| | | | | | | | |

ایک جانب بابر اعظم مشکل میں ،دوسری طرف پی سی بی مشن،سرفراز احمد کی ترقی،نئی پیش رفت

لاہور،پی سی بی میڈیا ریلیز،کرک اگین رپورٹ

ایک جانب بابر اعظم مشکل میں ،دوسری طرف پی سی بی مشن،سرفراز احمد کی ترقی،نئی پیش رفت۔بابر اعظم کی کسی ایک کیٹگری میں کپتانی سے فراغت کی تیاریاں مکمل۔ایک جانب پاکستان کرکٹ ٹیم آئی سی سی ورلڈکپ میں آسٹریلیا کے خلاف مار کھارہی تھی،بھارت سے ہارچکی تھی تو دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے اہم مشن کی جانب گامزن ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کو دیے گئے سینٹرل کنٹریکٹس کا بغور جائزہ لینے کے بعد اس میں مزید پانچ کرکٹرز کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس طرح سینٹرل کنٹریکٹس حاصل کرنے والے کرکٹرز کی تعداد 30 ہوگئی ہے۔

یاد رہے کہ 25 کرکٹرز کی پچھلی لسٹ کو نجم سیٹھی کی سربراہی میں قائم منیجمنٹ کمیٹی نے منظور کیا تھا لیکن ذکااشرف کی سربراہی میں قائم نئی منیجمنٹ کمیٹی نے اس فہرست کا دوبارہ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا جس کی روشنی میں پانچ مزید کرکٹرز کو اس میں شامل کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ان کرکٹرز کو تین سال کے لیے کنٹریکٹس دیے گئے ہیں جو یکم جولائی 2023 سے 30 جون 2026 تک کے لیے ہیں۔سینٹرل کنٹریکٹس میں جن پانچ کرکٹرز کا اضافہ کیا گیا ہے ان میں ابرار احمد ( سی کیٹگری ) نعمان علی ( سی کیٹگری ) طیب طاہر ( ڈی کیٹگری ) عامر جمال ( ڈی کیٹگری) اور ارشد اقبال ( ڈی کیٹگری شامل ہیں۔

وقار یونس کی ٹپس کا نتیجہ یا پھر نالائق شاگرد،پڑھنے والے جواب دیں

پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق کپتان اور فرسٹ چوائس وکٹ کیپر سرفراز احمد کی سینٹرل کنٹریکٹ میں کیٹگری تبدیل کرتے ہوئے ڈی سے بی کردی ہے۔یاد رہے کہ سرفراز احمد نے گزشتہ دسمبر میں ٹیسٹ ٹیم میں کم بیک کیا تھا اور اپنی واپسی کے بعد سے وہ چار ٹیسٹ میچوں میں 61.16کی اوسط سے367 رنز بناچکے ہیں۔وہ نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز کی چار اننگز میں ایک سنچری اور تین نصف سنچریاں بناکر پلیئر آف دی سیریز رہے تھے۔ابرار احمد اور نعمان علی جنہیں سی کیٹگری دی گئی ہے گزشتہ ایک سال کے عرصے سے پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے ریگولر ممبر رہے ہیں۔ مسٹری اسپنر ابرار احمد انگلینڈ کے ڈیبیو کے بعد سے چھ میچوں میں38 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔

کرکٹ ورلڈکپ2023،پاکستان اور آسٹریلیاکا آج ٹکرائو،ایک جیسے حالات،جو ٹاس جیتا،وہ میچ ہارا مگر کیسے،جانیئے

نعمان علی نے گزشتہ بارہ ماہ کے دوران چار ٹیسٹ میچوں میں 17 وکٹیں حاصل کررکھی ہیں۔عامر جمال ( چار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ) ارشد اقبال ( تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ) اور طیب طاہر ( تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ) جنہیں ڈی کیٹگری دی گئی ہے قومی سلیکشن کمیٹی کے پلان میں شامل ہیں۔

سینٹرل کنٹریکٹس حاصل کرنے والے 30 کھلاڑی یہ ہیں۔
اے کیٹگری : بابراعظم ،شاہین آفریدی، محمد رضوان۔
بی کیٹگری : فخرزمان ، حارث رؤف، امام الحق، محمد نواز،نسیم شاہ ، سرفراز احمد اور شاداب خان۔
سی کیٹگری:عبداللہ شفیق، ابرار احمد، عماد وسیم، اور نعمان علی۔
ڈی کیٹگری: عامر جمال،ارشد اقبال،فہیم اشرف،حسن علی، افتخار احمد،احسان اللہ ،محمد حارث،محمد وسیم جونیئر،صائم ایوب، سلمان علی آغا، سعود شکیل، شاہنواز دھانی، شان مسعود،طیب طاہر، اسامہ میر اور زمان خان۔

سینٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کے معاوضوں میں قابل ذکر اضافہ کیا گیا ہے جس میں آئی سی سی ریونیو کا حصہ بھی شامل ہے۔

سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل تمام کرکٹرز کی کارکردگی کا ہر سال جائزہ لیا جائے گا۔

ویرات کوہلی کی سنچری متنازعہ ہوگئی،امپائرکی واضح مدد،ورلڈکپ بھارت کیلئے فکس،الزامات لگ گئے

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *