| | |

شاہین آفریدی کا جھوٹا بیان چلادیا گیا،قومی کرکٹرزمیں گروہ بندی،ذمہ دار پی سی بی یا کاکول

لاہور،کرک اگین رپورٹ

شاہین آفریدی کا جھوٹا بیان چلادیا گیا،قومی کرکٹرزمیں گروہ بندی،ذمہ دار پی سی بی یا کاکول۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہین آفریدی سے منسوب جھوٹابیان چلادیا ہے۔سابق کپتان ششدرد رہ گئے۔کاکوکل میں افطاری کے بعد سوئے شاہین جب جاگے تو علم ہوا کہ ان کے نام سے اپنی کپتانی چھوڑنے اور بابر کی کپتانی قبول کئے جانے کا بیان سرے سے ان کے علم میں ہی نہیں ہے۔شاہین آفریدی نے اس حوالہ سے جلد رد عمل دینے کا عندیہ دیا ہے۔

پی سی بی پریس ریلیز میں لکھا تھا کہ

شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کرنا ایک اعزاز کی بات تھی۔ میں ہمیشہ ان یادوں اور مواقع کو یاد رکھوں گا۔ ٹیم کا کھلاڑی ہونے کے ناطے یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے کپتان بابر اعظم کی حمایت کروں۔ میں ان کی کپتانی میں کھیلا ہوں اور ان کے لیے احترام موجود ہے۔ میں میدان کے اندر اور باہر ان کی مدد کرنے کی کوشش کروں گا۔ ہم سب ایک ہیں۔ ہمارا مقصد ایک ہی ہے اور وہ ہے پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانے میں مدد کرنا۔

پی سی بی کے اعلانات غلط ثابت،کپتانی کی من گھڑت وجوہات،شاہین اور بابر کاردعمل دیکھیں

یہ سب من گھڑت نکلا ہے۔کرک اگین نے اب سے 2 گھنٹے قبل یہ نیوز بریک کی تھی کہ پی سی بی کے اعلانات جھوٹے اور من گھڑت نکلے ہیں،اس کی تصدیق اب نیشنل میڈیا پر دیکھی جاسکتی ہے۔شاہین آفریدی کو کسی بھی رد عمل سے روکا جارہا ہے۔

یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ کی گروہی سیاست پیدا کی ہے اور اسے کاکول جاکر چنگاری لگائی ہے اور اس سے نئے کپتان بابر اعظم اور دیگر پلیئرز میں جھگڑے اور اختلافات پیدا ہوگئے ہیں،جیساکہ کرک انفو نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ کھلاڑیوں کے تعلقات شدید کشیدہ ہورہے ہیں بلکہ ہوچکے ہیں۔

شاہد آفریدی نے کپتان تبدیلی پر نیا کٹا کھول دیا

نکتہ کی بات یہ ہے کہ کاکول میں پاکستانی کھلاڑی پاک فوج کی زیر نگرانی یہ سب کررہے ہیں،ایسے میں کپتان تبدیلی کا یہ بھونڈا انداز جہاں پی سی بی کیلئے قابل گرفت ہے،وہاں کاکول اور پاک فوج کا نام بھی ساتھ میں استعمال ہونے سے یہ سوال کھڑا کیا جائے گا کہ کیا پاکستان کرکٹ کو اس مقصد کیلئے کاکول کی جانب موڑا گیا تھا۔

کاکول کو کوچز اور کپتان تیار کرنے کی بھٹی بنانے کی کوششیں

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *