپشن نہ تھی۔

کائونٹی کرکٹ،حیدر علی کی نامساعد حالات میں ناقابل یقین سنچری

روہت شرما کی زیرقیادت بھارت کو اوول میں 2023 کے ڈبلیو ٹی سی فائنل میں آسٹریلیا  سے شکست ہوئی۔ان سے پوچھا گیا کہ یہاں اگر روہت کی جگہ کوہلی کپتان ہوتا تو کوئی فرق ہوتا۔ گنگولی نے کہا، ابھی یہ کہنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ کیونکہ کپتان نے اپنا کردار خود چھوڑ دیا تھا۔ اب اس پر بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ سلیکٹرز کو کپتان مقرر کرنا تھا۔گنگولی نے روہت کی کپتانی کی بھی تعریف کی۔

اس وقت، روہت شرما بہترین متبادل نظر آئے۔ اس نے پانچ آئی پی ایل جیتے ہیں۔ ایشیا کپ کی طرح جب بھی انہیں کپتانی کا موقع ملا، وہ جیت گئے۔ وہ بہترین آپشن تھا۔ اس نے اس بار بھی  فائنل میں ٹیم کی قیادت کی، حالانکہ ہم ہار گئے تھے۔ .بی سی سی آئی کے سابق سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کا پریمیم فرنچائز  آئی پی ایل ٹی 20 ٹورنامنٹ جیتنا ورلڈ کپ جیتنے سے زیادہ مشکل ہے۔آئی پی ایل جیتنا اتنا آسان نہیں ہے۔ یہ بہت مشکل ٹورنامنٹ ہے۔ آئی پی ایل جیتنا ورلڈ کپ سے بھی زیادہ مشکل ہے۔ 14 گیمز اور پھر آپ پلے آف میں  ہوں گے۔ آپ 17 گیمز جیتنے کے بعد ہی چیمپئن بن سکتے ہیں۔ ورلڈ کپ میں آپ 4-5 گیمز کے بعد سیمی فائنل میں کوالیفائی کرتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ روہت اس وقت بھی بہترین آپشن تھا اور اب بھی ہے۔

بابر اعظم یا ویرات کوہلی ،عمران خان کی اہم پیش گوئی

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *