| | | | |

جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے لیے پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان

لاہور ۔پی سی بی میڈیا ریلیز

پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر سلیم جعفر نے جمعہ کے روز 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے جو آئندہ ماہ جنوبی افریقہ کے خلاف وائٹ بال سیریز میں حصہ لے گا۔جنوبی افریقہ کی خواتین کرکٹ ٹیم پہلی مرتبہ پاکستان کے دورے پر آرہی ہے اور اس کےخلاف سیریز کے تمام میچز یکم سے 14 ستمبر تک نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جائیں گے۔جنوبی افریقہ کے خلاف اس دو طرفہ سیریز میں تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور تین ون ڈے انٹرنیشنل ہونگے۔ ون ڈے میچز آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ2023-25 کا حصہ ہونگے۔

تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل یکم سے 5 ستمبر تک ہونگے جبکہ ون ڈے سیریز 8 سے14 ستمبر تک کھیلی جائے گی۔اٹھارہ سالہ شوال ذوالفقار کو ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ وہ آئندہ ماہ ہونے والے ایشین گیمز کے لیے پہلے ہی سلیکٹ ہوچکی ہیں۔دائیں ہاتھ کی فاسٹ بولر ڈیانا بیگ کی ٹیم میں چھ ماہ کے بعد واپسی ہوئی ہے ۔ وہ انگلی کی تکلیف سے مکمل طور پر صحت یاب ہوچکی ہیں۔ ان کی انگلی اس سال آسٹریلیا کے خلاف آخری ون ڈے انٹرنیشنل میں زخمی ہوئی تھی۔لیگ اسپنر سیدہ عروب شاہ کی تین سال بعد ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے ۔وہ آخری مرتبہ 2020کے ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کھیلی تھیں۔اسی طرح آل راؤنڈر نتالیہ پرویز کی 2018کے بعد ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے وہ ون ڈے اسکواڈ میں ریزرو کھلاڑی کے طور پر بھی شامل ہیں۔وکٹ کیپر نجیہہ علوی بھی پندرہ رکنی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا حصہ ہیں۔ایمن امین۔ جویریہ خان۔ عائشہ نسیم ( انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر) سدرہ نواز اور طوبٰی حسن جو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کھیلی تھیں اب ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔عمیمہ سہیل کو ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے ریزرو میں رکھا گیا ہے۔

ون ڈے اسکواڈ میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ام ہانی اور وحیدہ اختر کا سلیکشن عائشہ نسیم اور کائنات امتیاز کی جگہ عمل میں آیا ہے جو اس سال آسٹریلیا کے دورے میں شامل تھیں۔پاکستانی ٹیم کی قیادت تجربہ کار آل راؤنڈر ندا ڈار کریں گی جنہوں نے بسمہ معروف کی جگہ یہ ذمہ داری سنبھالی ہے۔ بسمہ معروف نے فروری میں ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد قیادت سے الگ ہونے کا فیصلہ کرلیا تھا۔پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم کا انتخاب چیف سلیکٹر سلیم جعفر کی سربراہی میں قائم سلیکشن کمیٹی اور کپتان ندا ڈار کے باہمی صلاح مشورے کے بعد عمل میں آیا ہے۔

چیف سلیکٹر سلیم جعفر کا کہنا ہے کہ کافی غور وخوص کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ سیدہ عروب شاہ اور نتالیہ پرویز کو ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں واپس لایا جائے کیونکہ ان کی حالیہ پرفارمنس اور فٹنس میں بہتری اچھی رہی ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ ٹیم کے لیے کارآمد ثابت ہونگی۔انہوں نے کہا کہ ام ہانی کا ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں سلیکشن ان کی غیرمعمولی آف اسپن صلاحیتوں کی وجہ سے ہوا ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ بولنگ اٹیک میں اہم کردار ادا کریں گی۔سلیم جعفر کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولنگ کو مضبوط کرنے کے لیے ون ڈے اسکواڈ میں وحیدہ اختر کو شامل کیا گیا ہے جہاں پہلے ہی تجربہ کار ڈیانا بیگ اور فاطمہ ثنا موجود ہیں۔

پاکستان کا ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ یہ ہے۔ ندا ڈار ( کپتان ) عالیہ ریاض ۔ بسمہ مععروف۔ ڈیانا بیگ۔ فاطمہ ثنا۔ منیبہ علی۔ نجیہہ علوی ( وکٹ کیپر ) ۔نشرہ سندھو۔ نتالیہ پرویز۔صدف شمس۔ سعدیہ اقبال۔ شوال ذوالفقار۔ سدرہ امین۔ سیدہ عروب شاہ اور ام ہانی۔

ریزرو کھلاڑی۔ انوشے ناصر۔ عمیمہ سہیل اور وحیدہ اختر۔

پاکستان کا ون ڈے اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ ندا ڈار ( کپتان ) عالیہ ریاض۔ بسمہ معروف۔ ڈیانا بیگ ۔ فاطمہ ثنا۔ غلام فاطمہ ۔ منیبہ علی۔ نشرہ سندھو۔ عمیمہ سہیل۔ صدف شمس۔ سعدیہ اقبال۔ سدرہ امین۔ سدرہ نواز۔ ام ہانی اور وحیدہ اختر۔

ریزرو کھلاڑی ۔ نجیہہ علوی۔نتالیہ پرویز اور طوبی حسن۔

پاکستانی خواتین ٹیم کی ٹیم منیجمنٹ اور اس کے ٹریننگ کیمپ کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم اسوقت آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ رینکنگ میں چوتھے نمبر پر ہے۔یہ پاکستان کی اس چیمپئن شپ میں تیسری ہوم سیریز ہوگی۔ اس سے قبل اس نے کراچی میں سری لنکا کو دو ایک سے اور لاہور میں آئرلینڈ کو تین صفر سے ہرایا تھا۔جنوبی افریقہ کی ٹیم ستائیس اگست کو پاکستان پہنچے گی۔وہ اسوقت آئی سی سی کی ویمنز چیمپئن شپ رینکنگ میں نویں نمبر پر ہے۔وہ ابتک آئرلینڈ کے خلاف ایک سیریز پچھلے سال جون میں کھیل چکی ہے جو اس نے تین صفر سے جیتی تھی۔

سیریز کا شیڈول

27 اگست ۔ جنوبی افریقی ٹیم کی آمد۔
یکم ستمبر ۔ پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل۔
3 ستمبر۔ دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل۔
5 ستمبر۔ تیسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل۔

8 ستمبر ۔ پہلا ون ڈے انٹرنیشنل۔
11 ستمبر ۔ دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل۔
14 ستمبر ۔ تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *