| | | |

ٹیسٹ کرکٹ کی 146 سالہ تاریخ میں استعمال ہونے والی ریڈبال گول،پنک بال آنے والی

لندن،کرک اگین رپورٹ

ٹیسٹ کرکٹ کی 146 سالہ تاریخ میں استعمال ہونے والی ریڈبال گول،پنک بال آنے والی۔ٹیسٹ کرکٹ کی 146 سالہ طویل اور مکمل ہسٹری الٹ پلٹ ہونے والی ہے۔طویل فارمیٹ میں 1877 سے راج کرتی لال بال کو گول کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے،اس  کی جگہ پنک بال  مستقل بنیادوں پر رکھنے کی بات سامنے آئی ہے۔2016 سے پنک بال ٹیسٹ میچزمتعارف ہوئے لیکن ایسے تمام میچز ڈے نائٹ کے ہواکرتے ہیں۔اب جب کہ پنک بال کو مستقل ٹیسٹ کرکٹ میں لیاجائے گا تو یہ کہاگیا ہے کہ پنک بال سے مکمل دن میں بھی کھیلا جاسکتا ہے۔

انگلش مینوفیکچرر ڈیوکس کے مطابق، تمام ٹیسٹ میچوں میں  پنک بال اپنے سرخ  رنگ کی  جگہ لے سکتے ہیں۔یہ سب اس لئے ہوا ہے کہ خراب موسم،کم روشنی،فلڈ لائٹ کے باوجود اکثریتی بنیادوں پر دن کے کھیل مکمل نہیں ہوتے لیکن ڈیوکس کو اب یقین ہے کہ اس کے پاس ایسی پروڈکٹ ہے جو اس دیرینہ مسئلے کو حل کرسکتی ہے۔

آسٹریلیا میں ہیرالڈ اور دی ایج  کے مطابق ڈیوکس کے منیجنگ ڈائریکٹر دلیپ جاجودیا نے  کہا ہے کہ گلابی گیند کے معیار میں بہتری آئی ہے ۔ دن کے ٹیسٹ میں گلابی گیند کا استعمال خراب روشنی میں ضائع ہونے والے وقت کو کم کر سکتا ہے۔جاجودیا نے کو بتایا ہے کہ میرے پاس ایک گلابی گیند ہے جو مارکیٹ میں موجود کسی بھی چیز سے بہتر ہے، جو 80 اوورز تک چلے گی۔اس کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہمیں ہر وقت سرخ گیند کی کرکٹ کے لئے گلابی گیندوں پر نہیں جانا چاہئے۔ یہ دن رات ہونا ضروری نہیں ہے، یہ دن میں بھی ہوسکتا ہے، کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

پی ایس ایل 8 کے لئے ٹکٹیں کیسے،کہاں ملیں گی،قیمت بھی جان لیں

ہمیشہ روایت کا سوال ہوتا ہے، ‘ہمارے پاس ریڈ بال کرکٹ کے لیے سرخ گیند ہونی چاہیے، ہمارے پاس کچھ اور نہیں ہو سکتا لیکن آپ  تبدیلی چاہتے ہیں۔ ٹیسٹ کرکٹ میں سرخ گیندوں کا استعمال 1877 سے ہو رہا ہے، جب پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا گیا تھا، جب کہ 2015 میں شروع ہونے والے تصور کے بعد سے گلابی گیندیں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچوں میں استعمال ہو رہی ہیں۔

 سرخ ڈیوکس گیند، ا گلابی ڈیوکس گیند اور  سفید ڈیوکس گیند
ڈیوکس بال فی الحال صرف انگلینڈ، آئرلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں استعمال ہوتی ہے، دیگر نو ٹیسٹ ممالک مختلف مینوفیکچررز استعمال کرتے ہیں۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *